Thank you so much for watching my videos. The aim of this channel to convey Islamic values,information,Fiqhi critical masail to people.Join us to know about the pure values of Islam.Instead of that you can fairly ask about your basic deeni masail and to know about their solution. We are also provide the online teaching of Quran,Namaz with Tajweed and basic Masnoon Duaaein.
عنوان کا دھوکا دے کر تبلیغ کرنا جائز ھے کیا۔ دھوکا دے کر مفتی صاحب کا تبلیغی بیان پیش کر رھے ھیں، خود اس پر عمل نھیں کرنا، کیا ایسا کرنا صحیح ھے، جن کا بیان کر رھے ھیں ان سے ایک بار پوچھ تو لیں،جھوٹ لکھ کر دھوکا دے کر تبلیغ کرنا جائز ھے، ھم چینل کو غلط نہیں کہ رھے، ھیڈنگ کا دھوکا دینا کیا جائز ھے، اور کیا اس دھوکا سے کمائی حاصل کرنا جائز ھے، سب کے لئے اصلاح کا باعٹ بنیں ۔
Hum tahajjud me namaz padhte hai aur fajr ka time shuru hote hi namaz padh lete hi kya Mufti sahab ye shi rahega bss Allah qubool karein aameen yaani azaan se phle mgr time fajr shuru hone pr
Sad, Mufti sb ur thumbnail doesn't match what u give written sermons. This is tantamount to cheating. One shd be fair. Why u people don't follow him ie Hazrat Jilani ra fully. He used to do Rafa Yaden n declared Shadat finger lifting on Ashad Allah n dropping on ILL Allah as Haram? As per Hadith Sahee Finger Shahadah shd be lifted until fishing Salah. Pl tell people truth don't mix things. Allah swt is witnessing n is knowing all ie Khabeer.
یہ سارے فراڈیہ ہیں یو ٹیوب سے پیسہ بنا رہے ہیں ان بیشرموں کو اندازہ نہیںہے کہ یہ کسطرح حرام کما ر ہے ہیں اور یہ تو مفتی تقی صا حب کو معلوم ہونا چا ہئہ کہ انکے لوگ کیسے عوام کو دھوکہ دکر ہے ہیں بیشرمی کی انتہا ہے
قرآن کریم میں اجرائے نبوت کا ثبوت : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے! وَ اِذۡ اَخَذَ اللّٰہُ مِیۡثَاقَ النَّبِیّٖنَ لَمَاۤ اٰتَیۡتُکُمۡ مِّنۡ کِتٰبٍ وَّ حِکۡمَۃٍ ثُمَّ جَآءَکُمۡ رَسُوۡلٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَکُمۡ لَتُؤۡمِنُنَّ بِہٖ وَ لَتَنۡصُرُنَّہٗ ؕ قَالَ ءَاَقۡرَرۡتُمۡ وَ اَخَذۡتُمۡ عَلٰی ذٰلِکُمۡ اِصۡرِیۡ ؕ قَالُوۡۤا اَقۡرَرۡنَا ؕ قَالَ فَاشۡہَدُوۡا وَ اَنَا مَعَکُمۡ مِّنَ الشّٰہِدِیۡنَ ﴿۸۲﴾ اور جب اللہ نے نبیوں کا میثاق لیا کہ جبکہ میں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں پھر اگر کوئی ایسا رسول تمہارے پاس آئے جو اس بات کی تصدیق کرنے والا ہو جو تمہارے پاس ہے تو تم ضرور اس پر ایمان لے آؤ گے اور ضرور اس کی مدد کرو گے۔ کہا کیا تم اقرار کرتے ہو اور اس بات پر مجھ سے عہد باندھتے ہو؟ انہوں نے کہا (ہاں) ہم اقرار کرتے ہیں۔ اس نے کہا پس تم گواہی دو اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہ ہوں۔ ( آلِ عمران آیت 82 ) اس آیتِ کریمہ میں مندرجہ ذیل امور قابلِ غور ہیں!!! 1) اللہ تعالیٰ نے نبیوں سے میثاق یعنی عہد لیا ۔۔۔ 2) کہ جب کہ مَیں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں ۔۔۔ 3) پھر اگر کوئی ایسا رسول تمہارے پاس آئے جو اس بات کی تصدیق کرنے والا ہو جو تمہارے پاس ہے ۔۔۔ 4) تو تم ضرور اس پر ایمان لے آؤ گے اور ضرور اسکی مدد کرو گے ۔۔۔ 5) کہا کیا تم اقرار کرتے ہو اور اس بات پر مجھ سے عہد باندھتے ہو؟ 6) انہوں نے کہا کہ ہاں ہم اقرار کرتے ہیں ۔۔۔ اب خاکسار مندرجہ بالا امور پر الگ الگ روشنی ڈالتا ہے تاکہ آیتِ کریمہ کا مفہوم آسانی سے سمجھ آ سکے - پہلا اَمر یہ کہ اللہ نے نبیوں سے میثاق لیا - اور اسمیں تمام انبیاء بشمول آنحضرت ۖ کے شامل ہیں - اور انبیاء سے میثاق لینے کا مطلب انکی امتوں سے میثاق ہوتا ہے - چنانچہ یہ میثاق جسطرح پہلی اُمتوں سے لیا گیا اسی طرح اُمتِ محمدیہ سے بھی لیا گیا - ایک غلطی اور اسکا ازالہ : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہاں اکثر غیر احمدی یہ کہا کرتے ہیں کہ اس میثاق میں آنحضرت ۖ شامل نہیں بلکہ یہ میثاق آنحضرت ۖ کے متعلق لیا جا رہا ہے - ان کا یہ خیال سراسر غلط اور قرآنِ کریم پر غور و تدبر نہ کرنے کا نتیجہ ہے - کیونکہ آیتِ کریمہ کا اگلا حصّہ یہ ہے کہ (( لَمَاۤ اٰتَیۡتُکُمۡ مِّنۡ کِتٰبٍ وَّ حِکۡمَۃٍ )) یعنی جبکہ میں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں - اب اگر آنحضرت ۖ کو اس میثاق سے باہر کر دیں تو ماننا پڑیگا کہ نعوذ باللہ آنحضرت ۖ کو (( کتاب اور حکمت )) عطاء نہیں کی گئی جبکہ قرآنِ کریم جگہ جگہ فرماتا ہے کہ ہم نے تم میں ایک ایسا رسول مبعوث کیا ہے جو تمہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے - اس میثاق سے آنحضرت ۖ کو باہر رکھنا خود آنحضرت ۖ اور قرآنِ کریم کی توہین ہے - پس آنحضرت ۖ اس میثاق میں شامل ہیں - دوسرا اَمر ایک غلطی اور اسکے ازالہ میں از خود بیان کر دیا گیا ہے - تیسرا اَمر یہ ہے کہ پہلے کتاب اور حکمت موجود ہو گی پھر اگر خدا تعالیٰ کوئی ایسا رسول بھیجے جو اسکی تصدیق کرے جو ہمارے پاس یعنی اُمتِ محمدیہ کے پاس ہے اور ہمارے پاس کیا ہے؟ ہمارے پاس کتابُ اللہ ہے - تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو رسول بھی تمہارے پاس آئے گا وہ قرآن کا مُصدق ہو گا ۔۔۔ اب یہاں یہ مسئلہ بھی خدا تعالیٰ نے حل فرما دیا کہ آنحضرت ۖ کے بعد جو بھی نبی و سول مبعوث ہو گا وہ آنحضرت ۖ کا اُمّتی ہو گا کیونکہ وہ قرآن کا مصدق ہو گا اور جو قرآن کا مصدق ہو گا وہ آنحضرت ۖ کا بھی مصدق ہو گا تو اسکی حیثیت ایک اُمّتی نبی کی حیثیت ہو گی اور اُمّتی نبی کے غیر احمدی سرکاری مسلمان بھی قائل ہیں وہ مانتے ہیں کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام جب آئینگے تو اُمّتی نبی ہونگے - جسکا مطلب ہے کہ عقیدے میں نہیں بلکہ شخصیّت میں اختلاف ہے - بہر حال اس اَمر میں یہ بات واضح ہو گئی کہ وہ مصدق رسول آنحضرت ۖ کے بعد ہی آئے گا اور اُمتِ محمدیہ میں سے ہو گا اور آنحضرت ۖ کی لائی ہوئی شریعت کا مطیع اور کامل غلام اور پیرو ہو گا - چوتھے اَمر میں اللہ تعالیٰ اُمتِ محمدیہ کو یہ تاکیدی نصیحت فرما رہا ہے کہ جب ایسا ہو کہ کوئی مصدق رسول تمہارے پاس آئے تو تم ضرور اس پر ایمان لے آنا اور ضرور اسکی مدد کرنا - مگر سرکاری مسلمان خدا تعالیٰ کی اس واضح نصیحت کے برخلاف اسکی اور اسکے ماننے والوں کی شدید مخالفت کرتے ہیں اور انہیں قتل کرتے، انکا بائیکاٹ کرتے اور اُنہیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرتے ہیں اور خدا تعالیٰ کے حُکم کی صریحاً نافرمانی کرتے ہیں - اُنہیں سوچنا اور غور کرنا چاہئیے کہ وہ اللہ کے حکم کی نافرمانی کر کے کیسے خدا اور اسکے رسولؐ کی رضا حاصل کر سکتے ہیں؟ کیونکہ آنحضرت ۖ نے خدا سے یہ عہد باندھا ہوا ہے اور قیامت کے دن جب تمام اُمتوں کو انکے انبیاء کے ساتھ خدا تعالیٰ کے حضور پیش ہونے کا حکم ہو گا وہاں آنحضرت ۖ کو بھی اپنی اُمّت کیساتھ پیش ہونا پریگا اور تمام سرکاری مسلمان یاد رکھیں کہ آپ نے خدا سے یہ عہد باندھا ہوا ہے کہ ہاں ہم اس پر ایمان لائیں گے اور اسکی مدد کریں گے ۔۔۔ قیامت کے دن جب خدا آپکو آپکا عہد یاد کروائے گا کہ بتاؤ تم نے عہد کیا تھا یا نہیں ۔۔۔ تو آپ کیسے انکار کر سکو گے؟ آپ نے تو اس عہد کا اقرار کیا ہوا ہے ۔۔۔ پس بتائیں کہ کیا آپ آنحضرت ۖ کی حقیقی اُمّت کہلا سکیں گے؟ سوچیں ! قبل اسکے کہ وقت گزر جائے اور آپکے پاس پچھتاوے کے سوا کچھ باقی نہ رہے ۔۔۔ خدا تعالیٰ نے تو وہ مصدق رسول بھیج دیا جس نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے، جو ہمارے پاس ہے (قرآن) یہ کہا کہ! جمال و حُسنِ قرآں نورِ جانِ ہر مسلماں ہے قمر ہے چاند اوروں کا ہمارا چاند قرآں ہے دل میں یہی ہے ہر دَم تیرا صحیفہ چُوموں قرآں کے گِرد گھوموں کعبہ میرا یہی ہے پس اپنے وعدہ کو یاد کرو جو تم نے خدا تعالیٰ سے باندھا تھا جسکا تم نے اقرار بھی کیا تھا کہ ہاں ہم ضرور اس مصدق رسول پر ایمان لائیں گے اور اسکی مدد کریں گے - خدا تعالیٰ تمہیں اسکی توفیق عطا فرمائے تاکہ قیامت کے دن آنحضرت ۖ کو تمہاری وجہ سے شرمندگی نہ ہو بلکہ فخر سے خدا کے حضور یہ عرض کر سکیں کہ اے خدا میری اُمت نے اپنے کئے ہوئے عہد کو پورا کر دکھایا - آمین ثم آمین خاکسار نے اپنی طرف سے اس آیتِ کریمہ کے ہر پہلو کے متعلق تفصیل سے روشنی ڈال دی ہے اسکے باوجود اگر کسی شریف النفس اور حق کے طالب کے ذہن میں کوئی سوال ہو تو خاکسار اسکے جواب کے لئے حاضر ہے - مندرجہ بالا آیتِ کریمہ سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ آنحضرت ۖ زمانی لحاظ سے آخری نبی و رسولؐ نہیں بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد بھی سلسلہ نبوت جاری ہے مگر صرف مصدق رسول کا جسکا دوسرا نام اُمتی نبی ہے
*زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
اللہ تعالیٰ کا کوئی خوف نہیں اپنی موت کی اس ویڈیو کو لگانے والے کی کوئی فکر نہیں بس صرف جھوٹ بول کر نوٹ کمانے کی فکر ہے۔۔۔ کہ کیسے زیادہ سے زیادہ لوگ یہ کلپ دیکھیں اور مجھے پیسے مل جائیں یہ لوگ جھوٹا تائیٹل لگا کر اتنے بڑے بزرگ کے نام کا فائیدہ اٹھا کر دین کو بیچتے ہیں بس صرف دنیا کمانا مقصد ہے۔۔۔
is mai wesay kia harj hai kay ham apni har subha aur har shaam Allah say ahad kreen aur us say maafi maang kr sojayeen apnay Allah ko na maaneen aur us kay ahkaam ko dr guzar kr deen jab hame lout kr us kay pass hi jana hai in mamlo mai ye molvi hame buray lagtay hain jaha mamla aajata hai dunya ka to dunya kay har mamlay mai ham buhat samajhdaar bnjatay hain hamaray bacho ko school say jo restriction milti hain wo ham bhi follow krtay hain aur apnay bacho ko bhi krwatay hain to ye Allah kay sath na insafi nahi hai kia molvi ko bura na kaho apnay aap kay andar ham sab ko aik baar to jhaank lena chayea kay waqai hamaray amaal is qabil hain kay hame jab hamaray hi apnay qabbar kay andhero mai outaar kr aajayeen gay to wohi rab hamara sathi hoga hamaray amaal hi hamaray sath jayeen gay hamari zar zameen biwi bachay nahi lout aao apnay rab ki traf wo rooz sada lagata hai 5 waqt bulata hai is baat ki nishani hai kay loutna to usi kay pass hai hame