ماشاء اللہ تعالیٰ حضرتِ والا دامت برکاتہم کے عمر میں برکت عطا فرمائے اور اور تمام حاسدین کی حسد سے اور نذرِ بد سے حفاظت فرمائے۔۔۔۔اور حضرت والا دامت برکاتہم کے علم سے اللہ اُمّت کو فیض بخشے۔ آمین یارب العالمین
Mashalah Ilyas ghumman ko Allah taala lamba hayat de aur hameshaa sahi salamat rakhe. Allah taala se yahi dua hai Ilyas ghuman ko hamesha baatilo se takrane ke liye yahi jazba hameshaa rakhe. Allah inko lambi hayat de
اللہ اللہ کیا علم اللہ نے انکو اپنی محنت اور جفا کشی کے باعث عطا کیا ہے ماشاءاللہ بہت بہت مایہ ناز عالم ہیں۔ آپ سے عقیدت ایسی جڑ چکی ہے کہ کیا بیان کروں۔ اللہ آپ کا سایہ تادیر امت مسلمہ اور علماء حق و علماء احناف پر قائم رکھے ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤🤲🤲🤲🤲🤲🤲🤲🤲🤲
واہ ماشاءاللہ بہت ہی شاندار اور لا جواب لگ رہے ہیں مولانا الیاس گھمن صاحب اور عبد الواحد قریشی صاحب اللہ آپ کے علم و عمل میں اور زندگی میں برکت عطا فرمائے آمین یا رب العالمین
@@taufiquekhan4817 بھای مولانا تک ہمارا یہ کمینٹ بھجوادو۔۔۔ کیا جھوٹی بکواس ہے یہ۔ یار گھمن تو تو اپنے گھر دیوبند کی بدعتی عقائد نہیں ختم کر سکا اور خود پر ایسے ترانہ بنوا رہا ہے۔ شرم کرو بے کذابو۔ یہ کچھ حوالہ ہیں دیوبندی کتابوں کے اس پر بھی کچھ نظر کرم اور ان بدعتی عقائد پھیلانے والی کتابوں ہر کچھ حکم لگ جایں ۔۔۔۔لو تمہارے دل کی تسکین کا سامان۔۔۔۔۔ ۞ کتاب ارواح ثلاثہ ص 217 حاشیہ ۔ مولف۔ اشرف علی تھانوی ۔ مکتبہ عمر فاروق کراچی۔ دیوبندی جماعت کے ایک شیخ مولوی عبدالرحیم شاہ راۓ پوری کے متعلق ارواح ثلاثہ میں تھانوی کا یہ منھ بولا بیان نقل کیا گیا ہے۔ " فرمایا کہ مولانا شاہ عبدالرحیم صاحب راۓ پوری کا قلب بڑا نورانی تھا ۔ میں ان کے پاس بیٹھنے سے ڈرتا تھا کہ کہیں میرے عیوب منکشف نہ ہو جائں ۔ " کیا یہ اسلامی عقیدہ ہے یا کوی بدعتی عقیدہ ہے ۔ جواب دو بھای۔ ۞ کتاب۔ حیاتِ شیخ الہند ۔ ص 197۔ مولف۔ مولانا اصغر حسین ۔ دارالکتب الاصضریہ دیوبند سہارن پور۔ دیوبندی جماعت کے شیخ الحدیث مولوی اصغر اپنی کتاب میں مولوی محمود الحسن کے متعلق ایک عجیب و غریب واقع نقل کیا ہے ۔ " 1322 ھ کے اخیر میں دیوبند میں شدید طاعون ہوا۔ چند طلبہ بھی مبتلا ہوے۔ ایک فارغ التحصیل طالب علم محمد صالح ولایتی جو صبح و شام میں سند فراغت لے کر وطن رخصت ہونے والے تھے ، اس مرض میں مبتلا ہوے اور حالت آخری ہوگئ۔ وفات سے کسی قدر پہلے انہوں نے ایسی گفتگو شروع کی کہ گویا شیطان سے مناظرہ کر رہے ہیں۔ اس کے دلائل کو توڑتے اور اپنے استدلال پیش کرتے اور ایسا معلوم ہوتا تھا کہ انہوں نے مناظرہ میں شیطان کو بخوبی شکست دے دی۔ پھر کہنے لگے افسوس اس جگہ کوی ایسا خدا کا بندہ نہیں ہے جو مجھ سے اس خبیث کو دفع کرے۔ یہ کہتے کہتے دفعتًا بول اٹھے واہ! واہ! سبحان الله دیکھو میرے استاد حضرت مولانا محمود الحسن صاحب تشریف لاۓ۔ دیکھو وہ شیطان بھاگا۔ ارے خبیث کہاں جاتا ہے ؟ ایک ساعت بعد طالب علم کا انتقال ہو گیا۔ حضرت مولانا اس واقع کے وقت وہاں موجود نہ تھے مگر روحانی تصرف سے امداد فرمائ۔ " یہ کیا اسلامی عقیدہ ہے؟؟؟؟ ۞ مولوی احسن گیلانی نے اپنی کتاب سوانح قاسمی میں ارواح ثلاثہ کے حوالے سے ایک حیرت انگیز واقعہ نقل کیا ہے۔ لکھتے ہیں کہ چھتہ کی مسجدد واقع دیوبند میں کچھ لوگ جمع تھے۔ اس مجمع میں ایک دن مولوی یعقوب نانوتوی مہتمم مدرسہ دیوبند فرمانے لگے۔: " بھای آج تو صبح کی نماز میں ہم مرجاتے، بس کچھ ہی کسر رہ گی۔ " لوگ حیرت سے پوچھنے لگے کہ آخر کیا حادثا پیش آیا؟ سننے کی بات یہی ہے ، جواب میں فرمارہے تھے کہ " آج صبح میں سورہ مزمل پڑھ رہا تھا کہ اچانک علوم کا اتنا عظیم الشان دریا میرے قلب کے اوپر گزرا کہ میں تحمل نہ کرسکا اور قریب تھا کہ میری روح پرواز کر جاۓ۔ " کہتے تھے کہ وہ تو خیر گزری کہ "وہ دریا جیسا کہ ایک دم آیا تھا ٗ ویسا ہی نکلا چلا گیا ، اس لیے میں بچ گیا۔ " کہتے تھے کہ " علوم کا یہ دریا جو اچانک چڑھتا ہوا ان کے قلب سے گزرگیا یہ کیا تھا ،؟" خود ہی اس کی تشریح بھی ان ہی سے بایں الفاظ اسی کتاب میں پای جاتی ہے۔ " نماز کے بعد میں نے غور کیا کہ یہ کیا معاملہ تھا تو منکشف ہوا کہ حضرت مولانا نانوتوی ان ساعتوں میں میری طرف میرٹھ میں متوجہ ہوے تھے۔ یہ ان کی توجہ کا اثر ہے کہ علوم کے دریا دوسروں کے قلوب پر موجیں مارنے لگے اور تحمل دشوار ہو جاے۔" ۞ کتاب ۔ سوانح قا سمی۔ مولف مناضر احسن گیلانی۔ دارلعلوم دیوبند۔ ۔ ج 1۔ ص ۔ 345 یہ کیا کمال کی توجہ ہے دیو کے بندوں کی۔۔۔ بھای اسکی دلیل دو ماہی بدعت صاحب۔۔ اور ایک حوالہ دیکھو۔۞ اشرف السوانح کے مصنف نے تھانوی کے متعلق قبل ولادت کی ایک پیشن گوی نقل کہ ہے۔ " نام نامی اشرف علی ہے۔ یہ نام حافظ غلام مر تضٰی صاحب پانی پتی رحمۃاللہ نے جو اس زمانہ کے مقبول عام اور مشہور انام اہل خدمت مجذوب تھے۔ قبل ولادت حضرت والا بلکہ استقرار حمل ہی بطور پیش گوی تجویز فرمادیا تھا۔ " ۞ کتاب اشرف السوانح جلد 1 ص 8 باب 1 مولف خواجہ عزیز الحسن ۔ ادارہ تالیفات اشرفیہ تھانہ بھون۔ اب بتاوں بھای بدعت کا سر دھڑ سے قلم کرنے والوں اپنی گھر کی بدعت کا کیا کیا؟؟؟؟ 😬😬😁😁