ایک مرتبہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ فجر کے وقت میں رسول اللہ ﷺ کو نماز کے لیے بلانے آئے تو دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ تہجد پڑھنے کے بعد آرام فرمارہے ہیں، حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ ’’الصلاة خیر من النوم‘‘ (یعنی نماز نیند سے بہتر ہے)، رسول اللہ ﷺ نے جب یہ جملہ سنا تو فرمایا کہ یہ کتنا اچھا جملہ ہے! آپ اس جملہ کو اپنی (فجر) کی اذان کا حصہ بنا لو، چنانچہ اس کےبعد سے حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے مستقل فجر کی اذان میں یہ جملہ بڑھا دیا، بعد میں جب ایک صحابی حضرت ابو محذورہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ﷺ سے اذان سکھانے کی درخواست کی تو آپ ﷺ نے ان کو اذان سکھاتے وقت فجر کی اذان میں یہ جملہ ’’الصلاة خیر من النوم‘‘ بھی کہنے کا حکم دیا، خلاصہ یہ ہے کہ مذکورہ جملے کو اذان کا حصہ خود رسول اللہ ﷺ نے بنایا ہ