Kalam: Nahi Ishq mai Iska to Runj humein
Poet: Bahadur Shah Zafar
Singer: Hina Nasarullah
نہیں عشق میں اس کا تو رنج ہمیں
کہ قراروشکیب ذرا نہ رہا
غمِ عشق تو اپنا رفیق رہا
کوئی اور بلا سے رہا نہ رہا
نہ تھی حال کی جب ہمیں اپنی خبر
رہے دیکھتے اوروں کے عیب و ہنر
پڑی اپنی برائیوں پہ نظر
تو نگاہ میں کوئی برا نہ رہا
دیا اپنی خودی کو جو ہم نے اٹھا
وہ جو پردہ سا تھا بیچ میں نہ رہا
رہے پردے میں اب نہ وہ پردہ نشیں
کوئی دوسرا اسکے سوا نہ رہا
ظفر آدمی اس کو نہ جانیے گا
ہو وہ کیسا ہی صاحبِ فہم و ذکا
جسے عیش میں یادِ خدا نہ رہی
جسے طیش میں خوفِ خدا نہ رہا
27 окт 2024