محسن یہ مقبول روایت ہے جہاں میں ۔ قاتل کبھی مقتول کا ماتم نہیں کرتے ۔ کیوں جلتا ہے تیرا دل و تیرا سینہ ہم آپ کے سینے پہ تو ماتم نہیں کرتے ۔ ہمت ہے تو محشر میں یہ پیغمبر سے کہ دینا۔۔ ہم میلاد تو کرتے ہیں پر سبط پیغمبر کا سوگ نہیں کرتے ۔۔۔ اپنا کوئی مرتا ہے تو روتے ہو تڑپ کر ۔۔ پر سبط پیغمبر کا کوئی غم نہیں کرتے
کاش یہ جوش ,یہ جذبہ اور یہ ولولہ ان خون کو گرمادینے والے ترانوں کے ساتھ ساتھ ہماری زندگیوں میں بھی آجائے ۔۔۔ورنہ سچ تو یہ ہے کہ ہم بکتے بھی ہیں اور جھکتے بھی۔۔۔۔اللہ ہمیں صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرماۓ۔