بلکل جناب آپ صحیح فرما رہے ہیں ، ورنہ پھر معاف کرنا جناب الطاف حسین بھائی سے زیادہ اور کوئی بھی شخص اتنا بڑا آرگنائیزر نہیں ہے ، لیکن بدقسمتی ہی کہ سکتے ہیں کہ یو ٹرن پالیسی کی بدولت آج اکیلے رہ گئے ہیں ، لیکن نہیں جناب ، عوام کو بھی ایک آدھ غلطی معاف کرنا چاہیئے ، اور پھر ساتھ ساتھ الطاف حسین بھائی صاحب کو بھی اگر قدرت پھر سے خدمت کا موقع فراہم کرتی ہے تو آئندہ ایسی غلطی کا سوچنا بھی نہیں چاہیئے ، محمد بن قاسم نے سندھ میں آمد کے بعد اپنی کشتیاں تک جلا دیں تھیں ، تاکہ واپسی کا راستہ ہی نہیں رہے ، وجہ صاف ظاہر ہے کہ اگر لیڈر ہی رنگ رنگیلا ثابت ہوگا ، تو پھر بھائی صاحب پیچھے کیا رہ جاتا ہے ، پھر ان بچاروں کا حشر ظلعے شاہ ، ارشد شریف ، اور نہ جانے کتنے ہی افراد بشمول خواتین کے ساتھ بھی ناروا سلوک کیا جاتا ہے ، ایسے میں انقلاب کی باتیں کرنا مظلوموں کے خون کے ساتھ غداری کے سوائے اور کچھ بھی نہیں ہوتا ،