Hazrat_Imam_Hussain_Waqia_E_Karbala/Son_of_Hazrat_Ali(RA)_#islamicshaikhclip
واقعہ کربلا اسلامی تاریخ کا ایک نہایت اہم اور الم ناک واقعہ ہے جو 10 محرم الحرام 61 ہجری (680 عیسوی) کو پیش آیا۔ اس واقعے میں حضرت حسین ابن علی، جو نبی کریم ﷺ کے نواسے اور حضرت علی ابن ابی طالب اور حضرت فاطمہ زہرا کے بیٹے تھے، کو شہید کر دیا گیا۔
یزید بن معاویہ، جو اُس وقت کا حکمران تھا، نے حضرت حسینؑ سے بیعت طلب کی تھی تاکہ اُس کی حکومت کو مزید استحکام حاصل ہو سکے۔ مگر حضرت حسینؑ نے یزید کی بیعت کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ یزید کے غیر اسلامی اور ظالمانہ طرز حکومت کو قبول نہیں کرتے تھے۔
یزید نے حضرت حسینؑ کو بیعت پر مجبور کرنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے اپنائے۔ جب حضرت حسینؑ نے مدینہ منورہ چھوڑ کر مکہ مکرمہ کا رخ کیا اور پھر وہاں سے کوفہ جانے کا ارادہ کیا، تو یزید نے اپنے گورنر عبیداللہ ابن زیاد کو حکم دیا کہ وہ حضرت حسینؑ کو روکنے کے لیے فوراً اقدام کرے۔
کربلا کے میدان میں حضرت حسینؑ اور ان کے اہل خانہ اور چند وفادار ساتھیوں کو یزید کی بڑی فوج نے گھیر لیا۔ یہ فوج عمر بن سعد کی قیادت میں تھی، جس نے حضرت حسینؑ کو پانی تک رسائی سے محروم کر دیا۔ کئی دن تک بغیر پانی اور خوراک کے رہنے کے بعد، حضرت حسینؑ اور ان کے ساتھیوں نے یزیدی فوج کے ساتھ مقابلہ کیا۔ اس مقابلے میں حضرت حسینؑ اور ان کے تمام ساتھی شہید ہو گئے۔
حضرت حسینؑ کی شہادت اسلامی تاریخ میں ایک مثال ہے جو ظلم و جبر کے خلاف جدوجہد اور حق و صداقت کی خاطر قربانی دینے کی علامت بن گئی ہے۔ اس واقعہ کربلا کو آج بھی مسلمان بڑے عقیدت اور احترام کے ساتھ یاد کرتے ہیں اور اس سے صبر، استقامت، اور حق کی حمایت کا درس لیتے ہیں۔
30 окт 2024