ma brlvi hu hr ma khud ALLAH k shukar ha mufti hu Magr molana manzoor sab ke ilmee batyin sun kr bhoat maza ata ha ..ilme ikthlaf apne jaga magr ALLAH ap ko hr kamyabe ata kry ameen
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ - اللّٰہ تعالیٰ حضرت مولانا مفتی محمد منظور احمد مینگل صاحب کے علم وعمل میں تقوای و پرہیز گاری میں اور اضافہ فرمائے آمین ثم آمین یارب العالمین
مولوی مینگل اور خود ستائی 1) میں نے مینگل کے کلپس مین نوٹ کیا ہے- کہ سوائے خودستائی کے کچھ نہیں ہوتا- اب اپ اس کلپ کو نوٹ کیجیے- جس میں اپنے حافظے کی تعریف اور ایک اور عالم جو مکہ میں تھے-اس کے حافظے کے بارے میں ذکر کر رہے ہیں- اور آخر تک سنیئے تو سوائے اپنی اور اس کی تعریف کے علاوہ کچھ نہیں- عام آدمی کو سیکھنے کے لیے کچھ نہیں- 2) مینگل صاحب فرماتے ہین-حرمین مین بہت عالم ہوتے ہیں-پاکستانی- سب لکیر کے فقیر ہوتے ہیں- ان کو نہ آیت کا پتہ ہوتا ہے اور نہ حدیث کا پتہ ہوتا ہے- (کوئی بھی اچھا عالم دوسرے علماء کے بارے میں اس قسم کے فقرے استعمال نہیں کرسکتا) اس کے اس بیان سے یہ پتہ چلتا ہے- کہ وہ ہی تنہا عالم ہے جس کے پاس کچھ مغز اور علم ہے اور ایک اس لمبی ناک والے بزرگ کے ساتھ- پھر اس نے عربی میں باتیں شروع کیں بغیر ترجمہ کیے- جبکہ عام آدمی کو کچھ سمجھ نہیں آئی- لیکن انہوں نے اپنی عربی دانی کا مظاھرہ کیا- 3) مینگل بھول جاتا ہے- کہ بخاری کو یاد کرنا کوئی بڑا معجزہ نہیں- اللہ تعالی ایسی طاقتیں بہت سے لوگوں کو دے دیتا ہے- استثنائی قوتوں کی اس دینا میں اتنی مثالیں ہیں- جو اللہ نے کفار اور مسلمانوں میں تقسیم کی ہیں کہ اس کا شمار کرنا میرے لیے مشکل ہے- اور پھر مینگل صاحب کا اگر حافظہ تیز ہے- تو یہ اس کو عالم نہیں بناتا- صرف یہ کہ اللہ نے اس کو حافظہ عطا کیا ہے- یہ حافظہ اس کا اپنا نہیں ہے بلکہ اللہ کا عطا کیا ہوا ہے۔ 4) پھر اپنی علم کی اونچائی کو بتانے کے لیے بخاری شریف کے حاشیے پر لکھے ہوئے حاشیے پر اپنے نوٹ اور اس عالم کے اثبات کی کہانی صرف بیان کی- 5) اگر مینگل صاحب اپنے خودستائی سے فارغ ہو جائیں- تو اس آدمی کے بارے میں سوچیں جس کو عربی نہیں آتی، اندھا ہے- لیکن پورے قرآں کریم کو یا دکر لیتا ہے- اب یہ بتا دے کہ مینگل کا حافظہ اچھا ہے یا اس بے کس حافظ کا- اللہ تعالی نے اپنے دین کے حفظ کے لیے انسانوں سے ٹیب ریکارڈر بنا دیا- مینگل صاحب اللہ کے دئے ہوئے استعدادات میں اپ کے لیاقت کا کوئی دخل نہیں مینگل صاحب اپنی تعریف کرکے اپنا اجر اس دنیا مین مت لو یہ استکبار ہے-آخرت کے لیے چھوڑ دو- ذرا سوچو کہ عام آدمی آپ کے ان کلپ کو دیکھ کر کیسے اچھا مسلمان بن سکتا ہے- مجھے تو کوئی چیز فائدے والی نظر نہیں آرہی- ھذا من عندی واللہ اعلم باالصواب
Alhamdulillahillazi bi niamatihi tatimmussaalihaat Jab bhi pareshaan hota hu hazrat maulana manzur mengal saab ki sunta hi dil khush ho jaata hai. Love from India.
مولوی مینگل اور خود ستائی 1) میں نے مینگل کے کلپس مین نوٹ کیا ہے- کہ سوائے خودستائی کے کچھ نہیں ہوتا- اب اپ اس کلپ کو نوٹ کیجیے- جس میں اپنے حافظے کی تعریف اور ایک اور عالم جو مکہ میں تھے-اس کے حافظے کے بارے میں ذکر کر رہے ہیں- اور آخر تک سنیئے تو سوائے اپنی اور اس کی تعریف کے علاوہ کچھ نہیں- عام آدمی کو سیکھنے کے لیے کچھ نہیں- 2) مینگل صاحب فرماتے ہین-حرمین مین بہت عالم ہوتے ہیں-پاکستانی- سب لکیر کے فقیر ہوتے ہیں- ان کو نہ آیت کا پتہ ہوتا ہے اور نہ حدیث کا پتہ ہوتا ہے- (کوئی بھی اچھا عالم دوسرے علماء کے بارے میں اس قسم کے فقرے استعمال نہیں کرسکتا) اس کے اس بیان سے یہ پتہ چلتا ہے- کہ وہ ہی تنہا عالم ہے جس کے پاس کچھ مغز اور علم ہے اور ایک اس لمبی ناک والے بزرگ کے ساتھ- پھر اس نے عربی میں باتیں شروع کیں بغیر ترجمہ کیے- جبکہ عام آدمی کو کچھ سمجھ نہیں آئی- لیکن انہوں نے اپنی عربی دانی کا مظاھرہ کیا- 3) مینگل بھول جاتا ہے- کہ بخاری کو یاد کرنا کوئی بڑا معجزہ نہیں- اللہ تعالی ایسی طاقتیں بہت سے لوگوں کو دے دیتا ہے- استثنائی قوتوں کی اس دینا میں اتنی مثالیں ہیں- جو اللہ نے کفار اور مسلمانوں میں تقسیم کی ہیں کہ اس کا شمار کرنا میرے لیے مشکل ہے- اور پھر مینگل صاحب کا اگر حافظہ تیز ہے- تو یہ اس کو عالم نہیں بناتا- صرف یہ کہ اللہ نے اس کو حافظہ عطا کیا ہے- یہ حافظہ اس کا اپنا نہیں ہے بلکہ اللہ کا عطا کیا ہوا ہے۔ 4) پھر اپنی علم کی اونچائی کو بتانے کے لیے بخاری شریف کے حاشیے پر لکھے ہوئے حاشیے پر اپنے نوٹ اور اس عالم کے اثبات کی کہانی صرف بیان کی- 5) اگر مینگل صاحب اپنے خودستائی سے فارغ ہو جائیں- تو اس آدمی کے بارے میں سوچیں جس کو عربی نہیں آتی، اندھا ہے- لیکن پورے قرآں کریم کو یا دکر لیتا ہے- اب یہ بتا دے کہ اس کا حافظہ اچھا ہے یا اس بے کس حافظ کا- اللہ تعالی نے اپنے دین کے حفظ کے لیے انسانوں سے ٹیب ریکارڈر بنا دیا- مینگل صاحب اللہ کے دئے ہوئے استعدادات میں اپ کے لیاقت کا کوئی دخل نہیں مینگل صاحب اپنی تعریف کرکے اپنا اجر اس دنیا مین مت لو یہ استکبار ہے-آخرت کے لیے چھوڑ دو- ذرا سوچو کہ عام آدمی آپ کے ان کلپ کو دیکھ کر کیسے اچھا مسلمان بن سکتا ہے- مجھے تو کوئی چیز فائدے والی نظر نہیں آرہی- ھذا من عندی واللہ اعلم باالصواب
اللہ رب العزت حضرت کے علم و عمل میں بر کت دیں تاحیات اسی طرح حق اور اھل حق کا دفاع کر نے کی سعادت عافیت اور استقامت کے ساتھ عطا فرمائیں مجھ جیسے نالائق شاگرد کو زیادہ سے زیادہ استفادے کر نے اور قدر کر نے کی توفیق عطا فرمائیں اللھم احفظه حفظا کاملا آمین یا رب العالمین آمین یا رب العالمین
Khushi hui k Ilm ki bunyad pe Arab ki tareef to krty hain khulay dil se, Kuch to aese badnaseeb hain jo shirk aur biddat mai doob k un k pichy Namaz hi nahi parhty. Allah sbko deen ki sahi smjh aur amal ki taufeeq ata farmaye. Ameen.
جناب بے شان- شیعوں کے بحث سے بھاگ گیے- اب یہ پڑھو مولوی مینگل اور خود ستائی 1) میں نے مینگل کے کلپس مین نوٹ کیا ہے- کہ سوائے خودستائی کے کچھ نہیں ہوتا- اب اپ اس کلپ کو نوٹ کیجیے- جس میں اپنے حافظے کی تعریف اور ایک اور عالم جو مکہ میں تھے-اس کے حافظے کے بارے میں ذکر کر رہے ہیں- اور آخر تک سنیئے تو سوائے اپنی اور اس کی تعریف کے علاوہ کچھ نہیں- عام آدمی کو سیکھنے کے لیے کچھ نہیں- 2) مینگل صاحب فرماتے ہین-حرمین مین بہت عالم ہوتے ہیں-پاکستانی- سب لکیر کے فقیر ہوتے ہیں- ان کو نہ آیت کا پتہ ہوتا ہے اور نہ حدیث کا پتہ ہوتا ہے- (کوئی بھی اچھا عالم دوسرے علماء کے بارے میں اس قسم کے فقرے استعمال نہیں کرسکتا) اس کے اس بیان سے یہ پتہ چلتا ہے- کہ وہ ہی تنہا عالم ہے جس کے پاس کچھ مغز اور علم ہے اور ایک اس لمبی ناک والے بزرگ کے ساتھ- پھر اس نے عربی میں باتیں شروع کیں بغیر ترجمہ کیے- جبکہ عام آدمی کو کچھ سمجھ نہیں آئی- لیکن انہوں نے اپنی عربی دانی کا مظاھرہ کیا- 3) مینگل بھول جاتا ہے- کہ بخاری کو یاد کرنا کوئی بڑا معجزہ نہیں- اللہ تعالی ایسی طاقتیں بہت سے لوگوں کو دے دیتا ہے- استثنائی قوتوں کی اس دینا میں اتنی مثالیں ہیں- جو اللہ نے کفار اور مسلمانوں میں تقسیم کی ہیں کہ اس کا شمار کرنا میرے لیے مشکل ہے- اور پھر مینگل صاحب کا اگر حافظہ تیز ہے- تو یہ اس کو عالم نہیں بناتا- صرف یہ کہ اللہ نے اس کو حافظہ عطا کیا ہے- یہ حافظہ اس کا اپنا نہیں ہے بلکہ اللہ کا عطا کیا ہوا ہے۔ 4) پھر اپنی علم کی اونچائی کو بتانے کے لیے بخاری شریف کے حاشیے پر لکھے ہوئے حاشیے پر اپنے نوٹ اور اس عالم کے اثبات کی کہانی صرف بیان کی- 5) اگر مینگل صاحب اپنے خودستائی سے فارغ ہو جائیں- تو اس آدمی کے بارے میں سوچیں جس کو عربی نہیں آتی، اندھا ہے- لیکن پورے قرآں کریم کو یا دکر لیتا ہے- اب یہ بتا دے کہ اس کا حافظہ اچھا ہے یا اس بے کس حافظ کا- اللہ تعالی نے اپنے دین کے حفظ کے لیے انسانوں سے ٹیب ریکارڈر بنا دیا- مینگل صاحب اللہ کے دئے ہوئے استعدادات میں اپ کے لیاقت کا کوئی دخل نہیں مینگل صاحب اپنی تعریف کرکے اپنا اجر اس دنیا مین مت لو یہ استکبار ہے-آخرت کے لیے چھوڑ دو- ذرا سوچو کہ عام آدمی آپ کے ان کلپ کو دیکھ کر کیسے اچھا مسلمان بن سکتا ہے- مجھے تو کوئی چیز فائدے والی نظر نہیں آرہی- ھذا من عندی واللہ اعلم باالصواب
@@mohammadsiddique2161 pahli baat ye ki ye aam insane ke liye nahi hai talaba ke liye hai Dosri baat tumhari baat se pata chalta hai ki tumhare Dil me nafrat hai mengal shahab se bas aur kuch nahi
@@mohammadsiddique2161 tum bhi to khud satayi kar rahay ho molana sahb say barray alim ban rahay tum. Dikhao koi alim phir tum lay aao us ko youtube par jo youn baghair kitabon k batayeye bhi parhaey bhi. Hasid ho tum. Or molana sahb bachon ko parha rahay hain. Wahan ye sab chalta hai. Tumto itne barray jahil ho k tumhen ustad or talba ki majlis or aam waiz ka farq nahi pata .
مولوی مینگل اور خود ستائی 1) میں نے مینگل کے کلپس مین نوٹ کیا ہے- کہ سوائے خودستائی کے کچھ نہیں ہوتا- اب اپ اس کلپ کو نوٹ کیجیے- جس میں اپنے حافظے کی تعریف اور ایک اور عالم جو مکہ میں تھے-اس کے حافظے کے بارے میں ذکر کر رہے ہیں- اور آخر تک سنیئے تو سوائے اپنی اور اس کی تعریف کے علاوہ کچھ نہیں- عام آدمی کو سیکھنے کے لیے کچھ نہیں- 2) مینگل صاحب فرماتے ہین-حرمین مین بہت عالم ہوتے ہیں-پاکستانی- سب لکیر کے فقیر ہوتے ہیں- ان کو نہ آیت کا پتہ ہوتا ہے اور نہ حدیث کا پتہ ہوتا ہے- (کوئی بھی اچھا عالم دوسرے علماء کے بارے میں اس قسم کے فقرے استعمال نہیں کرسکتا) اس کے اس بیان سے یہ پتہ چلتا ہے- کہ وہ ہی تنہا عالم ہے جس کے پاس کچھ مغز اور علم ہے اور ایک اس لمبی ناک والے بزرگ کے ساتھ- پھر اس نے عربی میں باتیں شروع کیں بغیر ترجمہ کیے- جبکہ عام آدمی کو کچھ سمجھ نہیں آئی- لیکن انہوں نے اپنی عربی دانی کا مظاھرہ کیا- 3) مینگل بھول جاتا ہے- کہ بخاری کو یاد کرنا کوئی بڑا معجزہ نہیں- اللہ تعالی ایسی طاقتیں بہت سے لوگوں کو دے دیتا ہے- استثنائی قوتوں کی اس دینا میں اتنی مثالیں ہیں- جو اللہ نے کفار اور مسلمانوں میں تقسیم کی ہیں کہ اس کا شمار کرنا میرے لیے مشکل ہے- اور پھر مینگل صاحب کا اگر حافظہ تیز ہے- تو یہ اس کو عالم نہیں بناتا- صرف یہ کہ اللہ نے اس کو حافظہ عطا کیا ہے- یہ حافظہ اس کا اپنا نہیں ہے بلکہ اللہ کا عطا کیا ہوا ہے۔ 4) پھر اپنی علم کی اونچائی کو بتانے کے لیے بخاری شریف کے حاشیے پر لکھے ہوئے حاشیے پر اپنے نوٹ اور اس عالم کے اثبات کی کہانی صرف بیان کی- 5) اگر مینگل صاحب اپنے خودستائی سے فارغ ہو جائیں- تو اس آدمی کے بارے میں سوچیں جس کو عربی نہیں آتی، اندھا ہے- لیکن پورے قرآں کریم کو یا دکر لیتا ہے- اب یہ بتا دے کہ مینگل کا حافظہ اچھا ہے یا اس بے کس حافظ کا- اللہ تعالی نے اپنے دین کے حفظ کے لیے انسانوں سے ٹیب ریکارڈر بنا دیا- مینگل صاحب اللہ کے دئے ہوئے استعدادات میں اپ کے لیاقت کا کوئی دخل نہیں مینگل صاحب اپنی تعریف کرکے اپنا اجر اس دنیا مین مت لو یہ استکبار ہے-آخرت کے لیے چھوڑ دو- ذرا سوچو کہ عام آدمی آپ کے ان کلپ کو دیکھ کر کیسے اچھا مسلمان بن سکتا ہے- مجھے تو کوئی چیز فائدے والی نظر نہیں آرہی- ھذا من عندی واللہ اعلم باالصواب
جی اس ولی کامل کی وہ کلپ گرلز کالج کے ہاسٹل میں بینگن کا استعمال اور مدرسہ کے واش رومز میں سلوشن والا کلپ دیکھ کر واضح ہو جاتا ہے کہ حضرت کتنی معرفت و وجدان کی باتیں بیان فرماتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ لمبی عمر عطا فرمائے
@@iamowaisakhtar بلا وجہ کی مرید گیری مت کیجیے یہ ولی کامل اکثر و بیشتر سیکسی گفتگو کرتے نظر آتے ہیں ۔ حتی کہ قرآن مجید اور صحیح بخاری شریف سامنے رکھے ہوئے بھی لحاظ نہیں کرتے ۔ اور گالیاں بھی دیتے ہیں ، کہتے ہیں کتے کا بچہ ۔ ۔۔ اب کچھ کچھ احتیاط بھی برتنے لگے ہیں وگرنہ پچھلے دورہ تفسیر میں تو جو تماشہ لگاتے رہے ہیں وہ کافی لوگوں نے دیکھا تھا بندے کو اتنا بھی اندھا پن نہیں اپنانا چاہیے کہ آنکھوں دیکھی مکھیاں نگلتا جائے ولی کامل کی مجلسیں ہنسی اور قہقہوں سے نہیں گونجتی رہتی، نہ ولی کامل لوگوں کی نقلیں اتار اتار کر منہ چڑا چڑا کر بولتے ہیں حضرت ایک قابل مدرس تو ہیں لیکن اخلاقیات کا درس کما حقہ نہیں حاصل کر پائے تھے حضرت کا مقصد اکثر و بیشتر جوک ہوتا ہے مجلس کے شرکاء اگر زور زور سے نہ ہنسیں تو حضرت صاحب سے گفتگو نہیں ہو پاتی است سو غوڑ بچیا کا کیا مطلب ہے؟؟؟
We must pay respect to such Aalims. They are very precious who are trying to show us the right path. May Allah (swt) grants them long life and give us tofeeq to follow them.
حق سچ علم والا ڈاکٹر مفتی شیخ الحدیث یہی تو ہمارے اکابرین ہیں جن کی وجہ سے حق سچ علم ہم تک پہنچا اللہ پاک ہمارے اکابرین کو سداسلامت عمردراز عطا فرمائے آمین۔مفتی تقی عثمانی اور منظورمینگل ہمارے سرکے تاج ہے۔
مولوی مینگل اور خود ستائی 1) میں نے مینگل کے کلپس مین نوٹ کیا ہے- کہ سوائے خودستائی کے کچھ نہیں ہوتا- اب اپ اس کلپ کو نوٹ کیجیے- جس میں اپنے حافظے کی تعریف اور ایک اور عالم جو مکہ میں تھے-اس کے حافظے کے بارے میں ذکر کر رہے ہیں- اور آخر تک سنیئے تو سوائے اپنی اور اس کی تعریف کے علاوہ کچھ نہیں- عام آدمی کو سیکھنے کے لیے کچھ نہیں- 2) مینگل صاحب فرماتے ہین-حرمین مین بہت عالم ہوتے ہیں-پاکستانی- سب لکیر کے فقیر ہوتے ہیں- ان کو نہ آیت کا پتہ ہوتا ہے اور نہ حدیث کا پتہ ہوتا ہے- (کوئی بھی اچھا عالم دوسرے علماء کے بارے میں اس قسم کے فقرے استعمال نہیں کرسکتا) اس کے اس بیان سے یہ پتہ چلتا ہے- کہ وہ ہی تنہا عالم ہے جس کے پاس کچھ مغز اور علم ہے اور ایک اس لمبی ناک والے بزرگ کے ساتھ- پھر اس نے عربی میں باتیں شروع کیں بغیر ترجمہ کیے- جبکہ عام آدمی کو کچھ سمجھ نہیں آئی- لیکن انہوں نے اپنی عربی دانی کا مظاھرہ کیا- 3) مینگل بھول جاتا ہے- کہ بخاری کو یاد کرنا کوئی بڑا معجزہ نہیں- اللہ تعالی ایسی طاقتیں بہت سے لوگوں کو دے دیتا ہے- استثنائی قوتوں کی اس دینا میں اتنی مثالیں ہیں- جو اللہ نے کفار اور مسلمانوں میں تقسیم کی ہیں کہ اس کا شمار کرنا میرے لیے مشکل ہے- اور پھر مینگل صاحب کا اگر حافظہ تیز ہے- تو یہ اس کو عالم نہیں بناتا- صرف یہ کہ اللہ نے اس کو حافظہ عطا کیا ہے- یہ حافظہ اس کا اپنا نہیں ہے بلکہ اللہ کا عطا کیا ہوا ہے۔ 4) پھر اپنی علم کی اونچائی کو بتانے کے لیے بخاری شریف کے حاشیے پر لکھے ہوئے حاشیے پر اپنے نوٹ اور اس عالم کے اثبات کی کہانی صرف بیان کی- 5) اگر مینگل صاحب اپنے خودستائی سے فارغ ہو جائیں- تو اس آدمی کے بارے میں سوچیں جس کو عربی نہیں آتی، اندھا ہے- لیکن پورے قرآں کریم کو یا دکر لیتا ہے- اب یہ بتا دے کہ اس کا حافظہ اچھا ہے یا اس بے کس حافظ کا- اللہ تعالی نے اپنے دین کے حفظ کے لیے انسانوں سے ٹیب ریکارڈر بنا دیا- مینگل صاحب اللہ کے دئے ہوئے استعدادات میں اپ کے لیاقت کا کوئی دخل نہیں مینگل صاحب اپنی تعریف کرکے اپنا اجر اس دنیا مین مت لو یہ استکبار ہے-آخرت کے لیے چھوڑ دو- ذرا سوچو کہ عام آدمی آپ کے ان کلپ کو دیکھ کر کیسے اچھا مسلمان بن سکتا ہے- مجھے تو کوئی چیز فائدے والی نظر نہیں آرہی- ھذا من عندی واللہ اعلم باالصواب
مولوی مینگل اور خود ستائی 1) میں نے مینگل کے کلپس مین نوٹ کیا ہے- کہ سوائے خودستائی کے کچھ نہیں ہوتا- اب اپ اس کلپ کو نوٹ کیجیے- جس میں اپنے حافظے کی تعریف اور ایک اور عالم جو مکہ میں تھے-اس کے حافظے کے بارے میں ذکر کر رہے ہیں- اور آخر تک سنیئے تو سوائے اپنی اور اس کی تعریف کے علاوہ کچھ نہیں- عام آدمی کو سیکھنے کے لیے کچھ نہیں- 2) مینگل صاحب فرماتے ہین-حرمین مین بہت عالم ہوتے ہیں-پاکستانی- سب لکیر کے فقیر ہوتے ہیں- ان کو نہ آیت کا پتہ ہوتا ہے اور نہ حدیث کا پتہ ہوتا ہے- (کوئی بھی اچھا عالم دوسرے علماء کے بارے میں اس قسم کے فقرے استعمال نہیں کرسکتا) اس کے اس بیان سے یہ پتہ چلتا ہے- کہ وہ ہی تنہا عالم ہے جس کے پاس کچھ مغز اور علم ہے اور ایک اس لمبی ناک والے بزرگ کے ساتھ- پھر اس نے عربی میں باتیں شروع کیں بغیر ترجمہ کیے- جبکہ عام آدمی کو کچھ سمجھ نہیں آئی- لیکن انہوں نے اپنی عربی دانی کا مظاھرہ کیا- 3) مینگل بھول جاتا ہے- کہ بخاری کو یاد کرنا کوئی بڑا معجزہ نہیں- اللہ تعالی ایسی طاقتیں بہت سے لوگوں کو دے دیتا ہے- استثنائی قوتوں کی اس دینا میں اتنی مثالیں ہیں- جو اللہ نے کفار اور مسلمانوں میں تقسیم کی ہیں کہ اس کا شمار کرنا میرے لیے مشکل ہے- اور پھر مینگل صاحب کا اگر حافظہ تیز ہے- تو یہ اس کو عالم نہیں بناتا- صرف یہ کہ اللہ نے اس کو حافظہ عطا کیا ہے- یہ حافظہ اس کا اپنا نہیں ہے بلکہ اللہ کا عطا کیا ہوا ہے۔ 4) پھر اپنی علم کی اونچائی کو بتانے کے لیے بخاری شریف کے حاشیے پر لکھے ہوئے حاشیے پر اپنے نوٹ اور اس عالم کے اثبات کی کہانی صرف بیان کی- 5) اگر مینگل صاحب اپنے خودستائی سے فارغ ہو جائیں- تو اس آدمی کے بارے میں سوچیں جس کو عربی نہیں آتی، اندھا ہے- لیکن پورے قرآں کریم کو یا دکر لیتا ہے- اب یہ بتا دے کہ مینگل کا حافظہ اچھا ہے یا اس بے کس حافظ کا- اللہ تعالی نے اپنے دین کے حفظ کے لیے انسانوں سے ٹیب ریکارڈر بنا دیا- مینگل صاحب اللہ کے دئے ہوئے استعدادات میں اپ کے لیاقت کا کوئی دخل نہیں مینگل صاحب اپنی تعریف کرکے اپنا اجر اس دنیا مین مت لو یہ استکبار ہے-آخرت کے لیے چھوڑ دو- ذرا سوچو کہ عام آدمی آپ کے ان کلپ کو دیکھ کر کیسے اچھا مسلمان بن سکتا ہے- مجھے تو کوئی چیز فائدے والی نظر نہیں آرہی- ھذا من عندی واللہ اعلم باالصواب
وہ عالم جن سے دوران حفظ بخاری حضرت مولانا مدظلہ نے استفادہ فرمایا ان کے اسم گرامی کا اظہار فرما دیتے تو بڑا اچھا ہوتا بہرکیف ہم تمام علماۓدین کا احترام کرتے ہیں اور کریں گے ان شاء اللہ
Bahot bade qaabil maulana hai ye janab hamesha apni tareef karte rehte hai maine bahot byaan aap ka suna aur dusro ko aisa giraa dete hai jaise sab kuch inhi ko pta hai..
روٹئ ڈیرہ خوری مولوی مینگل اور خود ستائی 1) میں نے مینگل کے کلپس مین نوٹ کیا ہے- کہ سوائے خودستائی کے کچھ نہیں ہوتا- اب اپ اس کلپ کو نوٹ کیجیے- جس میں اپنے حافظے کی تعریف اور ایک اور عالم جو مکہ میں تھے-اس کے حافظے کے بارے میں ذکر کر رہے ہیں- اور آخر تک سنیئے تو سوائے اپنی اور اس کی تعریف کے علاوہ کچھ نہیں- عام آدمی کو سیکھنے کے لیے کچھ نہیں- 2) مینگل صاحب فرماتے ہین-حرمین مین بہت عالم ہوتے ہیں-پاکستانی- سب لکیر کے فقیر ہوتے ہیں- ان کو نہ آیت کا پتہ ہوتا ہے اور نہ حدیث کا پتہ ہوتا ہے- (کوئی بھی اچھا عالم دوسرے علماء کے بارے میں اس قسم کے فقرے استعمال نہیں کرسکتا) اس کے اس بیان سے یہ پتہ چلتا ہے- کہ وہ ہی تنہا عالم ہے جس کے پاس کچھ مغز اور علم ہے اور ایک اس لمبی ناک والے بزرگ کے ساتھ- پھر اس نے عربی میں باتیں شروع کیں بغیر ترجمہ کیے- جبکہ عام آدمی کو کچھ سمجھ نہیں آئی- لیکن انہوں نے اپنی عربی دانی کا مظاھرہ کیا- 3) مینگل بھول جاتا ہے- کہ بخاری کو یاد کرنا کوئی بڑا معجزہ نہیں- اللہ تعالی ایسی طاقتیں بہت سے لوگوں کو دے دیتا ہے- استثنائی قوتوں کی اس دینا میں اتنی مثالیں ہیں- جو اللہ نے کفار اور مسلمانوں میں تقسیم کی ہیں کہ اس کا شمار کرنا میرے لیے مشکل ہے- اور پھر مینگل صاحب کا اگر حافظہ تیز ہے- تو یہ اس کو عالم نہیں بناتا- صرف یہ کہ اللہ نے اس کو حافظہ عطا کیا ہے- یہ حافظہ اس کا اپنا نہیں ہے بلکہ اللہ کا عطا کیا ہوا ہے۔ 4) پھر اپنی علم کی اونچائی کو بتانے کے لیے بخاری شریف کے حاشیے پر لکھے ہوئے حاشیے پر اپنے نوٹ اور اس عالم کے اثبات کی کہانی صرف بیان کی- 5) اگر مینگل صاحب اپنے خودستائی سے فارغ ہو جائیں- تو اس آدمی کے بارے میں سوچیں جس کو عربی نہیں آتی، اندھا ہے- لیکن پورے قرآں کریم کو یا دکر لیتا ہے- اب یہ بتا دے کہ مینگل کا حافظہ اچھا ہے یا اس بے کس حافظ کا- اللہ تعالی نے اپنے دین کے حفظ کے لیے انسانوں سے ٹیب ریکارڈر بنا دیا- مینگل صاحب اللہ کے دئے ہوئے استعدادات میں اپ کے لیاقت کا کوئی دخل نہیں مینگل صاحب اپنی تعریف کرکے اپنا اجر اس دنیا مین مت لو یہ استکبار ہے-آخرت کے لیے چھوڑ دو- ذرا سوچو کہ عام آدمی آپ کے ان کلپ کو دیکھ کر کیسے اچھا مسلمان بن سکتا ہے- مجھے تو کوئی چیز فائدے والی نظر نہیں آرہی- ھذا من عندی واللہ اعلم باالصواب
@@noorsiddique4833 How do you diagnose and big Aalim? in his 6 minute what religious knowledge have got? please explain it. You did not tell me. I have a right to talk about anybody as you have. But GIVE ME ARGUMENTS.
@@mohammadsiddique2161 بلکل سچ کہا آپ نے لیکن یہ جس مکہ والے مولوی کے بارے میں بات کر رہے ہیں! کیا وہ مولوی (خیر محمد مکی الحجازی) کے بارے میں تو بکواس نہیں کر رہا؟