علّامہ اقبالؒ رسول اللہ ﷺ سے ہماری وابستگی کے اظہار کے تین طریقے بتاتے ہیں:
۱۔ پہلی چیز رسول اللہ ﷺ پر درود پڑھنا بلکہ اس سے بڑھ کر ہر وقت درود پڑھنے کا موقع تلاش کرنا ہے۔ اس کی ایک مثال وہ یہ دیتے ہیں کہ عربوں میں ایک روایت انہوں نے سُنی ہوئی تھی کہ اگر کسی جھگڑے کے دوران کوئی درود پڑھ دیتا تھا تو جھگڑا تعظیمِ رسول ﷺ میں رُک جاتا تھا۔
۲۔ دوسری چیز اجتماعی طور پر ایسی محافل کا اہتمام کرنا جس میں وہ شخص جورسول اللہ ﷺ کی سیرت سے واقف ہے، وہ آپ ﷺ کی سیرت سے دوسروں کو روشناس کروائے تاکہ ان میں رسول اللہ ﷺ کی اطاعت اور تقلید کا جذبہ پیدا ہو۔
۳۔ تیسرا اور سب سے مشکل طریقہ یہ ہے کہ اپنے دل کو ایسا بنالیا جائے کہ چودہ سو سال پہلے رسول اللہ ﷺ کی موجودگی سے جو کیفیات ہوئی تھیں، آپ ﷺ کے صحابہ آپ کی موجودگی سے مستقل آپ کی خدمت کے راستے تلاش کرتے تھے۔ ایک ایک حکم کو سر آنکھوں پر رکھتے تھے، تعظیم کی انتہاء کو پہنچے ہوئے تھے۔ وہی کیفیت جو اس وقت صحابہ کے دل میں رسول اللہ ﷺ کی موجودگی سے پیدا ہوئی، وہ اپنے دل میں آج پیدا کی جائے۔
بحوالہ: مقالاتِ اقبالؒ، صفحہ نمبر ۲۳۷-۲۳۸
6 авг 2024