لبیک لبیک یا رسول اللہ لبیک لبیک یا رسول اللہ تاجدار ختم نبوت زندہ باد زندہ باد تاجدار ختم نبوت زندہ باد زندہ باد لبیک لبیک یا رسول اللہ لبیک لبیک یا رسول اللہ
جہنم کس واسطے بنیا فر 🤣😀🤣😀🤣😀 میں دساں ۔۔۔۔۔۔ میری امت میں 73 فرقے ہوں گے سب جہنمی سوائے ایک کے وہ ایک فرقہ ما انا علیہ و اصحابہ جو میرے اور میرے صحابہ کی پیروی کریگا صحابہ نے نہ نبی کو وفات کے بعد اپنا داتا بنایا نہ کسی تابعی تبع تابعی نے صحابہ کی قبر پر جا کر کچھ مانگا نہ کسی ولی پیر نے تابعی تبع تابعی کی قبر پر جا کر مانگا ۔۔۔ کیونکہ وہ جانتے تھے انک لا تسمع الموتی 😍😍 مگر تمہیں اس آیت کی ہی سمجھ نہیں آئی 😀😀 تم کہتے ہو ساری آیتیں ہمارے کئے ہیں مگر یہ آیتیں وہابیوں کیلئے ہیں 🤣😀🤣😀🤣
G bilkul ahle hadees janti firqa hy ku k wo nabi ki aur sahaba ki sunnat py amal krty hain........g han isi lye kabi sar py pagri ya imama nhi pehnana naseeb nhi hota..........chek ker lo sajid meer ko hafiz saeed ko talib ur rehman ko etc......
اللہ تعالیٰ سے بحق فلاں کہہ کر دُعا کرنا اور فقہ حنفی ’’کسی شخص کا اپنی دعا میں ’’بحق فلان، بحق النبیائک و رسلک‘‘ کہنا مکروہ ہے کیونکہ خالق پر مخلوق کا کوئی حق نہیں‘‘۔ اور علی القاریؒ کی شرح فقہ اکبر ص : (۱۶۱) میں ہے: ’’امام ابو حنیفہؒ اور صاحبین‘‘ کہتے ہیں ، کسی شخص کا یہ کہنا کہ میں تجھ سے مانگتا ہوں بحق فلاں، یا بحق تیرے انبیاء و رسل کے اور بحق بیت الحرام اور شعر حرام کے اور اس طرح کے الفاظ کہنا مکروہ ہے، کیونکہ اللہ پر کسی کا کوئی حق نہیں‘‘۔ فتاویٰ المگیری: (۴۔۱۱۹) میں ہے : ’’کسی شخص کا اپنی دعا میں یہ کہنا مکروہ ہے، ’’بحق فلاں اور اس طرح بحق انبیاء و رسل اور اولیاء اور بحق بیت اللہ یا مشعر حرام کہنا، کیونکہ اللہ تعالیٰ پر کسی مخلوق کا کوئی حق نہیں جو بندوں کا اللہ پر واجب ہو‘‘۔ اور شیخ عبداللطیف بن عبدالرحمن المصری رحمہ اللہ، منہاج التاسیس، ص : (۱۵۵) میں فرماتے ہیں : ’’لوگوں کا کہنا، اے اللہ بجاہ تیرے فلان بندے کے اور بحرمت فلاں تیرے بندے کے، اور تیرے فلاں بندے کی برکت کے ساتھ میرا فلاں فلاں کام کردے، تو یہ صحابہ تابعین اور سلف امت میں کسی سے منقول نہیں‘‘۔