ماشاءاللہ استاد محترم جناب پروفیسر ڈاکٹر افضل مصباحی صاحب کا فکری و بصیرت افروز انٹریو ریکارڈ کرنے کے لیے مفکر ملت جناب ڈاکٹر قبلہ ذیشان مصباحی صاحب دامت برکاتہم کا انتہائی شکریہ یقیناً ڈاکٹر افضل مصباحی صاحب کی ذات گرامی موجودہ جنریشن کے لیے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں آپ کا کثیر الجہت علمی کام فکر میں تنوع اور بالیدگی میں آپ اپنی مثال رکھتے ہیں آپ کا حلم آپ کے علم پر بھاری ہیں احقر نے اگر چہ بچپن میں ڈاکٹر افضل مصباحی صاحب کے بصیرت افروز مضامین و ادارتی تحریریں ماہنامہ ماہ نور میں پڑھی تھی لیکن زیارت کی بڑی تمنا تھی اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر کہ اس سال موسم گرما میں قبلہ افضل مصباحی صاحب کشمیر علمی دورے پر تشریف لائے تو احقر بھی شرف ملاقات سے فیضیاب ہوا خوش قسمتی سے حضرت مصباحی صاحب کی صحبت میں پورا ایک دن گزارا جس میں ہم نے کشمیر کی مرکزی خانقاہ معلیٰ و جامع مسجد کے علاوہ اولیاء کرام کی قبور پر بغرض فیض و ایثال ثواب حاضری دی الحمد اللہ علا ذالک یہ انٹریو سن کر عجیب خوشی ہوئی ڈاکٹر صاحب نے کس جانفشانی سے محنت اور علمی کام کیا ہے اللہ تعالیٰ ڈاکٹر افضل مصباحی صاحب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے آمین یا رب العالمین
ہمارے آباء واجداد ساڑھے چارسو سال قپل جونپور سے نقل مکانی کرکے یہاں مقیم ہوئے اپنے پیرو مرشد شہزادہ مخدوم سمناں حضرت مخدوم سید دیوان محمد صادق اشرف اشرفی الجیلانی علیہ الرحمۃ کے ہمراہ اپنے دین وعمل کی اصلاح کی غرض سے اپنے ساتھ اپنے کاندھوں پہ اٹھاکر لائے اور علاقے کو منور کیا
Molana zeehan tumne ye dhool bajane wali baat majma us sulook me kahan se add ki ye batao me shahanawaz khan qadri sitapur makhdoom e Kabeer humare jadde ala hain dadi ki taraf se
ڈاکٹر مولانا افضل مصباحی صاحب سے عرض ہے کہ خانقاہ عافیہ کے متعلق اتنے گہرے تاثرات دینے سے پہلے آپ ایک بار اچھی طرح اس خانقاہ کے افکار نظریات کا مطالعہ فرمادیجیے تو اور اچھا ہوگا
گو کے میرا تعلق سلسلہ عالیہ وارثیہ سے ہے۔ مگر سید سراواں کے علماء اور جامعہ عارفیہ کے علماء اساتذہ سے گہرا ربط ہے مجھے شاید ھی کوئی ایسا مقالہ ایسی کتاب یا کوئی بھی ایسا مضمون اپ کا یا کوئی بھی ایسا فتوی ہوگا جس کو جس کو میں نے پڑھا نہ ہو۔ جب بھی کچھ پڑھتا ہوں تو دل سے خوش ہوتا ہوں
آپ دونوں مدرسہ کے پروردہ ہیں، حلال حرام کی تمیز آپ کو مدارس ہی سے ملی ہے اور یہ مدارس کے بنیادی مقاصد میں سے ایک ہے، اب آپ کی طرف سے حرام خوری، سود خوری وغیرہ خرافات کو بڑھاوا دینے کا الزام قابل صد افسوس ہے!