یہ تفرقہ کس نے ڈالا ہے ؟ ظاہر ہے علماء نے ۔ اب قیامت تک یہ تفرقہ ختم کرنے کی کوشش کرتے رہیں نہیں کر سکتے۔ کیونکہ جس کے پاش جو کچھ ہے اسی پر خوش ہے ۔ مثال کے طور پر یہ صاحب اہل بیت اور اصحابہ کرام رضی اللہ عنھم اور رسول اللہ صلی علیہ والہ وسلم کے محبت کے دعوے دار ہیں۔ مگر توحید کا ایسا ستیاناس کیا ہے کہ کہتے ہیں اللہ تعالٰی کو وسیلے کی دعا پسند ہے ۔ حالانکہ پورے قرآن پاک میں کسی نے بھی وسیلے کی دعا نہیں کی۔ سورہ یونس آیت نمبر اٹھارہ اس کی سو فیصد نفی ہو جاتی ہے۔ اور یہ صاحب واحد الوجود کے عقیدے کو بھی مانتے ہیں جو سورہ اخلاص سے رد ہو جاتا ہے۔ وصال پا جانا اللہ تعالٰی سے ملاقات کو کہتے ہیں۔ قل ھو اللہ احد۔ آپ فرما دیجیے( صلی اللہ علیہ والہ وسلم ) وہ اللہ ایک ہے۔ یہنی کہ اللہ تعالٰی اپنی مخلوق سے الگ ہیں۔ اس طرح کے غلط عقائد کو اپنایا ہوا ہے جو دین اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہیں۔ اب یہ صاحب تفرقہ سوچ کو ختم کرنے کو لگے ہوئے ہیں۔ امام حسین رضی اللہ عنہ کے نام لیوا کروڑوں مل جائیں گے مگر امام حسین بننے کے لیے کوئی تیار نہیں یہنی کہ ظلم کے خلاف کوئ آواز نہیں اٹھاتا۔ یذید کو ماننے والے چند ہیں مگر ہر کوئی یذید بنا بیٹھا ہے یعنی کہ ظلم کا ساتھ دینے ہیں صرف تمشائ بن کر۔ اللہ تعالٰی ہم سب کو ہدایت عطا فرمائیں۔ آمین۔