Clips of Hazrat Khalifatul Masih 4th(rh) on various weaknesses of man which cause divisions in society. Huzur gives instructions on how we must strive to get rid of these weaknesses in order to bring about a change in society.
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
@@watchit5442 مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 17 صفحہ 419 مرزا سور کزاب قادیانی لکھتا ہے ( ایسا ہی خدا تعالیٰ یہ بھی جانتا تھا کہ اگر کوئی خبیث مرض دامن گیر ہو جائے جیساکہ جزام اور جنون اور اندبا اور مرگی تو اس سے یہ لوگ نتیجہ نکالیں گے کہ اس پر غضب الہی ہو گیا اس لئے پہلے سے اس نے مجھے براہین احمد یہ میں یہ بشارت دی کہ ہر یک خبیث عارضہ سے تجھے محفوظ رکھوں گا اور اپنی نعمت تجھ پر پوری کروں گا اور بعد اس کے آنکھوں کی نسبت خاص کر یہ بھی الہام ہوا ( تنزل الرحمة علی ثلث العین وعلی الا خریین ) یعنی رحمت تین عضووں پر نازل ہو گی ایک آنکھیں کہ پیرانہ سالی ان کو صدمہ نہيں پہنچائے گی اور ( نزول الما) وغيرہ سے جس سے نورِ بصارت جاتا رہے محفوظ رہیں گی اور دو عضو اور ہیں) ملفوظات جلد 5 صفحہ 32 ۔ 33 مرزا سور کزاب قادیانی لکھتا ہے دو زرد چادروں سے مراد : دیکھو میری بیماری کی نسبت بھی خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ پیشگوئی کی تھی جو اس طرح وقوع میں آہی ۔ آپ نے فرمایا تھا کہ مسیح آسمان پر سے جب اترے گا دو ذرد چادریں اس نے پہنی ہوئی ہوں گی تو اس طرح مجھ کو دو بیماریاں ہیں ایک اوپر کے دھڑ کی اور ایک نیچے کے دھڑ کی ۔ یعنی مراق اور کثرت بول۔ ہمارے مخالف مولوی اس کے معنی یہ کرتے ہیں کہ وہ سچ مچ جوگیوں کی طرح دو چادریں اوڑھے ہوئے آسمان نیچے اتریں گے ۔ لیکن یہ غلط ہے چونکہ معتبروں نے ہمیشہ زرد چادر کے معنے بیماری کے ہی لکھے ہیں ۔ ہر ایک شخص جو زرد چادر دیکھے یا کوئی اور زرد چیز تو اس کے معنی بیماری کے ہی ہوں گے اور ہر ایک شخص جو ایسا دیکھے آزما سکتا ہے کہ اس کے معنے یہی ہیں ۔ روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 373 پر مرزا سور کزاب قادیانی لکھتا ہے اور میں کہی دفعہ بیان کر چکا ہوں کہ میں جو خدا تعالیٰ کی طرف سے مسیح موعود ہوں- احادیث میں میرے جسمانی علامات میں سے یہ دو علامتیں بھی لکھی گئی ہیں کیونکہ زرد رنگ چادر سے بیماری مراد ہے اور جیسا کہ مسیح موعود کی نسبت حدیثوں میں دو زرد رنگ چادروں کا ذکر ہے ایسے ہی میرے لاحق حال دو بیماریاں ہیں ۔ ایک بیماری بدن کے اوپر کے حصہ میں ہےجو اوپر کی چادر ہے اور وہ دوران سر ہے جس کی شدت کی وجہ سے بعض وقت میں زمین پر گرجاتا ہوں اور دل کا دوران خون کم ہو جاتاہے اور ہولناک صورت پیدا ہو جاتی ہے اور دوسری بیماری بدن کے نیچے کے حصہ میں ہے جو مجھے کثرت پیشاب کی مرض ہے جس کو ذیابیطس بھی کہتے ہیں ۔ اور معمولی طور پر مجھ کو ہر روز پیشاب بکثرت آتا ہے اور پندرہ یا بیس دفعہ تک نوبت پہنچ جاتی ہے ۔ اور بعض اوقات قریب 100 دفعہ کے دن رات میں آتا ہے اور اس سے بھی ضعف بہت ہوجاتا ہے سو یہ زرد رنگ کی دو چادریں ہیں جو میرے حصے میں آگئی ہیں اور جو لوگ مجھے قبول نہيں کرتے ان کو تو بہرحال ماننا پڑے گا کہ حضرت عیسی نزول کے وقت آسمان سے یہ تحفہ لاہیں گے جو دو بیماریاں ان کو لاحق ہوں گی۔ ایک بدن کے اوپر کے حصہ میں اور دوسری بدن کے نیچے کےحصہ میں ہوگی ۔ نوٹ: مرزا سور کزاب قادیانی نے لکھا ہے کہ اس کو ایک دن میں 15 سے 20 بار پیشاب آتا تھا اور بعض اوقات ایک دن میں 100 دفعہ پیشاب آتا تھا ۔ اگر مرزا سور کزاب قادیانی کو 15 مرتبہ یا 100 مرتبہ پیشاب آنے کا حساب لگایا جائے تو۔ ایک بار پیشاب جانے اور ہاتھ دھونےتک کم سے کم 4 منٹ لگتے ہیں ۔ اس حساب سے اگر دیکھا جائے۔ مرزا سورکزاب قادیانی اپنی زندگی کے ہر دن کا ایک گھنٹہ ٹوائلٹ میں گزارتا تھا۔ اور جس دن مرزا کزاب کو 100 بار پیشاب آتاتھا اس دن کے 6گھنٹے وہ ٹوائلٹ میں گزارتا تھا۔ ۔ 15 × 4(minutes)= 60minutes = 1 Hour 100 × 4(minutes)= 400minutes = 6 Hours اب خود دیکھ لو کہ مرزا سور کزاب قادیانی اپنی لکھی ہوئی ایک کتاب میں لکھ رہا ہے کہ نعوذباللہ مجھے وحی نازل ہوئی ہے کہ اللہ پاک مجھے بیماری اور وبا سے بچائے گا لیکن اپنی لکھی ہوئی دوسری کتاب میں مرزا سور کزاب قادیانی لکھا ہے کہ خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیشگوئی کی تھی کہ مسیح آسمان پر سے جب اترے گا دو ذرد چادریں اس نے پہنی ہوئی ہوں گی تو اس طرح مجھ کو دو بیماریاں ہیں ایک اوپر کے دھڑ کی اور ایک نیچے کے دھڑ کی یعنی مراق اور کثرت بول۔ اور مرزا سور قادیانی کی بتائی ہوئی دو بیماریوں کے بارے میں واضح کر دو ( مراق , کثرت بول ) مراق ایک دماغی بیماری ہے جس میں انسان کو پاگل پن کے دورے پڑتے ہیں اور اول فول گالیاں بکتا ہے اور دوسری بیماری جس کا مرزا سور کزاب قادیانی کہ رہا ہے کثرت بول جوکہ پیٹ کی بیماری ہے اس بیماری کی وجہ سے ہر وقت پیچش رہتے ہیں اس وجہ سے مرزا سور کزاب قادیانی ہر وقت غلاظت میں ڈوبا رہتا تھا اور اسی حالت میں مرزا سور کزاب قادیانی لٹرین میں اپنے عبرت ناک انجام کو پہنچا ۔
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
یہی خلافت علی' منہاج النبوت ہے جس کی بشارت پیغمبر خدا صل اللہ علیہ وسلم نے فرمائ ہے۔لوگوں نے جو اخلاق حسنہ بھلاۓ ہیں ان کو بہت ہی دلکش اور حسین صورت میں پیش فرمایا جاتا ہے۔اے خدا ہم سب کو مومنانہ اطاعت کی توفیق بخش!
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
Isalami mazahib ma buhat akhlaqiyat se gere hoye galigloch bad tran alzamat komment log krahy han. Jamaat ahmadiyya khalaft zinda bad .islam muhammad s.a.w zinda bad
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
@@usmanaslam3759 مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا
samj ni ati kesy muslim hain ye log jo comments mai hazrat aqdas muhammad mustafa ki.shan sun kr b keh ry hain k jhot bol ra hai inka islam sy taluq ni, bhae jis islam sy apka taluq hai na wo chahiye b ni humain jismai itni gandi zuban istemal ho, q k ye wo islam ni jo hazoor ny sikhaya, ye wo hai jo molvio ny tmhe sikhaya, insy behes ni krni chahiye ek do jumly ratay hain bs aur.kuch ilm ni
batil log mere bhae esi batain ni krty na batil firqay waly krty hain apki ankhen akhrat mai hi khulni hain idr molvi ni khulny dein gy na Allah hadayat dy ga jb tk chaho gy ni, quran prhli tarjumy sy thoka na apny molvio pr tu mera nam badl dena, jhoot bta bta kr aur sika sika kr bara kia apko
مرزا طاہر صاحب آپکی نواسی ندا النصر کے ساتھ بہت برا کیا ہے آپکے ان جانشینوں نے اور مرزا مسرور نے تو حد ہی کر دی کہتا ہے اول چپ رہو اور پولیس کے پاس نہیں جانا ورنہ نقصان اٹھائو گی یا چار گواہ لائو جنہوں نے تمہارے ساتھ ریپ ہوتے دیکھا ہو
مرزا سور کزاب قادیانی کے جھوٹے ہونے کے ثبوت مرزے کی اپنی زبانی روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 346 پر مرزا سور کزاب قادیانی اپنے ایک جھوٹے خواب کے بارے میں لکھتا ہے ۔ جس میں مرزا سور کزاب قادیانی اللہ تعالیٰ کے نورانی مخلوق فرشتوں کی بدترین گستاخی کرتے ہوئے لکھتا ہے۔ 5 مارچ 1905 کو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سارا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا میں نے اس کا نام پوچھا اس نے کہا نام کچھ نہیں میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہو گا اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ۔ ٹیچی پنجابی زبان میں وقت مقررہ کو کہتے ہیں یعنی ضرورت کے وقت آنے والا تب میری آنکھ کھل گئی ۔ مرزا سور کزاب قادیانی اپنے بتائے گئے اس جھوٹے خواب میں فرشتوں کی بدترین گستاخی کی ہے ۔ مرزا سور قادیانی کے بتائے گئے خواب کے مطابق اس نے خواب میں فرشتہ دیکھا اور جب اس نے فرشتے سے اس کا نام پوچھا تو اس نے جواب دیا میرا کوئی نام نہیں ہے ۔نعوذباللہ یعنی کہ پہلی بار نام پوچھنے پر فرشتے نے جھوٹ بولا کہ میرا کوئی نام نہیں جبکہ حقیقی اسلامی عقائد کے مطابق اللہ تعالی کی نورِی مخلوق فرشتے جھوٹ بول ہی نہیں سکتے ۔ جبکہ دوسری مرتبہ نام پوچھنے پر مرزا سور قادیانی کے مطابق اپنا نام ٹیچی بتایا