#SimlyDam #SimlyDevi #Islamabad Simly Dam Vlog I Largest Water Source of Islamabad Named After Hindu Princess I Gilani Logs Videography: Syed Shaz Gilani / pakrover • Video
وعلیکم السلام، خوشی ہوئی کہ آپ یہاں کی رہنے والی ہیں لیکن دکھ بھی ہوا کہ اس منصوبے کی وجہ سے آپ کو اپنا گھر چھوڑنا پڑا۔ میں کئی بار گیا ہوں وہاں۔ کیا شاندار اور خوبصورت جگہ ہے۔
Symbal hindi ka shabd yani lafz hai Jo paani se mansoob hai.. Pavitar Paani.. The word simbal is related to a pure water mostly used for a pond of water
Sub se zada vedio k sath jo background music hai wo both aacha ap koi b story sunataye hain us music main asa lagta hai h ye sub hamary samney ho raha hai us dorr main chaly jataye is music 🎶 ki wajah se nice all vedio main sub vedio dekh hain
You are right brother. It was mistakenly mentioned the year of completion. Planning for the dam began in 1962 and it was not completed when expected in 1972 due to project delays. It was completed in 1983. I am sorry that I cited 1968 instead of 1983. It was extempore story so please ignore my fault and accept my apology Thanks a lots for correcting me, stay blessed...
گیلانی صاحب ، جغرافیائی معلومات کے مطابق اور تاریخ ھند کے مطابق مہا بھارت کا میدان جنگ ،،،ھستنا پور تھا جو موجودہ بھارت میں ھے۔ کؤ رووں کے سردار کانام ، دریودھن،، تھا ،،دیوردھن ،،نھیں تھا ،،یہ درست ھے کہ پانڈووں نے پہلا بن باس چکوال اور اسی علاقے میں گزارا لیکن سملی کا باپ ھستنا پور ھی میں رھا۔ لیکن آپکی ویڈیوز بہت معلوماتی ھوتی ھیں اور جو کام آپ کرتے ھیں وہ درحقیقت قابل تحسین ھے۔ کیونکہ یہ آسان نھیں ھے۔
سر جی ہندو تاریخ اگر با قاعدہ کسی پڑھے لکھے معاشرے کی کوئی تاریخ ہوتی تو اسمیں اتنے جھگڑے اور بھگوان نہ ہوتے -- ہندو تاریخ کی سادہ سی تعریف کچھ ان الفاظ میں کی جاسکتی ہے کہ "جتنے منہ اتنی باتیں" -- ہندوازم ایک مائی تھولوجی ( فیکزم) تھی اور ہے -- جسکا حقیقتوں سے دور دور کا بھی کوئی واسطہ نہیں- اپنی اپنی ڈفلی اپنا اپنا راگ - جس مائی تھولوجی کا رام کبھی ایودھیا میں پیدا ہوتا ہے تو کبھی نیپال میں -- جس ہندوازم کا علم و فن آج تک یہ فیصلہ نہ کرسکا ہو کہ انکا رام جی کون تھا کدھر سے آیا اور کدھر گیا -- ایسی بیہودہ کہانیوں کو لفظ با لفظ مان لینا یا کوئی ویری ویل - ری سرچڈ ہسٹری تصور کر لینا احمقوں کا ہی طرا ہے-- جس ہندوازم میں راون موجودہ ہندوستان میں ولن ہے اور وہی راون سرلنکا کے ہندوازم میں قابل تعریف راجہ -- جس راون کو سرلنکا کا ہندو پوجتا ہے وہی ہندو انڈیا میں ہرسال راون کو جوتے مارتا ہے -- کس کو پتا جنگ چکوال کے مضافات میں ہوئی یا مجودہ انگریز کے بنے ہندوستان میں - سوال تو یہ ہے کہ کس ناسا نے اس قصے کی تصدیق کی ہوئی ہے ؟؟
ایک قصہ یہ بھی مشہور ہے کہ سملی نسل کی بکری یہں پر دستیاب تھی -- نام سملی وہی سے پڑ گیا -- بعد میں اس مقام پر ڈیم تعمیر ہوا -- نام سملی ڈیم ہی رکھا گیا -- جسے منگلا ڈیم اور تربیلا ڈیم اپنے مقامی ناموں کی وجہ سے رکھے گے ہیں سر جی ہندو تاریخ اگر با قاعدہ کسی پڑھے لکھے معاشرے کی کوئی تاریخ ہوتی تو اسمیں اتنے جھگڑے اور بھگوان نہ ہوتے -- ہندو تاریخ کی سادہ سی تعریف کچھ ان الفاظ میں کی جاسکتی ہے کہ "جتنے منہ اتنی باتیں" -- ہندوازم ایک مائی تھولوجی ( فیکزم) تھی اور ہے -- جسکا حقیقتوں سے دور دور کا بھی کوئی واسطہ نہیں- اپنی اپنی ڈفلی اپنا اپنا راگ - جس مائی تھولوجی کا رام کبھی ایودھیا میں پیدا ہوتا ہے تو کبھی نیپال میں -- جس ہندوازم کا علم و فن آج تک یہ فیصلہ نہ کرسکا ہو کہ انکا رام جی کون تھا کدھر سے آیا اور کدھر گیا -- ایسی بیہودہ کہانیوں کو لفظ با لفظ مان لینا یا کوئی ویری ویل - ری سرچڈ ہسٹری تصور کر لینا احمقوں کا ہی طرا ہے-- جس ہندوازم میں راون موجودہ ہندوستان میں ولن ہے اور وہی راون سرلنکا کے ہندوازم میں قابل تعریف راجہ -- جس راون کو سرلنکا کا ہندو پوجتا ہے وہی ہندو انڈیا میں ہرسال راون کو جوتے مارتا ہے -- کس کو پتا جنگ چکوال کے مضافات میں ہوئی یا مجودہ انگریز کے بنے ہندوستان میں - سوال تو یہ ہے کہ کس ناسا نے اس قصے کی تصدیق کی ہوئی ہے ؟؟
کوئی بندہ پرفیکٹ نہیں ہوتا جناب ۔۔۔ ممکن ہے کہ جس سملی کا آپ نے ذکر کیا وہ میری نظر سے نہ گزری ہو یا میرے ریفرنس کمزور ہوں ۔۔۔ آپ ماشا اللہ پڑھے لکھے لگتے ہیں تو یہ بھی جانتے ہوں گے کہ تاریخ کے لغوی معنی ۔۔۔ بادشاہوں کے افسانے ۔۔۔ ہے۔ اب خود ہی بتائیے کہ جو ہے ہی افسانہ، اس کے کس حصے پر اعتبار کریں اور کس حصے پر نہ کریں آپ صرف ہندووں کو نہ کوسیں اپنی اسلامی تاریخ بھی پڑھیں جو اتنی گنجلک اور متازع ہے کہ جی اکتا جاتا ہے۔ جو واقعہ تاریخ ابن خلدون میں لکھا ہے، تاریخ طبری میں یا تو وہ واقعہ ہی نہیں ہے یا طبری اس کی سرے سے تردید کرتا نظر آتا ہے ریسرچ اسی چیز کا نام ہے کہ آپ درجنوں ریفرنسز لیں اور جو آپ کو مطمئن کرے، اسے لے لیں، میں نے بھی یہی کیا ہے لیکن میں انسان ہونے کے ناطے خطا کا پتلا ہوں، درگزر فرمائیے
AsSalam o Alikum Mr. Zulfiqar Arshad Gillani It Is Great To See You Again Unexpectedly While During Scrolling At RU-vid For Viewing News V Logs. I Hope You Must Not Forgotten My Name Known As Tanweer With Reference To Yonus Khan Afridi. MashaALLAH You Are Doing Well. Wish You Good Luck.
Tanveed i have not forgotten you .u r still in my memories.u r seening me in my videos right now but one day we'll meet face to face in sha Allah. Many many regards for u and ur family
@@zulfiqargilani شاہ جی تاریخ ستیاں پر پروفیسر صبیر ستی صاحب کی کتاب میں کافی مواد ھے کہ کس طرح ہندوستان سے قافلہ یہاں پہنچا اور ایک عورت جو غالباً کسی بادشاہ کی بیوی تھی اور حاملہ تھی وہ جب دریائے جہلم کے کنارے تھون کے مقام پر پہنچی تو وجہ زہ کے وقت پہاڑ کے ایک غار میں چلی گئی وہاں اس نے ایک بچے کو جنم دیا وہ خاتون اس بچے کو لے کر ایک ہندو پنڈت کے گھر آ گئی پنڈت جی کی بیوی نے اسے اپنے گھر رکھ لیا اور پنڈت نے اس کا نام رکھنے کیلئے زمین پر رمبلی یا اسے زنجیر کہتے ھیں اس سے حساب کرنے لگے ادھر اس عورت کے لیے ایک علیحدہ گھر کی تعمیر شروع تھی ایک مزدور نے اوپر سے لکڑی کا ایک بالا نیچے گرایا جو زمین پر سیدھا گڑ گیا اور ایک کالا ناگ اس کے اوپر چڑھ گیا جو اپنے پھن کو پھیلاتے ھوے چاروں اطراف جھومنے لگا پنڈت نے جب یہ منظر دیکھا تو کہا کہ اس بچے کا نام ستی خان ھے اور چاروں اطراف اس کی اولاد میلوں آباد ھو گی، اور آج واقعی تحصیل کوٹلی ستیاں میں صرف ستی قبیلہ آباد ھے جو کہوٹہ اور پیر پنجاڑ کی پہاڑیوں سے لے کر مری میں ڈھانڈہ پتریاٹہ، ملوٹ ستیاں دریائے جہلم سے لیکر کرورسے ھوتا ھوا چراہ گاوں نیلور تک آباد ھے جو 3 لاکھ نفوس پر مشتمل ھیں، اور 50 فیصد لوگ تو راولپنڈی اسلام آباد اور دنیا کے تمام ممالک میں آباد ہیں، جو زندگی کے ہر شعبے میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں اینکر، کرکٹر، شاعر، جنرلز اور کاروبار سب میں اپنا نام کمایا ھے َ، کور کمانڈر 10 کور صلاح الدین ستی جنہوں نے 12 اکتوبر کے مشرف مارشل لاء میں نمایاں کردار ادا کیا اور وہ اس وقت 111 برگیڈ کمانڈر تھے ان کا تعلق بھی کوٹلی ستیاں سے تھا موجودہ کور کمانڈر ملتان اختر نواز ستی بھی تھون کے علاقے کوٹلی ستیاں کے رہائشی ھیں، انٹرنیشنل کرکٹر یاسر عرفات ستی اور اینکر وقار ستی اور اے آر وائی کے نیوز کاسٹر اسحاق اشفاق ستی کا تعلق بھی کوٹلی ستیاں سے ھے، پیپلزپارٹی کے سابق ایم این اے غلام مرتضیٰ ستی، ایم پی اے میجر لتاسب ستی اور کرنل یامین ستی مرحوم بھی اس علاقے سے تعلق رکھتے ہیں، حق خطیب سرکار بلاوڑہ شریف بھی کوٹلی ستیاں سے 6 کلو میٹر دوری پر واقع ہے،
Collecting very old and right information and arrange a visit to that place is very difficult job.I also heard about that lady "Dhaurapati" its true that in Indian stories we found many myth so thestory become more attractive.
سر اسی وی لاگ میں کچھ کتابوں کے ٹائیٹل شئیر کیے تھے ایک لنک شئیر کر رہا ہوں، کچھ تفصیل آپ کو یہاں سے مل جائے گی facebook.com/profile.php?id=100069578865436
Hum simly dame k rihashi thy ap ki vlog boht achi hy is main se boht si kahanian hum ne sun rakhi thi.simly gaon k mutailq main kafi kuch bata sakta hon
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔ ماشاءاللہ ۔ اس وی لاگ کی تمہید میں بڑا ہنسنا ہنسانا ہوا ۔جب آپ یدھشٹر کانام لیتے وقت ہنس رہے تھے۔ خیر وہ پانڈو جو تھے تو دروپتی ان پانچوں بھائیوں کی بیوی کیسے بنی؟ ہوا یوں کہ یہ پانچوں بھائ اپنی والدہ کے بڑے فرما بر دار تھے انکی ماں کی کہی ہوئی بات کو یہ لوگ حرف آخر مانتے تھے پھر چوں چرا نہیں کرتے تھے ۔تو یہ جب پانچوں بھائ دروپتی کو جیت کر لائے گھر پہ تو اسوقت انکی ماں مطبخ (کچن)میں تھیں ان پانچوں نے ماں او ماں آواز لگائ کہ دیکھو تو صحیح ہم کچھ وجے (جیت) کرکے لائے ہیں تو اسوقت ماں نے کچن ہی سے بغیر دیکھے کہا کہ جو کچھ بھی ہو پانچوں لوگ آپس میں بانٹ( تقسیم) کر لو ۔ تو اس طرح سے دروپتی پانچوں بھائیوں کی بیوی بنی ۔پھر طے یہ پایا کہ جو شخص بھی اندر رہے گا وہ اپنی کھڑاوں( چپل)باہر رکھے گا دروازے پر تا کہ اگلا سمجھے کہ فلاں اسوقت زنان خانے میں ہے ۔ اسی سے متعلق ایک اور کہاوت ہیکہ ایک مرتبہ کسی کتیا (کتی)نے کھڑاوں دروازے سے اٹھا کر کہیں دوسری جگہ ڈال دئے ۔ اب دوسرے بھائ نے چپل نہ پاکر سوچا کوئی زنان خانے میں نہیں ہے اور داخل ہوگیا دیکھا تو وہاں ایک بھائ پہلے سے موجود ہے۔ تینوں آپس میں بڑے شرمندہ ہوئے۔ اسنے کہا کہ دروازے پر کھڑاوں نہ پاکر میں اندر آگیا دیکھا گیا تو واقعی دروازے چپل نہیں تھے پتہ پتہ چلا کہ کتیا لے گئ ہے کھڑاوں۔ تب دروپتی نے کتیا کو بدعا دی کہ جیسے آج تونے مجھے شرمسار کیا ہے اسی طرح بھی بیچ چوراہے پر تیری عزت سے کھیلا جائے گا ۔ آگے آپ خود سمجھیں 😃😃😃🤭 فقط والسلام
یہ کہاوتیں اور واقعات بتانے کے لیے میں آپ کا شکر گزار ہوں۔ ظاہر ہے اتنی باریک باتوں کا ذکر خال خال کتابوں میں ملتا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ یدھشٹر کا درست نام نہیں لیا جا رہا تھا مجھ سے۔ زیادہ ہنسی تو اس وجہ سے آئی کیونکہ کچھ الفاط ایسے ہوتے ہیں جو ذرا مشکل سے زبان پر چڑھتے ہیں۔ یہ بھی ایسا ہی لفظ تھا۔ لیکن آپ نے جو واقعات بتائے، انہیں پڑھ کر مزید ہنسی آئی۔ خاص طور پر دروپدی کی بد دعا جو کتیا آج تک بھگت رہی ہے۔ خوش رہیں سرکار
@@zulfiqargilani شکریہ محترم۔ یہ باتیں ہمارے یہاں زبان زد خاص وعام ہیں۔اصل میں مہا بھارت کے نام سے انہوں نے ایک سیریل ٹی وی پر نشر کرتے تھے قسط وار ہر اتوار کو آتا تھا نوے کی دہائی میں تب سے یہ سب کو پتہ چل گیا ۔ محترم ذرا اپنا پرسنل نمبر دینے کی زحمت اگر گوارہ کریں تو آپکی ذرہ نوازی ہوگی میرے لئے باعث مسرت ہوگی یہ بات ۔
Asif zardari oor Banazir ka hanimoon ko bhi simli dam Rest House may manaya doosra Banazir door may qazi Hussain Ahmed ko BHI issi rest house may Nazar band kia inhi Pani may eik Mizar bhi moojood Hay
@@zulfiqargilani can you please elaborate a lil more, I am myself working in Army, I hope I will get the right person to talk to, and I hope the area is safe too.
I think this rest house is under the supervision of CDA Member Technical. I didn't need booking but he was known to me as DS Railway, Rawalpindi Division. Syed Manwar Shah was working on this post then. I went through the same but lost contact later. I share his number. I think you will be in touch and yes, area is safe and very beautiful. Syed Munawar Shah 0300 5143281 Please try to contact him.
May be the place where from where she committee suicide, the place I saw in submerged under the water is know as "pigeon height". it was a a steep height, pigeon used to live in this place. May be this is the place where Simly jumped and went into deep slumber/death.
جو جوڈھشتر تھا وہ مہاراج پانڈو کا بیٹا تھا اور مہاراج بھرت کا لکڑ پوتا تھا اور دھریودھن مہاراج کورو کا بیٹا تھا اورکورواندھا تھا جس کا سالا شکونی تھا جو گندھار یعنی آج کا ٹیکسلا کا مہاراج تھا