Shaukat Ali Matoi ki Qawali sun kar , lagta Hy , Shaukat Ali Matoi boht Barra Qawal tha , balky , ye kaha ja-ay ye sur ka badsah tha , to ghalt nhi ho ga
قوالی کے الفاظ بڑے صادے اور کئی مرتبہ سن چکا ھوں مگر قوالی میں ایسے رنگ بھر دیئے ھیں جس کا کوئی جواب نہیں شوکت علی متوئی سر کا سمندر اور بادشاہ تھا ، کسی نے سیکھنا اسی قوالی سے سیکھ سکتا ھے اس قوالی میں شوکت علی متوئی نے ثابت کر دیا وہ بہت بڑا استاد تھا
اگر اللہ تعالی نے موقع دیا ، شوکت علی متوئی کے گھر جا کر انکے وارثان کے ساتھ تعزیت کرونگا جاننا چاہتا ھوں ، انکے قبیلہ میں انکے لیول کا کوئی اور سنگر یا قوال ھے ، انکے نام کیا ھیں تا کہ انکو بھی سنا جا سکے
شوکت علی متوئی ، نے اس قوالی میں اپنے فن کی تمام رنگینیاں بھر دی ھیں ، شوکت علی متوئی سر کا شہنشاہ تھا ، اللہ تعالی انکو جنت الفردوس میں عالی مقام عطا فرمائے
Great QAWAL , Shaukat Ali Matoi SUR ka boht Barra QAWAL tha , Is bat per afsoos hy , ALLAH TAALAH ny unko barri thorri Umar di thi , Allah Taalah inko Janat al Firdous mn aala moqam ata farma- ay
اللہ تعالی نے شوکت علی متوئی کو زندگی کی بڑی تھوڑی ۔مہلت دی ، ورنہ دنیا ان کے فن سے بڑی مستفید ھو سکتی تھی ، مجھے یقین ھے انکے فن کا ڈھنکا پورے انڈو پاک میں بج جاتا
شوکت علی متوئی ، بہت بڑا قوال تھا ، ان کی سروں میں بہت گہرائی ھے ، میں سمجھتا ھوں شوکت علی متوئی سر کا سمندر تھا اللہ تعالی انکی مغفرت فرمائے ، ویسے میں تو سمجھتا ھوں شوکت علی متوئی درویش صفت قوال تھا ، اللہ تعالی کے حبیب سے اتنا پیار ، محبت اور عشق کرنے والا ، پکہ جنتی ھے
اتنے بڑے قوال کے وارثان قابل فخر ھیں وہ اتنے بڑے باپ کی اولاد ھے ، میں ان سے اظہار ھمدردی اور تعزیت کرتا ھوں ، اگر اللہ تعالی نے مجے مہلت اور موقع دیا ، میں خود ہندوستان جا کر ان سے افسوس اور اظہار ہمدردی کرنے آؤنگا محمد اقبال جاوید ، پاکستان
سر کا بہت بڑا عظیم قوال تھا ، بلکہ موجودہ دور کا شہنشاہ قوال تھا ، اس قوالی کے کلام میں شوکت علی متوئی نے اپنے استاد ھونے کا ثبوت دے دیا ھے ، محسوس ھوتا ھے انکو سر سے عشق تھا اللہ تعالی انکو غریک رحمت کرے
اللہ تعالی نے شوکت علی متوئی کو اس دنیا میں بڑی مدت دی ، میں نے جب سے انکی قوالی سننا شروع کی ، دل میں نیت کی تھی ، اگر ہندستان اور پاکستان کے تعلقات اور حالات اچھے ھوئے ، شوکت علی متوئی کی زیارت کرنے ضرور جاؤنگا ، جب سنا ، درویش صفت قوال شوکت علی متوئی وفات پا گئے ھیں ، بڑا افسوس ھوا
مجھے تو سر کی اتنی سمجھ نہیں ، مگر میں نے شوکت علی متوئی کی اس قوالی کو سنا ، بڑا لطف اندوز ھوا ، جہاں تک میں سمجھا ، شوکت علی متوئی کی سر بہت اونچی ھے ، یقینآ اس طرح کی سر لگانے کیلئے انہوں نے بڑی محنت کی ھو گی
شوکت علی متوئی صاحب ، آپکی سر کا بہت اونچا مقام ھے ، آپکی قوالی سے اتنا محظوظ ھوا کہ بتا نہیں سکتا آپکی سر سے لگتا ھے آپ نے بڑی محنت کی ھے ، اللہ تعالی آپکو صحت تندرستی والی بہترین اور عالی زندگی عطا فر مائے تا کہ لوگ زیادہ سے زیادہ مسفید ھوں ، میرا دل گواہی دیتا ھے ایک دن آپکے سر سنگییت کا انڈو پاک میں ڈھنکا بجے گا