وَإِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَحْدَهُ اشْمَأَزَّتْ قُلُوبُ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ وَإِذَا ذُكِرَ الَّذِينَ مِنْ دُونِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ (الزمر 45) اور جب اللہ اکیلے کا ذکر کیا جائے تو جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل گھٹ جاتے ہیں ، اور جب اللہ کے علاوہ دوسروں کا ذکر کیا جائے تو ان کی باچھیں کھل جاتی ہیں۔"
"جب تو سوال کرے تو اللہ سے سوال کر اور جب مدد مانگے تو اللہ سے مدد مانگ۔" یعنی انسان کو جب ایسی کسی چیز کی حاجت ہو جو ظاہری اسباب سے پوری ہونے والی نہ ہو یا اس کی دسترس میں نہ ہو تو انسان وہ چیز صرف اللہ سے مانگے، اسی سے دعا و التجا کرے۔ اس لئے کہ مافوق الاسباب طریقے سے دعاؤں کا سننے والا اور اسباب کے بغیر کسی کی حاجت پوری کرنے والا صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے، اس کے سوا کسی کے اندر یہ قوت و طاقت نہیں ہے۔
قل لا یعلم من فی السمٰوات و الارض الغیب الا اللہ و ما یشعرون ایان یبعثون (نمل 65) ترجمہ: آپ فرما دیں کہ آسمان و زمین میں جتنے لوگ ہیں اللہ کے سوا غیب کی باتیں نہیں جانتے انہیں تو یہ بھی خبر نہیں کہ وہ کب اٹھائے جائیں گے۔
سبحان اللّٰہ تبارک اللہ ماشاءاللہ تبارک اللہ ۔ کیا بلند دراجات ہیں میرے مرشدان کریم رحمتہ اللہ علیہ کے کہ انکی آنکھیں بند ہو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت کریں لبکھلیں تو نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پڑھیں علم بولے تو سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ سنائیں ماشاءاللہ تبارک اللہ سبحان اللّٰہ تبارک اللہ
وَمَا النَّصْرُ اِلَّا مِنْ عِنْدِ اللہِ الْعَزِيْزِ الْحَكِيْمِ۱۲۶ۙ '' اور مدد تواللہ ہی کیطرف سے ہے جو غالب اور حکمتوں والاہے''۔ اور اللہ عزوجل نے فرمایا : اِنْ يَّنْصُرْكُمُ اللہُ فَلَا غَالِبَ لَكُمْ۰ۚ وَاِنْ يَّخْذُلْكُمْ فَمَنْ ذَا الَّذِيْ يَنْصُرُكُمْ مِّنْۢ بَعْدِہٖ۰ۭ ''اگر اللہ تعالی تمہاری مدد کرے توتم پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تواس کے بعد کون ہے جوتمہاری مدد کرے''؟ کتاب و سنت کے دلائل اور اجماع امت سے یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالی نے مخلوق کو اپنی عبادت کے لئے پیدا فرمایا اور اسی عبادت کی توضیح و تشریح اور اس کی جانب دعوت دینے کے لئے رسولوں کو مبعوث فرمایا اور کتابیں نازل کیں
روضہ اقدس ﷺ کا مسئلہ الگ ہے اور غیابت کا مسئلہ الگ ہے روضہ اقدس پر تو الصلوٰۃ والسلام علیک یا رسول اللہ کہہ سکتے ہیں لیکن آپ ﷺ کو حاضر ناظر جا ننا شرک ہے اور ایسے ہی آپ ﷺ کو عالم الغیب سمجھنا یا مشکل کشا سمجھنا شرک ہے اور گناہ ہے آپ کا تصور کرنا بھی غلط ہے ان تمام صفتوں سے متصف صرف اور صرف اللہ تعا لیٰ کی ذات اقدس ہے انسان نہیں ۔
(18-Sep-2024) پاکستان سویٹ ھوم4/ 9-H اسلام آباد میں الشیخ محمد حسّان حسیب الرحمٰن صاحب نے خصوصی خطاب فرمایا اور صاحب الشیخ محمد نقیب الرحمان صاحب نے دعا فرمایا
(18-Sep-2024) At Pakistan Sweet Home 4/9-H Islamabad, Al-Sheikh Muhammad Hassan Haseeb-ur-Rehman Sahib gave a special address and Sahib Al-Sheikh Muhammad Naqib-ur-Rehman Sahib prayed.