اللہ آپکو جزائے خیر بھی دے آپکی اس وڈیو سے آج میرے علم بھی اضافہ ہوا کہ میں نے سیکھ لیا کہ کوے کو بغیر کسی وجہ کہ مارنا جائز نہیں ہے ، اسی بہانے میں نے ریسرچ و تحقیق بھی کر لی
ہمیں ہمیشہ علما سے پوچھ لینا چاہیئے مسئلے کا ، کیوں کہ انکے سامنے بہت زیادہ احادیث کا علم ہوتا ہے اور ہمارے پاس سرف چند احادیث کا ، جزاکاللہ خیر ، اللہ میری بھی اصلاح کریں
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ موذی جانور ہیں جنہیں حرم اور حرم سے باہر دونوں جگہوں میں قتل کیا جائے گا: بچھو، کوا، چوہا، کاٹنے والا کتا، اور چیل“۔ ماشاءﷲ آپ سمجھدار لگتے ہو تھوڑی تحقیق کرلیا کریں آپکا ہی فائدہ ہے ہم کونسے جاہل ہیں کوئی کام ایسے ہی شروع کردیں ہماری ایسی چیزوں کے پیچھے مکمل تحقیق ہوتی ہے برادر😊
وہ آپکی کھوپڑی ہے بھائی چلو پھر ایسے سانپ بھی بچے نکالتا ہے نا مارنا اسے بھی یہ سوچ کے کے اس کے بچے ہیں ہمارے رسول ص کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔۔ ویسے میں نے آپکو تحقیق کا بولا ہے مگر آپ بچوں والی باتیں کر رہے آگے سے
ہم سے یحییٰ بن سلیمان نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ سے ابن وہب نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھے یونس نے خبر دی، انہیں ابن شہاب نے خبر دی، انہیں عروہ بن زبیر نے خبر دی اور انہیں ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پانچ جانور ایسے ہیں جو سب کے سب موذی ہیں اور انہیں حرم میں بھی مارا جا سکتا ہے کوا، چیل، بچھو، چوہا اور کاٹنے والا کتا۔ Sahi Bukhari Hadith 1829 AlHumDuLilLah Hum Allah Ke Rasool Ko Mannay Wale Hain Suni Sunaie Batein Share Nahi Krty Soney Jani Aram Se Tahqeeq Kro
@@airhunterpkofficial کوے کو مارنے کا حکم سوال کیا کوے کو مارنا جائز ہے؟ میں نے کسی سے سنا ہے کہ کوے کو مارنے سے ثواب ملتا ہے۔ جواب واضح رہے کہ احادیثِ مبارکہ میں جن موذی جانوروں کو قتل کرنے کی صراحت کے ساتھ اجازت ہے وہ یہ ہیں:چھپکلی، چوہا ، بچھو ، سانپ ، چیل ، کوا ، کتا، نیز ان میں سے جو جانور ایذا میں ابتداء کرے اسے مارنے کی مطلقاً اجازت ہوگی لیکن جو ازخود ابتداء نہ کرے تو اس کو مارنے کی اجاز ت نہیں ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں کوا اگر ایذا پہنچائے تو اس کو مارنا جائزہے اور اگر کوا ایذا نہ پہنچائے تو اس کو بلاوجہ محض ذاتی تسکین، لہو و لعب یا شکار کے لیے قتل کرنا جائز نہیں ہے، اور کوے کو مارنے سے ثواب نہیں ملتاہے۔ صحیح البخاری میں ہے: "عن عائشة رضي الله عنها، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " خمس فواسق، يقتلن في الحرم: الفأرة، والعقرب، والحديا، والغراب، والكلب العقور." (كتاب بدءالخلق، باب خمس من الدواب فواسق،ج:4،ص:129،الرقم:3314،ط:السطانيه) ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت کرتی ہیں، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: پانچ موذی جانور ایسے ہیں جنہیں حرم میں بھی قتل کیا جائے گا: چوہا، بچھو، چیل، کوا اور کاٹنے والا کتا۔ بدائع الصنائع میں ہے: "وأما غير المأكول فنوعان: نوع يكون مؤذيا طبعا مبتدئا بالأذى غالبا، ونوع لا يبتدئ بالأذى غالبا، أما الذي يبتدئ بالأذى غالبا فللمحرم أن يقتله ولا شيء عليه ..وأما الذي لا يبتدئ بالأذى غالبًا كالضبع، والثعلب وغيرهما فله أن يقتله إن عدا عليه و لا شيء عليه إذا قتله. وعلة الإباحة فيها هي الابتداء بالأذى والعدو على الناس غالبًا ... فإن من عادة الغراب يقع على دبر البعير وصاحبه قريب منه." (كتاب الحج،فصل في بيان أنواع الصيدِج:2،ص:197،ط:دارالكتب العلميه) فقط والله اعلم فتوی نمبر : 144405100953 دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
@@airhunterpkofficial جی کوا اور چیل کو بغیر کسی وجی کہ مارنا درست نہیں، اگر وہ چوری یا نقصان پہنچانے میں پہل کر رہا ہو تو اسکو احرام کی حالت میں بھی مارے جا سکتے ہیں ، ورنہ احرام کی حالت میں کسی کو نقصان پہنچانا درست نہیں ، وللہ عالم،