۔ کچھ مسلمان مجھ پر چیخ کر کہتے ہیں کہ حلال کو حرام بنانے کی ہمت مت کرو! میں ان سے کہتا ہوں کہ اللہ پر الزام لگانے کی ہمت نہ کرو، جب آپ کو ان بلیک سائٹس میں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان بلیک سائٹ جیلوں میں جن لوگوں پر تشدد کیا گیا ان کی اکثریت غیر مسلم بن گئی اور اسلام سے نفرت کرنے لگے، اور اللہ کو اپنے امتحان کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان پر نہ صرف جنسی زیادتی اور تشدد کیا گیا، انہوں نے اپنے ایمان کو بھی گنوا دیا۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب مسلمان غلط اور بیمار جنسی تعلقات میں مشغول ہوتے ہیں اور اپنی بیویوں یا شوہروں کے ساتھ جسمانی گوشت کی طرح برتاؤ کرتے ہیں۔ میں نے ہزاروں مرتد مسلمانوں کے انٹرویو کیے ہیں اور ان سب نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ازدواجی تعلقات میں بہت زیادہ سرگرم تھے, اور ہمیشہ اپنی بیویوں کے ساتھ نئے انداز سے بیمار جنسی خواہش پوری کرتے تھے، یقیناً جنسی کھلونے اور دیگر انحرافات کا استعمال حلال طریقوں سے کرتے ہوئے. اب وہ نہ صرف مرتد ہو گئے بلکہ اللہ اور اس کے رسول کے خلاف تبلیغ بھی کرتے ہیں۔ ہمیں اسلام پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بتاےہوے حقیقی راستے پر چلنا چاہیے. لہٰذا ہر کسی کو مذہبی ہونے دیں، میاں بیوی سے محبت اور اس زندگی کی خوشیوں کے جنون پر توجہ مرکوز کئے بغیر. ہمیں بعد کی زندگی کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔ نہ کہ یہاں اس دنیا میں خوشی اور محبت تلاش کرنے کے لیے۔ انسانوں سے محبت کے جنون کے بعث بعض اوقات بہت سی خواتین اور مرد جذباتی ہوجاتے ہیں اور جسمانی طور پر مکمل طور پر ٹوٹ جاتے ہیں. اپنے ذاتی تجربے میں میں نے درجنوں ایسے لوگوں کو دیکھا ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ بہت زیادہ جنسی تعلقات رکھتے تھے جس کی مذہب میں مکمل اجازت ہے، لیکن پھر میں نے انہیں سخت ترین درد اور تکلیف سے گزرتے دیکھا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ دنیا بھر میں تمام مسلمانوں کی توہین اور مصائب کے پیش نظر مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اسلام کو اپنی خواہشات پر عمل کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنا چھوڑ دیں اور چین، مشرق وسطیٰ اور میانمار میں تشدد کا شکار اور قتل کیے جانے والے اپنے بھائیوں اور بہنوں کے لیے اللہ سے روکر دعایں کرتے ہوے اپنا وقت گزاریں۔ اے اللہ! میں مسلمانوں کو کیسے بتاؤں کہ سچا ایمان چینلز پر اسلامی طریقے سے سیکس کرنے اور سیکس کے بارے میں مسلسل بات کرنے کی ویڈیوز بنانا نہیں ہے؟ سچا مذہب لوگوں کے لئے رونا ہے. اے اللہ! براہِ کرم مسلمانوں کے دلوں سے مذہب اور اسلام کو بہانہ بنا کر مسلسل سیکس پر بات کرنے کا جنون نکال دیں۔ اللہ ان مسلمانوں کو امت کا احساس دلائے جو حلال جنسی لذتوں کے عادی ہوگئے ہیں۔ اللہ ہماری خواتین کو جنسی زیادتی یا تشدد سے بچائے! مسلمان اپنے آپ کو اس سوچ میں مبتلا کر لیتے ہیں کہ جنسی لذتیں عبادت ہیں! اے اللہ! لوگوں کے دلوں سے جنسی لذتوں کے جنون کو نکال دیں۔ اللہ ہمیں ایمان اور تقویٰ پر قائم رکھے۔ ہمیں مسلمانوں کو زیادہ جنسی تعلقات قائم کرنے کی ترغیب دینے والی ویڈیوز کبھی بھی اپ لوڈ نہیں کرنی چاہئیں، چاہے وہ شوہریا بیوی کے ساتھ ہی کیوں نہ ہو. میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ ہمیں صحیح رہنمائی عطا فرماے اور ہم مسلمانوں کو اس سوچ میں گمراہ نہ کریں کہ جنسی تعلقات اور ہوس دین کا اہم حصہ ہیں۔ آپ جانتے ہیں، میں ابھی ابھی پناہ گزین کیمپوں سے واپس آیا ہوں جہاں میانمار کے متاثرین مسلمانوں کو رکھا گیا ہے۔ میں نے دیکھا کہ 10 لاکھ سے زیادہ مسلم خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، اور ان کے بچوں کو ان کے سامنے جلایا دیا گیا۔ اور یہاں ہم ہیں، مسلمانوں کا ایک گروہ یہاں بیٹھا ہے، اور ویڈیوز اپلوڈ کر رہا ہے کہ اپنے میاں یا بیوی کو کیسے جنسی راحت پھنچانی ہے. اللہ کے واسطے رحم کریں، اور بتائیں کہ والدین کے سامنے مسلمان بچوں پر کیسے تشدد کیا جاتا ہے؟ اگر ہم خوش نصیب ہیں تو ہمیں اپنی ہوس کی سزا اسی دنیا میں ملے گی، کیونکہ شرک بتوں کی پوجا کرنا ہی نہیں ہے، بلکہ یہ آپ کے شوہر یا بیوی کی شرمگاہ سمیت کسی بھی چیز یا کسی چیز کی عبادت کرنا ہے۔ اے اللہ! ماؤں کو عزت اور عزت نفس سکھا دیں! متعدد عراقی اور افغان قیدیوں نے جن پر جنسی تشدد کیا گیا انہوں نے اعتراف کیا کہ گرفتاری سے پہلے وہ اپنی بیویوں کے ساتھ بہت زیادہ جمع کرتے تھے۔ ان میں سے کچھ نے اعتراف کیا کہ کچھ مغربی پورن فلمیں دیکھنے کے بعد، انہوں نے شرعی حدود کے اندر رهتے ہوے، جنسی تعلقات میں نئے انداز کا تجربہ کیا، لیکن اب انہیں احساس ہوا کہ ان لذت کی وجہ سے, اللہ تعالیٰ نے انہیں خفیہ جیلوں میں قیدی بنا دیا، جہاں ان کے بچوں کو ان کی آنکھوں کے سامنے بدفعلی کا نشانہ بنایا گیا اور امریکی فوجیوں نے ان کی بیویوں پر تشددکیا تاکہ وہ جھوٹے اعترافات پر دستخط کرنے پر مجبور ہو جائیں۔ یاد رکھیں کہ جب بھی آپ جنسی لذتوں میں ملوث ہوتے ہیں تو آپ کو اس کی سخت سزا ملے گی بشرطیکہ آپ پہلے ہی صحابہ کرام کی طرح اللہ کی راہ میں خون پسینہ نہ بہا رہے ہوں۔ انہوں نے اپنا وقت جنسی تعلقات کے طریقوں کی تلاش میں صرف نہیں کیا
پاکستان کے لوگوں کے پاس کچھ بھی نہ ہو تو بھی وہ فخر کر سکتے ہیں اس لئے کہ ان کے پاس مفتی تقی عثمانی صاحب ہیں..... اللہ تعالٰی عمر دراز عطا فرمائے آمین ثم آمین
بہت خوب جناب اللہ تعالیٰ حضرت مفتی صاحب کی حفاظت فرمائے علماء حق کو دیکھ کر اللہ تعالیٰ کی ذکر اور قرآن کی تلاوت کا شوق پیدا ہوتا ہے اللہ تعالیٰ ہمیں ھدایت نصیب فرمائے آمین یارب العالمین
@@potomac5448 جی بہت خوب !!! بجا فرمایا لیکن یہ بھی تو انہی کے ایمان کا درس دیتے ہیں انہی سے عقیدت رکھتے ہیں اسی لیے تو انکا ایمان ہم سے لاکھ درجے بہتر ہے
آہ، کیا ہو گیا ہے ان مومنوں کو جو مسلسل اپنے آپ کو نیچا دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام نے عورت کو عزت سے نوازا. مسلمان عورتیں جنت کی مائیں ہیں۔ بطور مسلمان، ہمیں کبھی بھی دوسرے مسلمانوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک نہیں کرنا چاہئے۔ خواہ وہ شخص کسی وجہ سے ناپاک اور بے عزت ہونا چاہے۔ بیشک، اگر آپ اپنے شوہر یا بیوی کو جنسی تصورات میں مشغول کرتے ہیں، پھر آپ کے خیال میں آپ کی وفات کے بعد کیا ہوگا؟ ایسی عادات ختم نہیں ہوتیں، اور وہ کسی دوسرے شخص کے پاس جانے کے لیے پاگل ہو جائے گا جو خواہشات کو پورا کر سکےیہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ہم اس دنیا میں بہت کم وقت کے لیے ہیں، اور ہمارا مقصد دنیاوی لذتوں اور جسمانی خواہشات سے لطف اندوز ہونا نہیں بلکہ اللہ کی عبادت کرنا ہے۔ اللہ نے مسلمانوں کو زندگی میں ایک خاص فریضہ عطا کیا ہے، اور وہ صرف اللہ کی عبادت کرنا ہے، اور اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیاوی لذتوں میں ضرورت سے زیادہ مشغول نہ ہوں، جس میں مخالف جنس کے لوگوں کی صحبت میں گھنٹوں بیکار وقت گزارنا، چاہے وہ شرعی حیثیت سےشادی شدہ بیوی ہی کی صحبت کیوں نہ ہو. جسمانی اور جنسی تعلقات کا جنون انسانی روح کو تباہ کر دیتا ہے۔ خواہ وہ نکاح میں جائز ہی کیوں نہ ہو۔ یہ ایک عیش و آرام کی چیز ہے اور کوئی بھی عیش و آرام کی چیز جس میں لوگ بہت زیادہ ملوث ہیں وہ اس کے لئے سخت تکلیف اٹھاتے ہیں. یہ ایک عیش و آرام کی رغبت ہے اور کوئی بھی عیش و آرام کی رغبت جس میں لوگ بہت زیادہ ملوث ہیں وہ اس کے لئے سخت نقصان اٹھاتے ہیں. یہاں تک کہ اگر کوئی بہت زیادہ چینی کھاتا ہے، تو اسے ذیابیطس ہو جاتا ہے. اس جنسی بیماری کی وجہ سے دنیا بھر میں مسلمان ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ میں ان جاہل لوگوں کی باتوں کو برداشت نہیں کر سکتا جب وہ جنسی سرگرمیوں کے بارے میں بات کرتے ہیں اور گمراہ کن اصولوں کو پھیلانے کے لئے پیغمبرانہ روایات کا استعمال کرتے ہیں۔ مجھے غصہ آتا ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ لوگ اسلام کو اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ شادی اور جنسی تعلقات کبھی بھی مسلمانوں کی زندگی کا مقصد نہیں ہیں۔ بس اللہ سے محبت ہی اہم ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی شادی کو ضروری سمجھتا ہے، تو بھی اسے ہر کسی کو صرف اس لیے شادی کرنے پر رضامندنہیں کرنا چاہیے کہ ہمارے خیال میں یہ صحیح ہے. حضرت عمران کی صاحبزادی حضرت مریم علیہا السلام بھی غیر شادی شدہ تھیں. اللہ ان سے محبت کرتا تھا۔ کسی بھی قسم کی لذت میں مبتلا ہونا انسانوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ اہل ایمان کو اس دنیا میں عیش و عشرت سے لطف اندوز ہونے کے لیےنہیں بھیجا گیا. ہمیںاللہ اور اس کے رسول کی عبادت اور اطاعت کے لیے بنایا گیا ہے۔ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ہی اصول پر زندگی بسر کی،حالانکہ وہ کاروبار کر کے بہت زیادہ امیر بن سکتے تھے،لیکن انہوں نے اس جہان سے پردہ فرمانے تک سادگی میں رہنے کا انتخاب کیا۔ ہماری اپنی لذتوں، اور غیر مسلموں کی پیروی اور جنسی سرگرمیوں کے جنون میں مبتلا ہونے کی وجہ سے، سعودی عرب کے ہزاروں نوجوان، کویت اور پاکستانی نوجوان, قطری مرد اور عورتیں, عمان اور بحرین کے بزرگ کاروباری افراد, اور یہاں تک کہ انڈونیشیا اور ملائیشیا، افریقہ اور بھارت کے سائنسدانوں کو اب سی آئی اے کے بش دور کے تفتیشی پروگراموں میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور وہ آج تک بہت سے یورپی ممالک میں رازداری سے کام کر رہے ہیں۔ لوگ گروہ در گروہ اسلام کو اسلیے چھوڑ رہے ہیں کیونکہ وہ کیونکہ وہ جنسی تعلقات کے ساتھ ہمارے جنون سے بیزار ہیں۔ کیا آپ نے کبھی کسی عیسائی پادری یا یہودی ربی کو ایسی بے شرم ویڈیو اپ لوڈ کرتے دیکھا ہے؟ آپ کے خیال میں اللہ کس کو جنت میں داخل کرے گا؟ مسلمانوں کو اللہ کی طرف سے سمجھدار ہوجانے کی تنبیہ کی جا رہی ہے۔ کیوبا میں گوانتانامو نیول بیس اور اس کے علاوہ افغانستان، لتھوانیا، رومانیہ، پولینڈ، تھائی لینڈ، بلغاریہ، ناروے اور یہاں تک کہ کینیڈا میں بھی ایسی بلیک سائٹس موجود ہیں جہاں سینکڑوں معصوم مرد، خواتین اور مسلمان بچوں کو لے جایا جاتا ہے جہاں امریکی، برطانوی اور یورپی محافظوں کی جانب سےانھیں بجلی کے جھٹکے لگا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایسا اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ بہت سے مسلمان اب جماع اور جسمانی لطف اندوزی کے جنون میں مبتلا ہیں، اور وہ مسلسل آن لائن رہتے ہوے ازدواجی زندگی سے لطف اندوز ہونے کے طریقے تلاش کررہے ہیں. غیر مسلم بلیک سائٹ پر تشدد کرنے والوں کے ہاتھوں پکڑے جانے والے تمام مردوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنی شرعی بیویوں کے ساتھ مباشرت میں مختلف انداز کا تجربہ کیا، اور ان تفتیشی کمروںمیں، انہیں اپنی ہی بیٹیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کیا گیا، تو اللہ سے ڈرو، اور جانوروں کی طرح مت بنو! کچھ بلیک سائیٹ گارڈز نے مسلمان بیٹوں کو اپنی ہی ماؤں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کیا! ان لوگوں نے ایک بار اپنے اسلامی شریک حیات کے ساتھ بیمار جنسی تعلقات کے جواز کے لیے حدیث اور قرآن کا استعمال کیا۔ اس لیے میں سب کو کہتا ہوں کہ کنوارے اور پاکدامن رہو۔ کچھ مسلمان مجھ پر چیخ کر کہتے ہیں کہ حلال کو حرام بنانے کی ہمت مت کرو! میں ان سے کہتا ہوں کہ اللہ پر الزام لگانے کی ہمت نہ کرو، جب آپ کو ان بلیک سائٹس میں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان بلیک سائٹ جیلوں میں جن لوگوں پر تشدد کیا گیا ان کی اکثریت غیر مسلم بن گئی اور اسلام سے نفرت کرنے لگے، اور اللہ کو اپنے امتحان کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان پر نہ صرف جنسی زیادتی اور تشدد کیا گیا، انہوں نے اپنے ایمان کو بھی گنوا دیا۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب مسلمان غلط اور بیمار جنسی تعلقات میں مشغول ہوتے ہیں اور اپنی بیویوں یا شوہروں کے ساتھ جسمانی گوشت کی طرح برتاؤ کرتے ہیں۔ میں نے ہزاروں مرتد مسلمانوں کے انٹرویو کیے ہیں اور ان سب نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ازدواجی تعلقات میں بہت زیادہ سرگرم تھے, اور ہمیشہ اپنی بیویوں کے ساتھ نئے انداز سے بیمار جنسی خواہش پوری کرتے تھے، یقیناً جنسی کھلونے اور دیگر انحرافات کا استعمال حلال طریقوں سے کرتے ہوئے. اب وہ نہ صرف مرتد ہو گئے بلکہ اللہ اور اس کے رسول کے خلاف تبلیغ بھی کرتے ہیں۔
Mashaallah Subhanallah Bahut khooob g aur YAQINAN 💯 sachchi aur Achhi wazaahat Farmaaiyee hai Aapne G,, aur Allah pak saare musalmano ko bhi Hazrat K Naqshe qadam par chalne ki taufiq ata farmaye Aameen Summa aameen ya Rabbalaalameen G
Subhan Allah ❤️, amazing words..... Amazing man in this world. May Almighty Allah grant him better health and showers blessings ever on him and reward him better
اسلام علیکم ورحمة الله وبركاته. مفتی صاحب درست فرمایا اپنے لیے جب ہدایت مانگو تو وہ رد نہیں ہوتی یہ میرا اپنا آزمایا ہوا بھی ہے کہ میں نے شدت سے مانگا تھا کہ جو تیرا رستہ ہے وہ عطا کر دے اسی پر چلا دے اگرچہ ابھی مجھے دیں پر چلنا مشکل بھی لگتا ہے اور گناہوں کی زندگی آسان اور خوشنما بھی معلوم ہوتی ہے۔۔ لیکن الحمدللہ دعا مانگتے مانگتے ہی کب ہدایت مل گئ معلوم بھی نہ ہوا خود بخود دل مائل ہوتا چلا گیا
اللہ سبحان و تعالی مفتی صاحب کی زندگی میں اور برکت عطا فرمائے امین یا رب العالمین اور اللہ تعالی آپ کو دشمنوں کے مذموم عزائم سے محفوظ رکھے امین یا رب العالمین ۔