Тёмный
No video :(

Remembering Munawwar Rana : A Heartfelt Condolence Gathering Honoring the Legacy of an Iconic Poet 

Karwan-e Urdu Qatar
Подписаться 17 тыс.
Просмотров 63
50% 1

"کاروان اردو قطر کے زیراہتمام عالمی شہرت یافتہ شاعر منور رانا مرحوم کی یاد میں تعزیتی نشست
कारवान-ए-उर्दू क़तर के तत्वाधान में विश्व प्रसिद्ध शायर मुनव्वर राणा मरहूम की याद में शोक सभा आयोजित की गई
دوحہ/23 جنوری رات آٹھ بجے کاروان کے صدر عتیق انظر کی رہائش گاہ پر مشہور و مقبول شاعر منور رانا مرحوم کے لیے تعزیتی نشست منعقد کی گئی، جس میں کاروان کے ذمہ داران عتیق انظر، محمد شاہد خان، راشد عالم راشد، قاصد خان اور مشہور شاعر و ادیب سید شکیل احمد نے مرحوم کی زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی، اور گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
منور رانا کا اصلی نام سید منور علی ہے، وہ اترپردیش کے شہر رائے بریلی میں 26 نومبر 1952 میں پیدا ہوے اور 14 جنوری 2024 میں ان کا انتقال ہوا، تعلیم و تجارت کے سلسلے میں وہ تین شہروں رائے بریلی، لکھنؤ اور کولکاتا میں قیام پذیر رہے، ان کی شخصیت اور شاعری پر"مزگاں" کے مدیر اور شاعر نوشاد مومن نے ایک ضخیم کتاب مرتب کی جس کا نام رکھا "منور رانا__ تین شہروں کا چوتھا آدمی"۔
منور رانا کے تقریبا دو درجن شعری اور نثری مجموعے چھپ چکے ہیں جن کے نام ہیں:
نیم کے پھول، کہو ظل الہی سے، ماں، جنگلی پھول، منور رانا کی سو غزلیں، مہاجر نامہ، شہدابہ، سخن سرائے، کترن میرے خوابوں کی (شعری مجموعے)
بغیر نقشے کا مکان، سفید جنگلی کبوتر، چہرے یاد رہتے ہیں، ڈھلان سے اترتے ہوے، پھنک تال(نثری مجموعے)
غزل گاؤں، پیپل چھاؤں، مور پاؤں، سب اس کے لیے، بدن سرائے، گھر اکیلا ہو گیا، پھر کبیر، نئے موسم کے پھول(دیو ناگری میں)۔
منور رانا کو ان کے شعری مجموعے "شہدابہ" کےلیے 2014 میں ساہتیہ اکادمی ایوارڈ سے نوازا گیا، جسے انھوں نے 2015 میں انعامی رقم کے ساتھ احتجاجا واپس کر دیا تھا اور عہد کیا تھا کہ آئندہ وہ کوئی بھی سرکاری انعام قبول نہیں کریں گے۔
کاروان کے صدر عتیق انظر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ منور رانا اس عہد کے ممتاز شاعر و ادیب تھے، وہ پوری اردو دنیا میں اپنے منفرد اسلوب شاعری اور انداز پیش کش کی وجہ سے بے حد مقبول تھے، کسی مشاعرے میں ان کی شمولیت اس مشاعرے کی کام یابی کی ضمانت سمجھی جاتی تھی، وہ ایک بے باک اور حق گو شاعر تھے، نظریاتی طور پر وہ ترقی پسند تھے، انھوں نے رشتوں کے تقدس کو بطور خاص اپنی شاعری کا موضوع بنایا، ان کی شاعری کی طرح ان کی نثر میں بھی ایک خاص طرح کی شگفتگی اور ندرت پائی جاتی ہے، عتیق انظر نے اس موقع پر 2016 میں کاروان کے زیراہتمام منعقد "جشن منور رانا" اور مرحوم سے اپنے مراسم کا بھی ذکر کیا۔
کاروان کے جنرل سکریٹری محمد شاہد خان نے منور رانا کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوے انھیں ایک حق گو، بے باک اور بہترین شاعر بتایا، انھوں نے کہا کہ منور رانا کی شاعری عام فہم، سادہ اور پر تاثیر ہے، ان کی نثر بھی بہت اچھی ہے، انھوں نے بتایا کہ ایک ملاقات میں منور رانا نے خود بھی کہا کہ ان کی نثر ان کی شاعری سے بہتر ہے۔
کاروان کے نائب صدر راشد عالم راشد نے کہا منور رانا بہت مقبول شاعر تھے اور ماں کے حوالے سے ان کی شاعری کو امتیاز حاصل ہے۔
سید شکیل احمد نے کہا کہ منور رانا عوامی شاعر تھے، جب وہ کلکتے میں تھے ان دنوں ان کا شعر:
سو جاتے ہیں فٹ پاتھ پہ اخبار بچھا کر
مزدور کبھی نید کی گولی نہیں کھاتے
بہت مشہور ہوا تھا۔
انھوں نے کہا کہ جرات اظہار ان کی گفتگو میں بھی تھی اور ان کی شاعری میں بھی، وہ دوستی اور دشمنی دونوں بہت اچھی طرح نبھاتے تھے، ان کا جانا مشاعروں کا بڑا خسارہ ہے۔
ميڈیا سکریٹری کاروان اردو قطر
#ateeqanzar #MunawwarRana #urdupoetry #urdu #mushaira
‪@KarwaneUrduQatar‬

Опубликовано:

 

27 авг 2024

Поделиться:

Ссылка:

Скачать:

Готовим ссылку...

Добавить в:

Мой плейлист
Посмотреть позже
Комментарии : 2   
@ShanAteeq287
@ShanAteeq287 7 месяцев назад
Body mic lagwa la hoo
@KarwaneUrduQatar
@KarwaneUrduQatar 7 месяцев назад
Ji next time
Далее
I Took a LUNCHBAR OFF A Poster 🤯 #shorts
00:17
Просмотров 5 млн
ПОЁМ НАРОДНЫЕ ПЕСНИ🪗
2:04:11
Просмотров 1,1 млн
Khumar Baarabakvi 2
22:20
Просмотров 109 тыс.
Dr Majid Deobandi | India Urdu Society (Doha Qatar)
12:24