Rauf Klasra is one of the leading investigative journalist of Pakistan with more than 25 year experience known for breaking Scandals of big mafias , politicians & other financial scandals . He is known for his bold , unique & unpopular stance on complex issues . He is a Columnist , Anchor, analyst & author of 4 books . Rauf Klasra is currently writing Urdu columns for Roznama Dunya and is not associated with any channel at the moment . He has previously worked for Dawn , Geo , Jang , The News , Ahkbar-e-Jahan, Express Tribune , Dunya News, Ary News , 92 News & App News
THIS IS THE ONLY OFFICIAL RU-vid ACCOUNT. For more you can visit us on Facebook @raufklasra1 facebook.com/RaufKlasra1 | Instagram @RaufKlasra instagram.com/RaufKlasra | Twitter @KlasraRauf twitter.com/KlasraRauf
پہلے گھروں پر حملہ نہیں ہوتا تھا ، چادر چار دیواری پر ظلم نہیں ہوتا تھا ، اگر کسی کو پکڑا جاتا تھا تو پتہ ہوتا تھا کہ وو کہاں ہے ، لیکن اب بندہ اٹھاتے ہیں گھر کا سامان لے جاتے ہیں اور پتہ نہیں ہوتا کہاں ہے کس حال میں ہے ، بندہ نہیں ملتا تو باپ بیٹا بھائیوں کو لے جاتے ہیں ،
NWFP was always Punjab, Sharifs were criminals to vote for the name change of NWFP Punjab has already lost North Punjab, including Ghandara and Takht hazara Further division of great Punjabi land is not acceptable
رؤف دلال کلاسرہ ۔ یہ ڈی جی سی فیصل نصیر کا پالتو کتا ہے اس نے ارشد شریف شہید جسکو یہ بھائی کہتا تھا اُسکا خون ایک امریکہ شاپنگ ٹرپ کیلئے بیچ دیا اور اسکے تمام ویلاگ میں سیاستدانوں کو گندا کرنے پر ہوں گئے جبکہ پاکستان کے حقیقی غدار “ حاظر سروس “ ملٹری اسٹیبلشمنٹ جو پاکستان کو تباہ کر رہی ہے اُس پر مکمل خاموشی ہو گی یہ کبھی “حاظر سروس” جرنیلوں کی کرپشن پر بات نہیں کرے گا لاکھ لعنت اس دلال کلاسرہ پر جو چند ٹکوں کیلئے کمپرومائزڈ ہو چُکا ہے
کیا میاں نواز شریف پر بھی 250 پرچے جھوٹے ہوئے تھے دو سال سے پی ٹی ائی کے ورکر قائدین مارے کھا رہے ہیں نہ تو چادر چار دیواری کا احترام نہ عورتوں کا نہ بچوں کا کتنا اور برداشت کریں گے اب پاکستان کا مڈل کلاس کے لوگ روزانہ مرتے ہیں روزانہ جیتے ہیں پاکستان مڈل کلاس کے لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں ختم کر دی ہیں
Great analysis imran International jhouta International beagearat International faradia gaddar Pakistan Israeli agent Pakistan zindabad Pakistan army zindabad
او کتے آپ کو علی امین گنڈاپور کے بیانات نظر آتے ہیں لیکن دوسری طرف خواتین پر اپنے ابا جی کے ظلم آپ کو نظر نہیں آتے اگر توبھونکنا چاہتا ھے تو دونوں طرف منہ کر کے بھونک یعنی اپنے ابا جی کی کارکردگی پر بھی بھونک تھو تیری صحافت پر
نئے ڈی جی ائی ایس ائی سے عوام کو کیا فائدہ ملے گا غریب عوام کے تو یہ دشمن ہیں ہماری ائی ایس ائی دنیا کی بیسٹ ایجنسی ہے لیکن اس نے کوئی قوم نہیں کیا جو عوام کے فائدے کے لیے ہو کرپشن نہیں روکی ان کا ساتھ دیا پی ٹی ائی کے ورگو ورکروں پہ ظلم کیا اٹھا کے لے گئے دنیا کو سب کچھ دنیا کے سامنے ہے کو نہیں روکا ائی پی پی والے عوام کو لوٹ کر کھا رہے ہیں لیکن یہ تو ماشاءاللہ دیکھ رہے ہیں عوام کی بھلائی کے لیے کچھ کریں تو عوام ان پر خوش ہو گے لیکن عوام ایون سے نفرت کرتی ہے ابھی چاول کا سکینڈل ایا ہے بہت بڑا سکینڈل ہے اس پر ورک کرے ائی ایس ائی ایسا کام کیوں نہیں کرتے جو پاکستان کے مفاد میں ہو ان لوگوں کو پکڑ کر سزا کیوں نہیں دیتی چائنہ والے سزا دین کو چائنہ والے
بہت درست،غیر جانبدارانہ حقیقت پسندانہ تجزیہ کیا کلاسرا صاحب آپ نے شاید آپ کی بات یوتھیوں کی عقل میں سما جائے اور وہ اجتماعی خود کشی سے بچ جائیں ماضی کی ایسٹبلشمنٹ نے جس طرح عمران خان کو اقتدار پر مسلط کیا تھا اس سے اب واضح طور پر اندازہ ہوتا ہے کہ بندر کبھی جنگل کا بادشاہ نہیں بنتا اور گدھے پر لکیریں ڈالنے سے زیبرا نہیں بنتا عمران فتنہ کو ٹھکانے لگانا ایسٹبلشمنٹ کے لئے کوئی بڑا چیلنج نہیں مگر وہ اور موجودہ حکومتی جماعتیں یہ چاہتی ہیں کہ سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نا ٹوٹے 😊 لگتا ہے وہ وقت آ چکا ہے کیونکہ تخریب کاری اور شر پسندی کا آخری کارڈ ہوتا ہے یہ مایوسی اور ناکامی کی سب سے بڑی علامت ہے،
جس جس نے بھی دین اسلام اور علماء کرام ، سعادت اور نہتے مظلوم معصوم حفاظ کرام، طلباء پر ظلم وبربریت کی، آج وہ اپنے انجام کو پہنچے ہوئے ہیں، چاہے وہ ننگی لیگ کے شوباز ، نواز ہوں، چاہے وہ جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید ہو، چاہے وہ داماد یہود نیازی ہو، چاہے وہ چیف جسٹس ثاقب ناسور ہو، چاہے وہ جسٹس لطیف کھوسہ ہو، چاہے وہ عطا بندیال ہو، چاہے وہ شاہ محمود قریشی ہو، چاہے وہ برباد ڈبو ہو، چاہے وہ شیخ یزید ہو، سب کے ساتھ مکافات عمل جاری ہے، کوئی قیدی نمبر 804 بن کر دو دو محل ہونے کے باوجود اڈیالہ جیل میں گل سر رہا، کوئی پارلیمنٹ میں بیٹھ کر زلیل وخوار ہو رہا ہے، اللّٰہ تعالیٰ بڑا غیرت مند ہے، جو بھی اس کے دین میں رکاوٹ بننے کی کوشش کرتا، ختم نبوت اور ناموسِ رسالت پر غداری کرتا ہےوہ اس دنیا میں زلیل و رسواء ہوتا ہے اور آخرت میں بھی جہنم کا ایندھن بنے گا ۔ آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ بابا جی امیر المجاھدین کی بدعاؤں میں کتنا اثر تھا، جب بابا جی اور ان کی تحریک لبیک پاکستان کے قائدین اور کارکنوں پر عرصہ حیات تنگ کیا گیا تو امیر المجاھدین بابا جی نے جلال میں آ کر اللّٰہ کے حضور بدعا کی تھی کہ " یا اللّٰہ اساں تے ختم نبوت اور ناموسِ رسالت تے آپنیاں جاناں لے کے حاضر ہو گئے آں ، جنہاں جنہاں تیرے حبیب دے دین دا رستہ روکیا ، انہاں ساریاں نوں گن لے، انہاں ساریاں نوں کلاں کلاں کر کے مارنا ای، اور آج ہمیں بابا جی کی وہ بدعا پوری ہوتی نظر آ رہی ہے ۔ تاجدارِ ختم نبوت زندہ باد زندہ باد
سیلز مین بمقابل قاضی وقت نام بھی ہے قاضی ، عہدہ بھی ہے قاضی افسوس کہ فائز عیسیٰ کردار کا قاضی بن نہ سکا ہماری تمام تر ہمدردیاں اویس سیلز مین کے ساتھ ہیں، جس نے وقت کے قاضی کے منہ پر اس کے عدل و انصاف کا جنازہ اس کے منہ پر نکال دیا ؟ جیو رضوی 🦁 شیرا ، ❤️ دل خوش کیتا ای ، لبیک لبیک لبیک یا رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم ❤🎉❤ ختم نبوت کے پہرے دار ، زندہ ❤️ باد ، زندہ ❤️ باد ، زندہ ❤️ باد رضوی شیر 🦁 زندہ ❤️ باد ، زندہ ❤️ باد، لبیک ، لبیک ، لبیک یا رسول اللّٰہ ❤🎉❤ نچن آلیاں دے پتر کدی آزادی دی جنگ نئی لڑ سکدے ٹر گئے باجوے، فیض محبتاں والے آ گئے حافظ ڈنڈیاں والے اب ڈی چوک میں یوتھیوں کو مطلوبہ سہولت میسر نہیں ہو گی۔ لہٰذا گھنگرو وغیرہ 🏠 گھر سے باندھ کر آنے پڑیں گے 😏 ہور ساری خیر اے داماد یہود نیازی اڈیالہ سے چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ وہ کون یوتھیے تھے، کدھر مر گئے ہیں، مجھے جیل میں بند کروا کر، جو ہر ہر میدان میں کہہ رہے تھے کہ " مرشد قدم ہم تمھارے ساتھ ہیں ، وہ بیغیرت یوتھیے نظر نہیں آ رہے، لہٰذا میں اکیلا جیل میں کیوں رہوں، ان کو بھی میرے ساتھ جیل میں رکھو، تے تن کے رکھو، اور اڈیالہ میں آ کر بھونکو کہ " مرشد قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں " کہاں مر گئے بزدل کمینے یوتھیے، جو کہتے تھے کہ" مرشد ہماری ریڈ لائن ہے،" مرشد دی قید تنہائی وچ ہر روز لال و لال ہوندی اے پر مرشد دے چیلے انج غائب ان جیسے کھوتے دے سر توں سنگھ گل ساڈے مرشد دی کہ " نچن آلیاں دے پتر کدی آزادی دی جنگ نئی لڑ سکدے " جیو حافظ سعد مرشد جی
الحمد اللہ دیگر تجزیہ کاروں کی طرح روف کلاسرا کے وی لاگ تجزیہ بھی عمران خان کے حوالے سے غلط ثابت ہو رہے ہیں جاوید چوہدری تو اعتراف کر چکا ہے ان کی سب کی کیا اوقات رانا ثنا اللہ جیسا بدمعاش مان گیا کہ ہمارے سب تجزیے ہتھکنڈے سب فیل ہوگئے بندہ ڈٹ کر کھڑا ہے