مولانا محمد حسین بٹالوی صاحب نے سب سے پہلے کفر کا فتوی لگایا تھا، پہر 1912ء میں مجسٹریٹ درجہ اول وزیر آباد کی عدالت میں بیان دیا تھا کہ میں احمدی جماعت کو مسلمان سمجھتا ہوں
خاکسار نے مذکورہ پوڈ کاسٹ میں بھی اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ کم از کم مجھے منوصوف سے ایسی ’’ خیانت ‘‘ کی توقع نہیں تھی ، کیونکہ بہر حال صاحب علم ہیں اور گفتگو اچھی کر لیتے ہیں۔ لیکن مجھے پھر ایک بار یہ بھی احساس ہو گیا کہ کہ غیر از جماعت احباب میں سے بعض بظاہر پڑھے لکھے، اپنے آپ کو محقق کہنے والے بھی بسا اوقات جماعت کی بنیادی باتوں ہی سے بے خبر ہوتے ہیں یا پھر ( واالہ اعلم ) عمداً یعنی جان بوجھ کر خیانت کا مرتکب ہوتے ہیں۔ باقی چونکہ آپ نے احسن رنگ میں حقائق پیش کردیئے ہیں۔ اللہ ان سب کو بصیرت عطاء فرمائے۔آمین نیز موصوف یاد رکھیں کہ قرآن کریم کے مطابق روز محشر میں سب اعضاء کی بابت استفسار کیا جائیگا۔ بفرض محال اگر موصوف کو واقعی نہیں معلوم تھا تو اس وضاحت کے بعد، پہلے خود تحقیق کر لیں اور اگر ’’ ضمیر ‘‘ ہمت پکڑے تو اپنے وی لاگ میں وضاحت کریں اور معذرت بھی۔ ورنہ ہم نے تو اپنے سارے ایسے معاملات اپنے مولیٰ کی عدالت میں پیش کرنے ہوتے ہیں، وہی بہترین فیصلہ کرنے والا ہے
منافقت ہے اور احمدیوں کے حق میں سچ بولنے کی کسی کو جرات نہیں ۔سچائی منہ سے نکالی ہوتی سرقلم نہ کیا جاتا ۔ڈرپوک انسان اللہ تعالٰی بھی سرقلم کردے گا۔ جھوٹ بولنے کی دوکان زیادہ دیر نہیں چلے گی۔
بانئ جماعت احمدیہ پر کفر کے فتوے 1890،1891 میں علماء اسلام نے لگائے تھے، مولانا محمد حسین بٹالوی صاحب نے پورے برصغیر کا دورہ کر کے فتوٰی کفر تیآر کیا تھا
اللہ اور الرسول صلي الله عليه وسلم کی اگر اطاعت کرتے ہیں تو خدا کہنا ہٹانا پڑے گا قران حدیث کی اگر اطاعت کرتے ہیں تو یہ چیز ہٹانا پڑے گا کسی مرد کے باپ نہیں محمد وه تو سب كے ابا هي قران حديث كي اطاعتكرتے گے تصوير فوتو هتانا پرتھا وغیرہ وغیرہ
کیا کوئی عقلمند اس بات کو قبول کر سکتا ہے کہ اس زمانے میں خدا سنتا تو ہے مگر بولتا نہیں پھر بعد اس کے کہ یہ سوال ہوگا کہ کیوں نہیں بولتا کہ زبان پر کوئی مرض لاحق ہو گئی ہے. Above clearly shows mirza qadiani zaban.
اسی لیے نہ عامر حق کبھی کسی موضوع پر شرائط طے کر مناظرہ کرے گا نہ عدنان اسکو میرا چیلنج ہے آئے ختم نبوت پر کرئے مناظرہ مجھ سے از قرآن و سنت شرائط طے کر کے ۔ اور انکی بات کرتے ہیں جنکو ابھی تک جنتی فرقہ کا نام نہیں معلوم؟
1: ہمارا فرض ہے کہ ہم غیر احمدیوں کو مسلمان نہ سمجھیں (انوار خلافت، انوار العلوم جلد 3 صفحہ 148) 2: غیر احمدی کا جنازہ پڑھنا جائز نہیں، مرزا نے بھی اپنے ایک بیٹے کا جنازہ نہ پڑھا (انوار خلافت، انوار العلوم جلد 3 صفحہ 149) 3: کُل مسلمان جو حضرت مسیح موعود کی بیعت میں شامل نہیں ہووے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں میں مانتا ہوں یہ میرے عقائد ہیں۔ (آئینہ صداقت، انوار العلوم جلد 6 صفحہ 110) 4: جو مرزا صاحب کو نہیں مانتا وہ مرزا صاحب کو نہیں مانتا بلکہ جو مرزا صاحب کو نہیں مانتا وہ مسلمان نہیں ہے (انوار العلوم ، جلد 6 صفحہ 150) مطلب یہ کہ مرزا صاحب کا کافر ،منکر صرف مرزا صاحب کا ہی کافر نہیں ہے بلکہ وہ مسلمان ہی نہیں ہے ۔ 5: وہ شخص جو آپ کو (مرزا صاحب) کافر کہتا ہے یا جو آپ کو کافر تو نہیں کہتا مگر آپ کے دعویٰ کو نہیں مانتا کافر قرار دیا گیا ہے ۔ بلکہ وہ بھی جو آپ کو دل میں سچا قرار دیتا ہے اور زبانی بھی آپ کا انکار نہیں کرتا لیکن ابھی بیعت میں اسے کچھ توقف ہے ، کافر قرار دیا گیا ہے ۔(انوار العلوم جلد 6 صفحہ 151) 6: جو لوگ مرزا صاحب کو رسول نہیں مانتے خواہ آپ کو راست باز ہی منہ سے کیوں نہ کہتے ہوں وہ پکے کافر ہیں ۔ (انوار العلوم جلد 6 صفحہ 151) 7: چونکہ میرے نزدیک ایسی وحی جس کا ماننا تمام بنی نوع انسان پر فرض کیا گیا حضرت مسیح موعود پر ہوئی ہے اس لئے میرے نزدیک بموجب تعلیم قرآن کے ان کے نہ ماننے والے کافر ہیں خواہ وہ باقی سب صداقتوں کو مانتے ہوں ۔ کیونکہ موجبات کفر میں سے اگر ایک موجب بھی کسی میں پایا جائے تو وہ کافر ہو جاتا ہے ۔ (انوار العلوم جلد 6 صفحہ 112) 8: پس نہ صرف اس کو جو آپ کو کافر تو نہیں کہتا مگر آپ کے دعویٰ کو دل میں سچا قرار دیتا ہے اور زبانی بھی آپ کا انکار نہیں کرتا لیکن ابھی بیعت میں اسے کچھ توقف ہے کافر قرار دیا گیا ہے ۔ (تشحیذالاذھان جلد 4،2 ص 141 اپریل 1911) 9: پانچویں یہ کہ بے شک شروع میں حضرت صاحب کا یہی فتوی تھا کہ صرف میرے مکفرین کافر ہوتے ہیں لیکن بعد میں اللہ تعالیٰ کی وحی نے اس عقیدہ کو بدل دیا ۔ (تشحیذالاذھان جلد 2 ص 157 اپریل 1911)
آپ یہ اپنے پاس ہی رکھیں، یہ سب باتیں ہماری تکفیر کے جواب میں کہی گئیں، حدیث کے مطابق اگر ایک مسلمان دوسرے مسلمان کو کافر کہے تو ایک ضرور کافر ہے۔ چونکہ جماعت احمدیہ پر پہلے کفر کا فتویٰ ہمارے مخالفین کی طرف سے آیا اور ہم اپنے آپ کو مسلمان سمجھتے ہیں ۔ لہٰذا حدیث کے مطابق وہ غیر احمدی خود کافر ہیں۔ اور ان تمام عبارتوں کے جوابات حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب رضی نے 1953 میں عدالت میں دیے تھے اور یہی کہا کہ ہم غیر احمدیوں کو مسلمان ہی سمجھتے ہیں، لیکن گمراہ مسلمان سمجھتے ہیں۔
عیسٰی علیہ السلام اور امام مہدی کو ایک دن ضرور ماننا پڑے گا۔غلام احمد قادیانی یہی امام مہدی علیہ السلام ہیں۔تم جس کا انتظار کر رہے ہو وہ قیامت تک بھی نہی آۓ گے۔@@discoveringundiscovered2024