ابے بے حس بہرے انسان بد مزاج و بد ذوق, اے نطقِ سلیم سے عاری اے متاعِ جہل و تعفن زدہ شخص تجھے کیا خبر لحن کیا شے ہے کوئی شے عقل سے باہر ہو دماغ جِسے تسلیم نہ کر رہا ہو تو خاموش رہتے ہیں یونہی فضول میں سمع خراشی کر کے اوروں کے ذوق و شوق میں خلل پیدا نہیں کرتے خوامخواہ دماغ چاٹنے سے بہتر تھا خاموش ہی رہتے تاکہ تمہارا بھرم سلامت رہتا
سبحن اللہ سبحن اللہ سبحن اللہ سبحن اللہ سبحن اللہ سبحن اللہ روح تک سرشار ہو گئی حضور علیہ الصلوۃ والسلام سے ایسی پُر خلوص محبت ایسے ناز والی محبت ایسی سادہ محبت کیاااااا ہی کہنےےےےےے اسد محمد خاں کے لیے بہت دعائیں کہ اُنہوں نے ایسا بہترین افسانہ لکھا