Тёмный

تفسیر سورة الزخرف آيت ٣١-٣٢، || Tafseer Surah Zukhruf Ayat No 31-32. 

Tafseer-E-Quran Official
Подписаться 180
Просмотров 7
50% 1

‪@tafseerequranofficial221‬ 🌹
🇮🇳
🌹 🌹 🌹 🌹 🌹 🌹 🌹 🌹 🌹 🌹 🌹 🌹 🌹
دو بستیوں سے مراد مکہ مکرمہ اور طائف کے شہر ہیں. چونکہ اس علاقے میں یہیں دو بڑے شہر تھے، اس لئے ،مشرکین نے یہ کہا کہ ان شہروں کے دولت مند سرداروں پر قرآن نازل ہونا چاہئے تھا۔
یہاں پھر رحمت سے مراد بنوت ہے، اور مطلب یہ ہے کہ نبوت تو بہت اعلیٰ درجے کی چیز ہے، اس کی تقسیم کا کام ان لوگوں کے حوالے کرنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ دنیا کا مال ودولت اور روزی کے ذرائع جو نبوت سے بہت کم درجے کی چیز ہیں ، ان کی تقسیم بھی ہم نے ان لوگوں کے حوالے نہیں کی، کیونکہ یہ اس کے بھی اہل نہیں تھے، بلکہ خود ایسے انتظام بنایاہے جس کے ذریعے ہر شخص کو اپنی ضرورتیں پوری کرنے کے لئے دوسرے کا محتاج بنادیا ہے،

Опубликовано:

 

10 сен 2024

Поделиться:

Ссылка:

Скачать:

Готовим ссылку...

Добавить в:

Мой плейлист
Посмотреть позже
Комментарии    
Далее
Вопрос Ребром - Булкин
59:32
Просмотров 781 тыс.