Usama sahab back sound se aap apne bedini ka sabut de rahe ho aur din ke zariye khub duniya kama rahe ho. Aakhirat barbad. Back music band karo.😂😂😂😂😂😂😂🤲
Wo mo--azziz the zamane me musalman hokar Or ham khuwaar Howe tarike--Qur--aan hokar ALLAH PAK Molana k darjat buland Karen Dil par asar karti he har baat
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ اتنا ”جھلا انسان“ ہے کہ آخری دم تک کام میں گُم رہتا ہے ، اِسے سمجھ نہیں آتی Till such time کہ جب اسے کہا جاتا ہے کہ یہ وقت ختم ہو گیا ۔ کہتے ہیں کہ اگر عزرائیل علیہ السلام کپڑا بیچنے والے دکاندار کی طرف جائے گا تو وہ عزرائیلؑ کو گاہک سمجھے گا ۔ عزرائیلؑ کہے گا کہ میں آ گیا ہوں ۔ وہ کہے گا کہ ایک گز اور ماپنے دو ۔ وہ کہاں ماپنے دیتا ہے ایک مستری کا آخری وقت آ گیا تو اسے کہا گیا کہ تو کلمہ پڑھ ، تو وہ کہتا ہے کہ ایک فٹ ، دو فٹ ، چار فٹ ۔۔ وہ کلمہ نہیں پڑھے گا بلکہ فٹوں کے حساب سے چلتا جائے گا ۔ تو ہر کوئی اپنے اپنے خیال میں ہے تو جو آدمی جس خیال میں مرے گا اُسی خیال میں اُٹھے گا اور جس خیال میں وہ زندہ ہے اُسی میں مرے گا ۔ اب یہ راز ہے اگر آپ کو سمجھ آ جائے تو ۔ آپ جس خیال میں چل رہے ہیں یہی آپ کی عاقبت ہے ۔ ابھی موت آ جائے تو جس خیال میں مرو گے اور اسی میں اُٹھو گے ۔ لہٰذا اپنے خیال کو ، اپنے علم کو اور اپنی بات کو سمجھو کہ آپ کدھر جا رہے ہو ۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ غلط پائے جاؤ اگر یہاں پر سانس نکل جائے تو کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کے دل میں کوئی اور شعبہ پایا جائے ۔ اس لیے دل کو ابھی سے صاف کرو ۔ اس میں کوئی مہلت نہیں ہوتی کہ اس کو کل سے ٹھیک کر لیں گے ۔ کیا کل قبر میں جا کے ٹھیک کریں گے ۔ کل تو آنی ہی نہیں ہے ، آج کا دن ہی ہے ، آج کا واقعہ ہے ۔ اس لیے دل کو خواہشات کے بُتوں سے آزاد کر لو ، پھر یہی کعبہ ہے ۔ کعبۂ دل اسے کہتے ہیں ، اسی کے اندر وہ رہتا ہے حضورِ قلب ۔ یوں سمجھ لو کہ اس قلب کو حضورِ قلب ہے جس کو حضور اقدس صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی یاد ہے ۔
الهم صل على محمد وعلى ال محمد كما صليت على ابراهيم وعلى ال ابراهيم انك حميد مجيد آلهم بأرك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على ابراهيم وعلى آل ابراهيم انك حميد مجيد
قرآن حکیم میں قلب کے معنی ذہن ، دماغ یا برین ہے ہر کام انسان اپنے دماغ یا برین کو استعمال کرتے ہوے کرتا ہے۔دل کا کام صرف پورے جسم کو خون مہیا کرنا ہوتا ہے۔