Тёмный

SUBH-E-NOOR | Hazrat Abu Talib (A.S) |13 November 2020 | 92NewsHD 

92 News HD
Подписаться 5 млн
Просмотров 6 тыс.
50% 1

SUBH-E-NOOR | Hazrat Abu Talib (A.S) |13 November 2020 | 92NewsHD
#92NewsHD Live, Pakistan’s first HD Plus news channel brings you the crispiest live news, headlines, delineate and relevant updates, current affairs, viral news, trending news, religion, sports, lifestyle, entertainment, health, weather, technology, business, morning show, a wide range of high raising political talk shows including MUQABIL, HARD TALK PAKISTAN, SUBH-E-NOOR, SUBH SAVARAY PAKISTAN, NEWS @ 5, 92 At 8, CROSS TALK, NIGHT EDITION, HO KYA RAHA HAI and much more to look forward.
92 News HD Programs:
• 92 Headlines - goo.gl/GvWqJW
• Muqabil - goo.gl/DzhdTP
• Hard Talk Pakistan- bit.ly/2Js82Qx
• 92 At 8 - goo.gl/41gtQU
• Night Edition - goo.gl/vBTLxV
• subh e noor - goo.gl/FSYxYk
• Ho Kya Raha Hai - goo.gl/9qdgid
• NewsAt5 - goo.gl/SZ6ndS
• SUBH SAVARAY PAKISTAN - bit.ly/2vOELHT
• Cross Talk - bit.ly/2Yel9sJ
Team Members:
Junaid Iqbal | Arif Nizami | Asad Ullah Khan | Saadia Afzaal | Sarwat Valim | Haroon Ur Rasheed | Sohail Iqbal Bhatti | Faisal Abbasi | Shazia Akram | Irshad Arif | Moeed Pirzada
Subscribe Our RU-vid Channel:
Visit our Website: 92newshd.tv
Follow us on Twitter: / 92newschannel
Like us on Facebook: / 92newshd
Subscribe us Dailymotion: www.dailymotion...
#92NewsHD
#LIVE
#HEADLINES
#BULLETINS
#News
#92NewsLive
#Pakistan
#HD

Опубликовано:

 

1 окт 2024

Поделиться:

Ссылка:

Скачать:

Готовим ссылку...

Добавить в:

Мой плейлист
Посмотреть позже
Комментарии : 87   
@hassanhussain3407
@hassanhussain3407 3 года назад
محافظ ِ ختم۶نبوت و ناموس۶رسالت جہاں حضرت ابو طالب علیہ اسلام ھیں وہاں اللہ تبارک و تعالی مجھے بھی وہ جنت عطا فرمائیں
@hassanhussain3407
@hassanhussain3407 3 года назад
جہاں حضرت ابو طالب علیہ اسلام ھیں وہاں اللہ تبارک و تعالی مجھے بھی وہ جنت عطا فرمائیں
@mohmedhanifboda8133
@mohmedhanifboda8133 3 года назад
Quran Me Shaan E Saiyedana Abu Talib Alayhissalatu Wassalam Aap Surat Ud Duha Ki Tafseer Parhe... Quran Se Shikhe Ke Hazrat Abu Talib Alayhissalatu Wassalam kon he...?? Surah No.93 | Aayat No. 6 [93:6] Al-Ḍuḥā-الضُّحٰی "اَلَمۡ یَجِدۡکَ یَتِیۡمًا فَاٰوٰی ۪﴿۶﴾ (اے حبیب!) کیا اس نے آپ کو یتیم نہیں پایا پھر اس نے (آپ کو معزّز و مکرّم) ٹھکانا دیا۔ To isi Aayat Ki Gahraaeee Me Jaavo Baja e Aap Dusri Kitabo Ko Khangaale... To isi Aayat Me Jo Thikana RasoolAllah Sallallahu Alayhi Wa Aalihi Wa Sallam Ko Diya To Kya Ye Thikana Allah (Kufr Wala Dega..? Aap Jara Soche ke koi Majhabi Cheez Ko Aap Kisi ke Paas Amaanat Rakhoge to Gair Muslim ko Doge ya Imaan Wale ko?? Ab yahaa Apna ilm Side par rakh kar Aqal Chalavo... Jab aap Gair Muslim ko Apni Amanat Nahi Doge to Kya Rabbe Zul Zalal Aise waise ko dega?? Aur Quran Kareem Me Wo Bhi Nabi Sallallahu Alayhi Wa Aalihi Wa Sallam Ko Bata Raha he ke " Aap Yateem the to behter thikana diya." Hadise To Bahot Si Ahle Bait E Rasool Ke Khilaaf Garhi Gayi Thi... Lekin Koi Quran Nahi Garh Sakta...!
@mohmedhanifboda8133
@mohmedhanifboda8133 3 года назад
MashaAllah Alhamdulillah Sub'han'Allah Kya Shaan He Maula Abu Talib Alayhissalatu Wassalam Ummat Me Sab Se Zyada Sohbat Paane Waale Rasool Sallallahu Alayhi Wa Aalihi Wasallam Ki....
@hassanhussain3407
@hassanhussain3407 3 года назад
یا سیّدُنا الشّاکرُﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ
@hassanhussain3407
@hassanhussain3407 3 года назад
دنیا میں 2 لوگ اکثر یاد اتے ھیں ایک وہ جو مصیبت میں چھوڑ دیں ایک وہ جو مصیبت میں کام اے اور کھڑے رھے تو حضرت ابو طالب علیہ اللسلام آپﷺﷺﷺﷺﷺ کا تا مرگ ساتھ دیا
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
Sahih Muslim Hadees # 132 یونس نے ابن شہاب سے ، انہوں نے سعید بن مسیب سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ جب ابو طالب کی موت کا وقت آیا تو رسول اللہ ﷺ ان کے پاس تشریف لا ئے ۔ آپ نے ان کے پاس ابو جہل اور عبداللہ بن ابی امیہ بن مغیرہ کو موجود پایا ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’ چچا ! ایک کلمہ لا اله ا لله کہہ دیں ، میں اللہ کے ہاں آب کے حق میں اس کا گواہ بن جاؤں گا ۔ ‘ ‘ ابو جہل اور عبد اللہ بن امیہ نے کہا : ابو طالب! آپ عبدالمطلب کے دین کو چھوڑ دیں گے ؟ رسول اللہ ﷺ مسلسل ان کویہی پیش کش کرتے رہے اور یہی بات دہراتے رہے یہاں تک کہ ابو طالب نے ان لوگوں سے آخری بات کرتے ہوئے کہا : ’’وہ عبدالمطلب کی ملت پر ( قائم ) ہیں ‘ ‘ اور لا ا له الا الله کہنے سے انکار کر دیا ۔ تب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’ اللہ کی قسم ! میں آپ کے لیے اللہ تعالیٰ سے مغفرت کی دعا کرتا رہوں گا جب تک کہ مجھے آپ ( کے حوالے ) سے روک نہ دیا جائے ۔ ‘ ‘ اس پر ا للہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی : ’’نبی اور ایمان لانے والوں کے لیے جائز نہیں کہ مشرکین کے لیے مغفرت کی دعا کریں ، خواہ وہ ان کے رشتہ دار ہی کیوں نہ ہوں جبکہ ان کے سامنے واضح ہو چکا کہ وہ ( مشرکین ) جہنمی ہیں ۔ ‘ ‘ اللہ تعالیٰ نے ابو طالب کے بارے میں یہ آیت بھی نازل فرمائی اور رسول اللہ ﷺ کو مخاطب کر کے فرمایا : ’’ ( اے نبی ! ) بے شک آپ جسے چاہیں ہدایت نہیں دے سکتے لیکن اللہ جس کو چاہے ہدایت دے دیتا ہے او روہ سیدھی راہ پانے والوں کے بارے میں زیادہ آگاہ ہے ۔ ‘ ‘ Sahih Hadees
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
Sunnan e Nisai Hadees # 190 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ نَاجِيَةَ بْنَ كَعْبٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَلِيٍّرَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ أَبَا طَالِبٍ مَاتَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ اذْهَبْ فَوَارِهِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّهُ مَاتَ مُشْرِكًا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ اذْهَبْ فَوَارِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا وَارَيْتُهُ رَجَعْتُ إِلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لِي:‏‏‏‏ اغْتَسِلْ . علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے: ابوطالب مر گئے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ انہیں گاڑ دو تو انہوں نے کہا: وہ شرک کی حالت میں مرے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ انہیں گاڑ دو ، چنانچہ جب میں انہیں گاڑ کر آپ کے پاس واپس آیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: غسل کر لو ۔
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
امام مہدی امیر المؤمنین معاویہ رضی اللہ عنہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امیر المومنین معاویۃ رضی اللہ عنہ، ام المومنین ام حبیبہ رضی اللہ عنھا کے سگے بھائی تھے. آپ اپنے والد ابوسفیان رضی اللہ عنہ کے ساتھ فتح مکہ کے روز نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر مشرف بہ اسلام ہوئے. ابوسفیان رضی اللہ کی درخواست پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو کاتب وحی مقرر کیا. یہ بہت بڑا اعزاز ہے. آپ رضی اللہ عنہ دین کی سمجھ رکھنے والے انسان تھے یہی وجہ ہے کہ ایک مرتبہ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے کسی نے شکایت کی کہ، ھل لک فی امیر المومنین معاویۃ فانہ ما اوتر الا بواحدۃ "کیا آپ کو امیرالمومنین معاویہ پر کچھ اعتراض ہے؟ انہوں نے وتر کی ایک رکعت پڑھی ہے" عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: انّہ فقیہٌ (وہ فقیہ ہیں) یعنی دین کی سمجھ رکھنے والے آدمی ہیں. (صحیح البخاری کتاب المناقب باب ذکر معاویۃ رضی اللہ عنہ، ملخّصاً) امیر معاویہ رضی اللہ کے فضائل میں سے ایک یہ بھی ہے کہ علی رضی اللہ عنہ کی شہادت کے صرف چھ ماہ بعد ان کے بڑے بیٹے امام حسن رضی اللہ عنہ نے کوفہ، بصرہ اور آذربائیجان کے محدود سے علاقے پر قائم اپنے والد بزرگوار کی خلافت سے دستبردار ہو کر امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کر لی. امام حسن رضی اللہ عنہ کی بیعت کے بعد امت مسلمہ جو خلیفہ سوم امیر المومنین عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد افتراق کا شکار ہو چکی تھی از سر نو متحد ہو گئی اس طرح امیر المومنین معاویہ رضی اللہ عنہ کو امت رسول صلی اللہ علیہ کا چھٹا خلیفہ راشد ہونے کا شرف حاصل ہوا اور آپ بیس سال تک سلطنت اسلامیہ کے خلیفہ رہے. ان کے عہد میں بے شمار فتوحات ہوئیں۔ تاریخ بتاتی ہے کہ امیرالمومنین معاویہ رضی اللہ عنہ نے آدھی دنیا پر حکومت کی ہے. ایک اور فضیلت: امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ ایسے الفاظ سے دعا دی جو ان کے دشمنوں کو ہضم نہیں ہوئی. یہ دعا ترمذی کی ایک حدیث میں آئی ہے. ملاحظہ ہو ترمذی اپنی سند سے بیان کرتے ہیں حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عُمَيْرَةَ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لِمُعَاوِيَةَ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا وَاهْدِ بِهِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ. (جامع الترمذی ابواب المناقب باب مناقب معاویۃ بن سفیان رضی اللہ عنہ) ..... عبد الرحمن بن ابی عمیر رضی اللہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے معاویہ رضی الله عنہ کے بارے میں دعا کی ”اے اللہ! تو اس کو ہدایت دے اور ہدایت یافتہ بنا دے، اور اس کے ذریعہ لوگوں کو ہدایت دے.... " متن حدیث میں امیرالمومنین معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں " مَھْدِیُ" کے الفاظ آئے ہیں مھدی کے معنی ہدایت یافتہ کے ہیں. یہی وہ اعزازی خطاب ہے جو شیعہ راویوں کو ہضم نہیں ہوا اتنی بڑی اسلامی سلطنت کے امیر کا یہ لوگ کچھ بگاڑ تو نہیں سکتے تھے لہٰذا انہوں نے بغض معاویہ کا ثبوت دیتے ہوئے حدیثیں گھڑنی شروع کیں اس گروہ کی وضع کی ہوئی روایتوں میں قابل ذکر آمد مہدی قسم کی روایتیں ہیں. بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ حدیثیں نزول عیسٰی کے عقیدے کے بطلان کی غرض سے گھڑی گئی ہیں لیکن ہمارا دعوی ہے کہ یہ روایتیں معاویہ رضی اللہ سے مھدی کا اعزاز چھیننے کے لئے وضع کی گئی ہیں. ان مخترعہ روایتوں کی بنیاد پر دیو بندی، بریلوی اہلحدیث سبھی آمد مہدی کے منتظر ہیں. صحیحین کی بنیاد پر کہا جائے کہ قیامت کے قریب زمانے میں عیسٰی علیہ السلام نے آنا ہے تو آپ کے مہدی صاحب کب آئیں گے؟ جواب ملتا ہے کہ عیسی علیہ السلام سے ذرا پہلے. عرض کیا جائے کہ ان کے پاس تو چالیس پاروں والا قرآن ہو گا اور آپ لوگوں کے پاس تیس پاروں والا قرآن ہے. بالفرض شیعہ کے خیالی مہدی آ گئے تو آپ کا کیا بنے گا؟ تو آگے سے جواب نہیں ملتا اصل بات یہ ہے کہ سنن میں منقول آمد مہدی والی روایتیں سب کی سب موضوع ہیں. منقول
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
امام مہدی کی کوئی حقیقت نہیں.... امام مہدی___ امام مہدی ایک فرقے کا بارہواں امام ہے جو بچپن میں ہی ان کے عقیدے کے مطابق اصلی قرآن اور دوسری نشانیاں لے کر پہاڑوں میں روپوش ہوگئے ہیں اب یہ قرب قیامت آئیں گے اور بگڑ ی دنیا کو صحیح کریں گے اب یہ صرف ان کے ملک کے سب سے بڑے مذہبی رہنما کے پاس آتے ہیں اور صرف ان کو ہدایات جاری کر کے واپس چلے جاتے ہیں اور اس مذہبی رہنما کے احکامات ماننا سب پر واجب ہوتا ہے چاہے وہ مذہبی رہنما اس کا نام لے کر جو مرضی کہہ دے ۔ یہ فرقہ آئے دن اپنے گھروں اور مساجد میں دعائیں کرتے ہیں کہ اب آپ دنیا میں ظہور پذیر ہو جائیں ایک خاص دن یہ لوگ سمندر اور دریا میں اسکے نام کے خط لکھ کر رات کو کاغذ کی کشتیاں چلاتے ہیں یہ تمام لوگ ان کی آمد کا بےچینی سے انتظار کر رہے ہیں ۔ یہ کہتے ہیں کہ عیسی علیہ سلام امام مہدی کے پیچھے نماز پڑھیں گے ۔ اسطرح ثابت کرتے ہیں کہ امام کا مقام نبیوں سے اونچا ہے ۔ جو امام مہدی کی یہ لوگ نشانیاں بتاتے ہیں اس کے مطابق اب تک کتنے ہی امام مہدی ہونے کا دعویٰ کر چکے ہیں ۔ ➖➖➖➖ اصل حقیقت یہ ہے کہ امام مہدی بارے جتنی بھی روایات ہیں وہ سبھی ضعیف ہیں ، مگر جن کے دلوں میں ٹیڑھ ہے وہ عیسی علیہم السلام کی قرب قیامت کے وقت نزول، اور نشانیوں والی روایات کو امام مہدی پر چسپاں کر دیتے ہیں ! جبکہ امام بخاری ایک روایت بھی امام مہدی کے ظہور کے اثبات میں نہیں لائے !!! مختصرا یہی کہ ۔ ۔ ۔ امام مہدی کی کوئی حقیقت نہیں۔
@dirilisertugrul786
@dirilisertugrul786 3 года назад
@@asifmughal3956 ammar bin yasir wali hadith bhi batao
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
وہ لوگ جو آجکل بغیر دلیل کے من گھڑت قصے کہانیوں اور روایات سے دین میں ٹیڑھ پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، انکا کیا حشر ہو سکتا آپ اس آیت سے اندازہ لگا سکتی ہیں👇 نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی متنبہ کر دیا گیا اگر یہ (آخری) رسول بھی ہمارے بارے میں اپنی طرف سے بعض باتیں بنا لیتے.ہم ان کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے. پھر ہم ان کی شاہ رگ کاٹ دیتے." (سورة الحاقة 44،45،46) اور کسی بات کو دین کا حصہ بنانے کے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بغیر دلیل کے منسوب کر دینے کا بھی انجام دیکھیے__👇 کوئی شخص مجھ پر جھوٹ باندھے تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم بنا لے ( صحیح بخاری، صحیح مسلم)
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
قبر پرستی کی شکل میں بُت پرستی تو پہلے ہی رائج ہے ۔لیکن شاہد وہ وقت دور نہیں جب خالص مشرکین عرب کی طرح بتوں کی پرستش کی جاۓ گی ۔ سب سے پہلے بت پرستی کا آغاذ نوح علیہ السلام کی قوم سے ہوا تھا۔ بخاری میں ابن عباس کے قول کے مطابق نوح علیہ السلام کے پانچ اولیاء ( پنج تن پاک ) جب وفات پاگئے تو لوگوں نے انکی یاد میں ان کی تصاویر بنائی اور پھر ایک نسل گزرنے کے بعد دوسری نسل نے ان کے بت بنالئے اسطرح اگلی نسل نے ان کی پوجا کرنی شروع کردی یوں وہ بت بعد میں سارے عرب میں پھیل گئے۔(ماخوذ ) اس آخری امت میں بھی تصاویر والی بت پرستی کا معاملہ در آیا ہے ، اس امت کے ایک بہت بڑے گروہ نے بھی اپنے پنج تن پاک بنا کر ان کی تصاویر ، ویڈیوز، ڈرامے اور خاکے بنانے شروع کر دیئے ہیں ۔ محرم کے جلوسوں میں جس طرح حسین رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کا پُتلا بنا کر پھر اسے نیزے میں گاڑ کر گلیوں بازاروں میں گھومایاجاتا ہے ۔ یہ حسین رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کی شدید توہین اور گستاخی ہے ۔لیکن بُرا ہو ابلیس ملعون کا وہ عقیدت کے روپ کیسے کیسے لوگوں کو گمراہ کرتا ہے۔( یہ گستاخی کسی کو نظر ہی نہیں آتی اور نہ اسے کوئی گستاخی سمجھتا ہے ) اس کے علاوہ علی رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کی ایک خیالی تصویر بھی بازار میں فروخت ہورہی ہے ۔ شیخ عبدالقادر جیلانی کی مشہور و معروف خیالی تصویر جس میں ایک عورت ہاتھ اٹھاکر دعا کر رہی ہوتی ہے اس سے تو آپ سب واقف ہی ہونگے یہ تصویر آپ کو اکثر حجام کی دکان پر دیکھائی دے گی اس بت نما تصویر کی بھی سرے عام بازاروں میں خرید وفروخت کی جاتی ہے لیکن مجال ہے جو ارباب و اقتدار میں سے کسی کے کانوں پر جوں تک رینگے!یا کسی سُنی بریلوی عالم کی زبان سے اس کے خلاف کوئی ایک لفظ بھی نکلے ۔ اس کے علاوہ ایک دوسری تصویر جس میں کچھ نیم برہنہ قسم کے بابے شیروں کے ساتھ دیکھائی دیتے ہیں یہ سب تصاویر یہ خالص بُت پرستی نہیں تو اور کیا ہے ؟ اسلام نے اسی لئے ذی روح کی تصویر کو بنانا حرام قرار دے دیا تھا کیونکہ اگر تصویریں بنانا جائز ہوتا تو آج قبروں ،آستانوں اور مزاروں کی پرستش کے بجاۓ ہر گھر میں بُت ہوتے جنھوں پوجا جارہا ہوتا۔ یہاں میں ایک واقعہ نقل کرنا چاہوں گا جو کافی عرصہ پہلے میرے ساتھ پیش آیا ۔ ہوا کچھ یوں کہ میں ایک صاحب کے گھر ان کا مکان دیکھنے کے لئے گیا جو مجھے کرایہ پر چاہیے تھا ۔ اُن صاحب نےہمیں بیٹھک میں بٹھایا ، بیٹھک میں ایک ڈبل بیڈ اور ایک عدد صوفہ تھا جس پر تین آدمی ہی سما سکتے تھے ۔ تو میں نے سوچا بیڈ پر بیٹھ جاتا ہوں تو جوں ہی میں بیڈ پر بیٹھنے لگا تو اس نے مجھے فوراً وہاں سے اٹھا دیا ۔ کمرے کی دیوار پر ایک باریش شخص کی بہت بڑی تصویر بھی آویزاں تھی ۔ پوچھنے پر پتا چلا کہ یہ تصویر جناب کے پیر صاحب کی ہے اور برکت کے لئے آویزاں کی ہوئی اور مجھے بیڈ پر بھی اس لئے بیٹھنے نہیں دیا گیا کیونکہ وہ بیڈ بھی ان پیر صاحب کا تھا ۔وہ جب بھی سال دو سال بعد ان کے ہاں تشریف لاتے تو اسی بیڈ پر آرام فرماتے تھے اس دوران کسی کو اس بیڈ پر بیٹھنے تک کی اجازت نہ تھی کہ کہیں پیر صاحب کی شان میں بے ادبی نہ ہوجاۓ ۔ یاد رکھیں ! کوئی بھی تصویر چاہیے وہ کسی جاندار کی ہو یا بے جان کی جیسے مزارات ،جوتے یا گنبد وغیرہ تو اگرآپ نےوہ اس نیت سے گھر میں لٹکائی ہوئی ہے کہ اس سے گھر میں برکت ہوتی ہے یا بلائیں ٹلتی ہیں تو یہ بُت پرستی ہی کی ایک شکل ہےاور ویسے بھی ان کا لٹکانا حرام ہے ۔ اللہ ہمیں توحید کو سمجھنے اور ہر قسم کے شرک سے بچاۓ ۔
@tahirabbas6447
@tahirabbas6447 3 года назад
ماشاء اللہ بہت خوب۔ اللہ پاک اس پروگرام کے تمام شرکاء کی توفیقات میں اضافہ فرمائے، آمین۔
@mohmedhanifboda8133
@mohmedhanifboda8133 3 года назад
Jo Log Hazrat Abu Talib Alayhimassalam Ke Imaan Par Sawaal Uthate He Unke Liye: Aale Ibrahim Alayhimassalam Par Har Musalman Namaz me Darood Parhta he Ye Bhi Unki Aal he Aur Unho Ne Kabhi Khuda Aur Uske Rasool Ka Inkaar Nahi Kiya... balki Saath Diya Allah-Rasool Ke Deen Failane Me... Islam ki Dawat Hazrat Abu Talib Alayhimassalam Ke Ghar se shuru huvi Aur Pehra HaZrat Abu Talib Alayhimassalam Dete The... Tab Aap Jaise Muslim jo Baad me huve wo Nahi the, Tab se Ye Islam Ke Khaadim, Mohsin, Saath Dene Wale The... Aap Kya Jaano Imaan Ki Zad Ko...
@hassanhussain3407
@hassanhussain3407 3 года назад
حضرت سیّدُنا ابو طالب علیہ السلام
@hassanhussain3407
@hassanhussain3407 3 года назад
محافظ ِ ختم۶نبوت و ناموس۶رسالت جہاں حضرت ابو طالب علیہ اسلام ھیں وہاں اللہ تبارک و تعالی مجھے بھی وہ جنت عطا فرمائیں
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
سوال 1: اللہ تعالٰی نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر کس طرح درود بھیجتا ہے؟ الجواب: صحیح البخاری کتاب التفسیر میں امام بخاری نے نقل کیا ہے "قال ابو العالیۃ صلوۃ اللہ ثناءہ عند الملائکۃ وصلوۃ الملائکۃ الدعاء (بخاری کتاب التفسیر سورۃ الاحزاب باب ان اللہ وملائکتہ یصلون علی النبی.... ) ابوالعالیۃ نے کہا کہ اللہ کی صلوۃ(درود بھیجنے) سے یہ مراد ہے کہ اللہ تعالٰی فرشتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف کرتا ہے اور فرشتوں کی صلوۃ سے دعا مراد ہے (یعنی فرشتے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے دعا کرتے ہیں) یعنی درود ایسی چیز نہیں ہے جو کسی ٹرے میں رکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کی جائے بلکہ یہ دعائیہ کلمات ہیں. سوال 2: قد جاءکم من اللہ نور وکتاب مبین* (سورۃ المائدہ آیت 15) تحقیق تمہارے پاس اللہ کی طرف سے نور اور کتاب مبین آئی ہے. اس آیت میں نور سے کیا مراد ہے؟ الجواب: اس آیت میں لفظ نور اور کتاب مبین کے درمیان "و" تفسیری ہے. یعنی اللہ تعالٰی نے خود ہی وضاحت فرما دی کہ یہاں نور سے مراد قرآن کریم ہے نہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارک.اور اس کے بعد والی آیت بھی اسی مفہوم کی تائید کرتی ہے. ارشاد ہے یھدی بہ اللہ من اتبع رضوانہ... (المائدہ 16) یعنی اللہ اس (کتاب) سے ان لوگوں کو ہدایت دیتا ہے جو اس کی رضا چاہتے ہیں. "یھدی بہ" میں ہ کی ضمیر واحد مذکر غائب ہے. یہ اس بات کی دلیل ہے کہ نور و کتاب مبین ایک ہی چیز ہے. اگر یہ دو الگ الگ چیزیں ہوتیں تو قاعدے کی رو سے "یھدی بہ" کے بجائے "یھدی بھما" آنا چاہیے تھا. سوال3: موسی علیہ السلام نے اللہ تعالٰی کی کیا تجلی دیکھی، کیا پہاڑ پر اللہ نور کی صورت میں جلوہ افروز ہوا؟ الجواب : قرآن کریم میں ارشاد ہے فلما تجلی ربہ للجبل جعلہ دکا وخر موسی صعقا (الاعراف آیۃ 143) "پس جب ان کا رب پہاڑ پر ظاہر ہوا تو اسے ریزہ ریزہ کردیا اور موسی بیہوش ہو کر گر گئے " اس آیۃ میں لفظ تجلی کے لغوی معنی کسی چیز کا اچھی طرح ظاہر ہونا ہے. اس میں نور کے معنی نہیں پائے جاتے. اللہ تعالٰی کس طرح اور کس صورت میں ظاہر ہوا یہ اللہ ہی جانتا ہے کسی حدیث میں اس کی تشریح نہیں آئی ہے. فقط
@mohmedhanifboda8133
@mohmedhanifboda8133 3 года назад
Aap Itna Sara Likhte he jo Haqeeqat Se Alag He... Lekin Aap Sirf ek Hazrat Abu Talib Ka Koi Kalema Pesh Karo Jo Allah Aur Rasool Ke khilaaf Unho ne Bola Ho... Jaise dusre Kaafir Bola Karte The... Aur Dusra Ke Kaafir Lafz Ka Ma'na Inkaar Karna He... Hazrat Abu Talib Ka Koi Aisa Kalema Batavo Jisme unhone Allah Aur Rasool Ka Inkaar Kiya ho... Nahi milega... Balke Aapko Aisa milega ke Hazrat Abu Talib ne Allah-Rasool Ke Deen ko Failane me Madad Ki, Himayat Ki... tab aap jaise log nahi the aise Mushkil Waqt Me Islam Ki Sam'aa Roashan Karne me Madad Ki Hazrat Abu Talib ne
@ahmarqayyum3714
@ahmarqayyum3714 3 года назад
Please change the anchor. Gazi sahib ko wapis lae
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
-- شیعہ راویوں کی کارستانیاں -- (جنت میں سرداری نظام والی روایت) شیعہ راویوں نے اپنے ذہن سے روایتیں وضع کر کر کے امت کا عقیدہ برباد ڈالا الخصوص اہل بیت کے فضائل و مناقب کے بیان میں انہوں نے زمین و آسمان کے قلابے ملا دئے اس کا نتیجہ یہ ہے کہ اصول حدیث سے نا آشنا لوگ شیعہ راویوں کی مخترعہ روایتیں بیان کر کے غیر شعوری طور پر جملہ اصحاب رسول کی تنقیص شان کے مرتکب ہوتے ہیں. کسی صاحب ایمان کے دل میں اہل بیت سے بغض و عناد نہیں ہو سکتا. صلوٰۃ پنجگانہ میں ہر کوئی یہ دعا (درود) پڑھتا ہے اللھم صل علی محمد و علٰی آل محمد.... "اے اللہ محمد اور آل محمد پر رحمت کر....." لیکن اصل مسئلہ یہ ہے کہ اہل بیت کی محبت کی آڑ میں دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی توہین و تضحیک کی جاتی ہے اور یہ بات ہر صاحب ایمان کے لئے ناقابل قبول ہے. شیعہ راویوں کی مخترعہ روایتوں میں ترمذی کی ایک حدیث بہت مشہور ہے، حدیث یہ ہے، حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ الْحَسَنُ،‏‏‏‏ وَالْحُسَيْنُ سَيِّدَا شَبَابِ أَهْلِ الْجَنَّةِ . (ترمذی ابواب المناقب باب مناقب ابی محمد الحسن بن علی ابن طالب والحسین بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنھما) ... ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حسن اور حسین اہل جنت کے جوانوں کے سردار ہیں“ بظاہر یہ روایت بہت خوشنما معلوم ہوتی ہے لیکن اس روایت کے ذریعے دراصل امام حسن و حسین رضی اللہ عنھما کو جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت بالترتیب سات اور چھ سال کے بچے تھے، کبار صحابہ کرام پر فوقیت دینے کی کوشش کی گئی ہے اس لئے اس روایت کی اسناد کی چھان بین ضروری ہے. اس کا ایک راوی "یزید بن ابی زیاد" ہے. یزید بن ابی زیاد کے بارے میں تہذیب التہذیب میں لکھا ہے، "وقال علی بن المنذر عن بن فضیل کان من ائمۃ الشیعۃ الکبار" (تہذیب التہذیب جلد 11 صفحہ 329 فی ترجمۃ یزید بن ابی زیاد القرشی الھاشمی ابو عبد اللہ الکوفی الناشر :. مطبعۃ دائرۃ المعارف النظامیۃ، الھند ) "علی بن المنذر نے ابن فضیل کے حوالے سے بیان کیا ہے کہ وہ شیعہ کے بڑے اماموں میں سے تھا" نیز عبداللہ بن احمد نے اپنے والد (احمد بن حنبل) سے روایت کی ہے کہ "لیس حدیثہ بذاک" اس کی حدیث قوی نہیں ہیں. (ایضاً) اور ایک مرتبہ کہا کہ لیس بالحافظ " وہ حافظ حدیث نہیں ہے (ایضاً) ابن معین اور ابو حاتم کا کہنا ہے " لیس بقوی" قوی نہیں ہے. (ایضاً) ابن عدی نے کہا " ھو من شیعۃ الکوفۃ" (ایضاً) " کوفہ کے شیعوں میں سے تھا" میزان الاعتدال میں یزید بن ابی زیاد کوفی کے بارے میں بہت کچھ لکھا ہے لیکن خاص بات ابن فضیل کے حوالے سے یہ بیان کی گئی ہے کہ "کان یزید بن ابی زیاد من ائمۃ الشیعۃ الکبار " "یزید بن ابی زیاد شیعہ کے بڑے اماموں میں سے تھا" اور یحی نے کہا "لیس بقوی" قوی نہیں ہے، "وقال ایضاً لا یحتج بہ" اور یہ بھی کہا کہ اس کو دلیل نہ بنایا جائے (میزان الاعتدال جلد 4 صفحہ 423،424 فی ترجمۃ یزید بن ابی زیاد الکوفی ، مطبوعہ بیروت - لبنان) القصہ یزید بن ابی زیاد شیعہ بھی ہے اور ضعیف بھی لہذا اس روایت کی کوئی علمی حیثیت نہیں ہے. اصول درایت کے لحاظ سے بھی یہ روایت صحیح نہیں ہے 1. قرآن کریم میں اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے کہ وَ نَزَعۡنَا مَا فِیۡ صُدُوۡرِہِمۡ مِّنۡ غِلٍّ اِخۡوَانًا عَلٰی سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِیۡنَ* (پارہ 14 سورۃ الحجر آیت 47) "اور ان کے دلوں میں جو کچھ رنجش و کدورت تھی ہم سب کچھ نکال دیں گے، بھائی بھائی بنے ہوئے ایک دوسرے کے رو برو تختوں پر بیٹھے ہوں گے" 2. اِنَّ اَصۡحٰبَ الۡجَنَّۃِ الۡیَوۡمَ فِیۡ شُغُلٍ فٰکِہُوۡنَ* "بے شک جنتی لوگ آج کے دن اپنے مشغلوں میں خوش خوش ہوں گے" 3. ہُمۡ وَ اَزۡوَاجُہُمۡ فِیۡ ظِلٰلٍ عَلَی الۡاَرَآئِکِ مُتَّکِئُوۡنَ* "وہ اور ان کی بیویاں گھنے سائیوں میں تختوں پر تکئے لگائے بیٹھے ہوں گے" (یاسین 55،56) قرآن کریم کی درج بالا آیات کی روشنی میں دیکھا جائے تو جنت میں سرداری نظام کی کوئی گنجائش نظر نہیں آتی. امام حسن اور حسین رضی اللہ عنھما کی فضیلت کے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی ارشاد کافی ہے " ھما ریحتان من الدنیا" (یہ دونوں دنیا میں میرے پھول ہیں) (صحیح البخاری کتاب المناقب باب مناقب الحسن والحسین رضی اللہ عنھما) ترمذی کے راوی یزید بن ابی زیاد نے کچھ زیادہ ہی کاریگری دکھانے کی کوشش کی ہے لیکن ائمہ رجال نے اس کو بے نقاب کر دیا.
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
عبد القادر جیلانی صاحب لکھتے ہیں کہ: اے ضعیف الیقین نہ تیرے پاس دنیا ہی ہے اور نہ آخرت اور یہ سب تیری الله کے ساتھ بے ادبی اور اس کی اولیاء و ابدال انبیاء پر تہمت لگانے کی وجہ سے ہے جن کو حق تعالیٰ نے انبیاء علیہم السلام کا قائم مقام بنا دیا ہے اُن پر وہی بوجھ رکھ دیا ہے جو کہ خدا کے نبی اور صدیقوں پر رکھا تھا - انبیاء کرام کے علم و عمل کو انہی کے جوار فرما دیا ہے اُن کو اُن کے نفسوں اور خواہشوں سے فنا کر کے اپنے ساتھ موجود کر لیا ہے اور اپنی حضوری میں اُن کو جگہ مرحمت فرما دی ہے اُن کے قلوب کو ماسوائے الله سے پاک کر دیا اور دنیا و آخرت اور تمام مخلوق اُن کے قبضہ میں دے دی ہے - (فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الربانی ، مجلس ٥١ ، صفحہ ٤٦٣) یہ ہے مقام "اولیاء اور ابدال" کا! ہماری دنیا و آخرت ان کے ہاتھوں میں ہے! لیکن جنس انسانیت کی مجبوری ملاحظہ فرمائیے کہ "اولیاء اور ابدال" کا یہ درجہ کہ دنیا ، آخرت اور ساری مخلوق ان کے ہاتھ میں ، پھر خود اتنے بڑے "ولی" کہ اسی کتاب کی مجلس ٢ صفحہ ٨٩ پر لکھا ہے کہ: لولا الحکم لتکلمت بما فی بیوتکم اگر حکمتیں نہ ہوتیں تو میں جو کچھ تمہارے گھروں کے اندر ہوتا ہے بیان کر دیتا مگر افسوس کہ وفات کے بعد عبید الله بن یونس وزیر بغداد کے ایک نہایت ناخوشگوار سلوک سے اپنے آپ کو نہ بچا سکے: وفيها توفّى عبيد الله بن يونس بن أحمد الوزير جلال الدين أبو المظفّر الحنبلىّ، ولى حجابة الديوان ثم استوزره الخليفة؛ وكان إماما عالما فى الأصلين والحساب والهندسة والجبر والمقابلة ، غير أنّه شان أمره بأمور فعلها ، منها: أنّه أخرب بيت الشيخ عبد القادر [الجيلانىّ] وشتّت أولاده ، ويقال: إنّه بعث فى الليل من نبش على الشيخ عبد القادر ورمى بعظامه فى اللّجّة ، وقال: هذا وقف ما يحلّ أن يدفن فيه أحد ترجمہ : اسی سال (٥٩٣ ھ) میں عبید الله بن یونس بن احمد الوزیر جلال الدین ابو المظفر الحنبلی نے وفات پائی - وہ شروع میں سرکاری دفاتر کا نگراں تھا بعد کو خلیفہ نے اسے وزیر مقرر کر دیا - وہ قرآن و حدیث و فقہ ، حساب ، انجینئری ، الجبرا اور علم الانساب کا عالم اور امام تھا مگر اس نے چند اعمال سے اپنے معاملہ کو لوگوں کی نگاہ میں گرا لیا اور ان چیزوں میں سے ایک یہ ہے کہ اس نے شیخ عبد القادر (الجیلانی) کے گھر کو مسمار کر کے ان کی اولاد کو دربدر کر دیا اور کہا جاتا ہے کہ اس نے رات کے وقت آدمی بھیجا جس نے الشیخ عبد القادر کی قبر کھود ڈالی اور ان کی ہڈیاں دریا (دجلہ) کی لہروں میں پھینک دیں اور کہا کہ یہ وقف کی زمین ہے ، اس میں کسی کا دفن کیا جانا حلال نہیں - (النجوم الزاہره فی ملوک مصر و القاہره: يوسف بن تعزی بردی الاتابكی: جلد 6 ، صفحات 127 ، 128 ، دار الکتب العلمیہ ، بیروت ، لبنان) معلوم ہوا کہ جوش و جذبہ کی فراوانی کی حالت میں انسان بہت کچھ که جاتا ہے مگر آخر کار پتہ چلتا ہے کہ حق صرف یہ کہ: قُل لَّا أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلَا ضَرًّ‌ا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّـهُ اے محمد صلی الله علیہ وسلم ان سے کہو میں اپنی ذات کے لیے کسی نفع اور نقصان کا اختیار نہیں رکھتا ، اللہ ہی جو کچھ چاہتا ہے وہ ہو تا ہے - (سورة الأعراف:١٨٨)
@tahirsamad7187
@tahirsamad7187 2 года назад
برائے مہربانی کبھی تفصیلی گفتگو حضرت سیدنا ہاشم (جدِ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلِہِ وسلم) کے بارے میں بھی فرمائیں یا لنک مینشن کر دیں اگر ایسا پروگرام پہلے ہی نشر ہو چکا ہو۔۔۔
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
کرے شہباز پرواز تےجانے حال دِلاں دا جبکہ اللہ تعالی فرماتا ہے کہ " دلوں کے حال صرف اللہ جانتا ہے " آج سہون شریف میں ایک جم غفیر اپنے " الٰہ " کی پوجا پاٹ کے لئے جمع ہے ، جس کی حفاظت کے لئے 3000 تین ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں ۔ لیکن مجال ہے جو کسی فسیں بکی اسکالر ، میڈیا کے دانشور، صحافی یاملک کے کسی نامور عالم دین کے مُنہ سے اس کی مذمت میں ایک لفظ بھی نکلا ہو؟ اورنکلتا بھی کیسے سب کو اپنے اپنے مفادات عزیز ہیں ، اللہ کی مخلوق بے شک اپنے جیسی مخلوق کے سامنے جھکی پڑی رہے ۔ ویسےمجموعی طور پر ہمارا حال کوفہ کے ان باشندوں کی طرح ہوگیا ہے جنھیں حُسین رضی اللّٰہ تعالٰی کو قتل کرتے وقت تو اللہ کا خوف نہ آیا لیکن خانہ کعبہ میں مکھی کو مارنے کا کتنا گناہ ملتا ہے جیسے سوال کرتے ہیں ۔ قبروں کو سجدہ کرنا یا ان میں دفن شدہ ہستیوں کو مشکل کشائی ، فریاد رسی ، حاجت روائی کے لئے پکارنا ان کے نام کی نذر و نیاز دینا کھلا شرک ہے۔اور یہ مزار ، آستانے اور درباریں وغیرہ مظاہر شرک ہیں ۔ جنھیں گِرانے کا حکم ہمارے نبی ﷺ نے خود دیا ہے اور علی رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ نے خود گِرایا ہے ۔ یہ ہمارے اسکالروں ، دانشوروں اور عالموں کو نظر نہیں آتے اور باریکیوں میں پڑے ہوئے ہیں ۔
@ashfaqkhan9548
@ashfaqkhan9548 2 года назад
اس حقیقت میں کویی شک و شبہ ممکن حی نہیں ھے۔ کہ جناب ابو طالب نے کبھی کلمہ شہادت ادا نہیں کیا تھا ۔ انہوں نے سرور کاینات صلعم کی ذاتی درخواست کو بھی رد کر دیا تھا ۔ وہ حالت کفر میں چل بسے تھے ۔ اُنہیں " علیہ السلام " کہنا ایک گناہ ھے ۔ اور دیگر انبیاء کی توھین ھے ۔ ھمارے الفاظ کویی قیمت نہیں رکھتے ۔ حقیقت اپنی جگہ اٹل ھی رھے گی ۔۔۔۔ اُن کی حضور صلعم بابت ھر شفقت و محبت اور قربانی سے کسی کو بھی انکار نہیں ھے ۔ لیکن دین ایک علیحدہ مسلہ ھے ۔ اپنی عقیدت کو اتنا نہ بڑھایں کہ حقیقت سے انکار ھو جایے ۔۔۔
@punjabibaba8441
@punjabibaba8441 3 года назад
SUBHAN ALLAH G MASH ALLAH G
@hassanhussain3407
@hassanhussain3407 3 года назад
راہ۶مصیبت و تکلیف کا اختیارکرنا کیا تو دوست وہ جو مصیبت میں کام آے
@coolvisiondiabetes
@coolvisiondiabetes 6 месяцев назад
lahnat ha bano omiya ka un logon pr jinhoon ny ye fitna ghara k JNABE ABO TALIB (A.SALAM) ny kalama nai parha,,,janab e abo talib k bahot ehsan han islam k wasty jis ka zikar surah waduha mean maojood ha
@asimrafi1842
@asimrafi1842 3 года назад
Plz also have a program on Hazrat Umar Bin Abdul Aziz , as our new generation don't know His ways of governess. Lazmi
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
PAHLEY SHIRK SEY TAUBA KERAIN PHIRR JANNAT AUR ISLAMI RIASAT KI BATAIN KERNA. زلزله ،طوفان اور يه قتل وغارت كى وجه .خبردار..! مسلمانو ! سنو تمارا اصل مرض شرك .اور شرك كى بنياد...... حیات النبی (صلی الله علیہ وسلم) فی القبر اور سما ع موتہ (مردے کا سن لينا)کا عقیدہ قرآن و حدیث کے خلاف ، اجماع صحابہ کے خلاف ، سائنس اور عقل و خرد کے بھی خلاف ہے ، علما حق کے نزدیک شرک کی جڑ اور پہلی اینٹ ہے . اسلئے آؤ پہلے ایمان درست کریں ، پھر صلاتہ ، صوم ، زكاة اور حج اور جہاد ہے ، ہر فرقہ شرک میں مبتلا ہے ، سلفی اور اہل حدیث(جماعت المسلمين بانى مسعود BSC) مين سب سے کم ، شیعہ / بریلوی / صوفیہ اور تبليغی جما عت میں بهت زیادہ جبکہ دیوبندی ، جماعت اسلامی ، تنظیم اسلامی ، ملی مسلم لیگ درمیان میں ہیں ، امت مسلمہ کی موجودہ ذلت و رسوائی کی اصل وجہ شرک ہی ہے ، توحید کی کھلی پکار ، رد شرک ، فکر آخرت اور طاغوت کا نام لے کر نشان دہی ہی اسکا علاج ہے ، ڈاکٹر عثمانی رحمتہ الله کی طرع جب تک جواں مردوں میں یہ ہمت پیدا نہ ہوگی ، الله تعالیٰ اس قوم کی حالت نہیں بدلے گا ، پوری دنیا میں کوئی ایک جماعت بتا دیں جس کے عقیدے میں شرک نہ ہو کیوں کہ ہمیں تو تلاش ہی ہے ایسے لوگوں کی جو صرف ایک الله کے بندے ہوں ....اور مشرك نه هون.
@hasnainali390
@hasnainali390 3 года назад
pahli bat hazrat abu talib iman nahi lae the aur ye log alaihsalam razi taala anhu laga rahe
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
---ذو الجناح--- (تم کوئی اچھا سا رکھ لو اپنے اس گھوڑے کا نام) اہل تشیع امام حسین رضی اللہ عنہ کے گھوڑے کو "ذو الجناح" کہتے ہیں. اور اس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ امام حسین کے پاس اڑنے والا گھوڑا تھا. حالانکہ ذو الجناح کا مطلب ایک بازو یا ایک پر والا ہے. ظاہر ہے کہ ایک پر سے کوئی پرندہ بھی نہیں اڑ سکتا گھوڑا تو پھر گھوڑا ہے. اللہ کے بندو! آپ نے گھوڑے کو اڑانا ہی تھا تو اس کا نام ذو الجناحین (دو پروں والا) رکھ لیتے. لیکن آپ کے اسلاف عجمی تھے اور ان کو عربی پر صحیح عبور نہیں تھا اس لئے گھوڑے کا نام ذو الجناح رکھ دیا اور مرور زمانہ سے یہ نام اس قدر مشہور ہوا کہ قواعد کے حوالے سے اس پر کوئی اعتراض کرے بھی تو اس کی کوئی نہیں سنتا. متحدہ ہندوستان کے مشہور مرثیہ نگاروں میر انیس اور میر دبیز کو کون نہیں جانتا. ان کے مرثئے پڑھنے اور سننے والوں کو یہ گمان ہوتا ہے کہ امام حسین کا گھوڑا، گھوڑا نہیں "براق" تھا. جھوٹ جن لوگوں کا جزو ایمان ہو وہ بٹیر کو باز کا نام دے ڈالیں تو اس میں حیرت والی کیا بات ہے شیعہ مذہب کے مضمرات سے جو لوگ آشنا ہیں وہ جانتے ہیں کہ یہ دیسی قسم کا گھوڑا ہوتا ہے. جلوس والے دن اس کا اتنا بناؤ سنگھار کیا جاتا ہے کہ دیکھنے والے یوں محسوس کرتے ہیں گویا یہ آج ہی آسمان سے اترا ہے. لیکن گھوڑا آخر گھوڑا ہے ہزاروں لاکھوں لوگوں کو دیکھ کر بدک بھی سکتا ہے اور بے قابو ہو کر فرار بھی ہو سکتا ہے چنانچہ ان خدشات کے پیش نظر جلوس میں لانے سے پہلے گھوڑے کو کوئی نشہ آور چیز پلائی جاتی ہے. اس لئے وہ جلوس میں آرام سے چلتا رہتا ہے. چند سال قبل راولپنڈی میں جلوس کے دوران ایک "ذو الجناح" بے قابو ہو کر بھاگ کھڑا ہوا تھا چونکہ جلوس کی رونق ہی "ذو الجناح " سے ہوتی ہے اس لئے پولیس والوں نے اس کو لاٹھیوں سے روکنے کی کوشش کی تو اہل تشیع نے شور مچا دیا کہ ذو الجناح کی توہین کی گئی ہے. حالانکہ اس میں پولیس والوں کی کوئی غلطی نہیں تھی غلطی دراصل" ذو الجناح" کے منتظمین کی تھی جو اسے پورا نشہ پلا کر نہیں لائے تھے. اگر اسے پوری مقدار میں نشہ پلایا جاتا تو کیوں فرار ہوتا. جلوس کے اختتام پر ایک خاص تقریب ہوتی ہے اس تقریب میں ذوالجناح کو ایک جگہ کھڑا کیا جاتا ہے اور لوگ برکت کے حصول کے لئے اس کے نیچے سے اس طرح گذرے ہیں جیسے پاک پتن میں صوفی غلام فرید کے مزار پر بنے "بہشتی دروازے" سے گذرتے ہیں. ذوالجناح کے نیچے سے فیضیاب ہونے والے لوگ کروڑوں روپئے نذر کرتے ہیں. کیونکہ اس سوانگ کا اصل مقصد ہی روپئے بٹورنا ہوتا ہے. سب کو معلوم کہ امام حسین کے گھوڑے کو مرے صدیاں بیت چکی ہیں لیکن اس گروہ کے کرتا دھرتا ہر سال" آپ کا گھوڑا" کہیں سے پکڑ لاتے ہیں. یہ بات بھی تعجب خیز ہے کہ امام حسین رضی اللہ عنہ کے پاس تو ایک ہی گھوڑا تھا لیکن جلوس والے روز ہر شہر اور ہر کوچے میں "امام حسین کا گھوڑا" موجود ہوتا ہے. امام حسین کے گھوڑے کا ہر جگہ موجود ہونا اس لئے ضروری ہے کہ اس کے بغیر پیسے وصول نہیں ہوتے جبکہ یہ ڈھونگ پیسوں ہی کے لئے رچایا جاتا ہے ورنہ قرآن کی رو سے گھوڑا اللہ کی مخلوق ہے جسے اللہ تعالٰی نے انسان کی سواری کے لئے پیدا کیا ہے. پیسوں کی بات چل پڑی ہے تو معلوم ہونا چاہئے کہ ہر علاقے میں اس گروہ کے بعض تیز ترار لوگوں نے کسی ایک جلوس کا باقاعدہ لائسنس حاصل کیا ہوتا اور ہر لائسنس ہولڈر کو خاطر خواہ آمدن حاصل ہوتی ہے. ہر "تابوت" اور ہر "شبیہ" میں لوگ دل کھول کر نوٹ پھینکتے ہیں اور ان نوٹوں کے بل بوتے پر اس گروہ کے بزرگ عیش و عشرت کی زندگی گذارتے ہیں ورنہ اسلام میں جلوسوں کا سرے سے جواز ہی نہیں ہے. بس اتنی سی بات ہے. کاش یہ بات مرنے سے پہلے پہلے لوگوں کی سمجھ میں آ جائے.
@dirilisertugrul786
@dirilisertugrul786 3 года назад
abu sufiyan khanzeer
@NaqshbandiMujaddadi-ih9wd
@NaqshbandiMujaddadi-ih9wd 3 года назад
یا سیّدُنا الشَّاکِرُﷺﷺﷺﷺﷺ
@NaqshbandiMujaddadi-ih9wd
@NaqshbandiMujaddadi-ih9wd 3 года назад
یا سیّدُنا القَاسِمُﷺﷺﷺﷺﷺ
@hasnainali390
@hasnainali390 3 года назад
ek hadees hai jisme nabi se unse chacha ne pucha kya apne hazrat abu talib ko fayda pahuchaya to nabi bole ha pahle dojakh me sabse neeche the ab mene unhe upar kar dia aag sirf unke pairon ko chhuti hai wo bhi bahut kam ab batao
@hasnainali390
@hasnainali390 3 года назад
in mullao se bacho bhaio ye le dubenge juned bhai plz sahi ilm hasil karo na khud gumrah ho na kisi aur ko karo
@shahistaparveenchamanshaik5186
@shahistaparveenchamanshaik5186 3 года назад
ماشاء اللہ صبحان اللہ
@hasnainali390
@hasnainali390 3 года назад
beshaq hame hazrat abu talib ka adab karna chahie pr unhe muslim nahi kah sakte kyonki iman nahi laye ye konse aalim hain ye log to khatra e imaan hain
@urduawazchannal1m
@urduawazchannal1m 6 месяцев назад
❤❤❤ mashallah
@hasnainali390
@hasnainali390 3 года назад
hazrat abu talib to iman nahi lae the aur aap log razi taala anhu alaihsalam laga rahe pahle ahle sunnat ka aqida to dekho
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
Sahih Muslim Hadees # 132 یونس نے ابن شہاب سے ، انہوں نے سعید بن مسیب سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ جب ابو طالب کی موت کا وقت آیا تو رسول اللہ ﷺ ان کے پاس تشریف لا ئے ۔ آپ نے ان کے پاس ابو جہل اور عبداللہ بن ابی امیہ بن مغیرہ کو موجود پایا ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’ چچا ! ایک کلمہ لا اله ا لله کہہ دیں ، میں اللہ کے ہاں آب کے حق میں اس کا گواہ بن جاؤں گا ۔ ‘ ‘ ابو جہل اور عبد اللہ بن امیہ نے کہا : ابو طالب! آپ عبدالمطلب کے دین کو چھوڑ دیں گے ؟ رسول اللہ ﷺ مسلسل ان کویہی پیش کش کرتے رہے اور یہی بات دہراتے رہے یہاں تک کہ ابو طالب نے ان لوگوں سے آخری بات کرتے ہوئے کہا : ’’وہ عبدالمطلب کی ملت پر ( قائم ) ہیں ‘ ‘ اور لا ا له الا الله کہنے سے انکار کر دیا ۔ تب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’ اللہ کی قسم ! میں آپ کے لیے اللہ تعالیٰ سے مغفرت کی دعا کرتا رہوں گا جب تک کہ مجھے آپ ( کے حوالے ) سے روک نہ دیا جائے ۔ ‘ ‘ اس پر ا للہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی : ’’نبی اور ایمان لانے والوں کے لیے جائز نہیں کہ مشرکین کے لیے مغفرت کی دعا کریں ، خواہ وہ ان کے رشتہ دار ہی کیوں نہ ہوں جبکہ ان کے سامنے واضح ہو چکا کہ وہ ( مشرکین ) جہنمی ہیں ۔ ‘ ‘ اللہ تعالیٰ نے ابو طالب کے بارے میں یہ آیت بھی نازل فرمائی اور رسول اللہ ﷺ کو مخاطب کر کے فرمایا : ’’ ( اے نبی ! ) بے شک آپ جسے چاہیں ہدایت نہیں دے سکتے لیکن اللہ جس کو چاہے ہدایت دے دیتا ہے او روہ سیدھی راہ پانے والوں کے بارے میں زیادہ آگاہ ہے ۔ ‘ ‘ Sahih Hadees
@mushtaqmirjat3764
@mushtaqmirjat3764 3 года назад
Must read book written by Abul Kalam Azad You will find reply on your comments . Don't spread your thoughts without confirmation.
@mohmedhanifboda8133
@mohmedhanifboda8133 3 года назад
@@mushtaqmirjat3764 please aap Book Ka Naam Bataye...Dr Abul Kalam Azad Sahab ki
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
Sunnan e Nisai Hadees # 190 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ نَاجِيَةَ بْنَ كَعْبٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَلِيٍّرَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ أَبَا طَالِبٍ مَاتَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ اذْهَبْ فَوَارِهِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّهُ مَاتَ مُشْرِكًا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ اذْهَبْ فَوَارِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا وَارَيْتُهُ رَجَعْتُ إِلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لِي:‏‏‏‏ اغْتَسِلْ . علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے: ابوطالب مر گئے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ انہیں گاڑ دو تو انہوں نے کہا: وہ شرک کی حالت میں مرے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ انہیں گاڑ دو ، چنانچہ جب میں انہیں گاڑ کر آپ کے پاس واپس آیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: غسل کر لو ۔
@arshedali12
@arshedali12 3 года назад
Kindly bring tasleem sabri instead of this mehzban ,he can't conduct this program ,plz change him
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
امام ابوحنیفہ رح کا فتوی کہ مردے نہیں سنتے۔ فتح القدیر شرح الہدایہ --- ابن الہمام الحنفی​ ​ فقہ حنفی کا فیصلہ ، میت نہ سن سکتی ہے ، نہ سمجھ سکتی ہے​ ​ إذا حلف لا يكلمه اقتصر على الحياة فلو كلمه بعد موته لا يحنث لأن المقصود منه الإفهام والموت ينافيه لأنه لا يسمع فلا يفهم ترجمہ : یعنی اگر کسی نے یوں قسم کھائی کہ میں فلاں سے کلام نہیں کروں گا تو یہ زندگی کے ساتھ محدود ہے - پس اگر بعد موت (لاشہ سے) کلام کیا تو قسم نہ ٹوٹے گی اس لئے کہ کلام سے مقصود سمجھانا ہوتا ہے اور موت اس سے روک دیتی ہے کیونکہ میت نہ سن سکتی ہے اور نہ سمجھ سکتی ہے - (فتح القدير ، جلد ٥ ، کتاب الایمان ، باب اليمين فی الضرب والقتل وغيره ، صفحہ ١٨٠) اسی طرح یہ علمِ کلام اور فقہ کا اصول ہے کہ: ولا نزاع في أن الميت لا يسمع ترجمہ : اور اس بات میں کسی کا اختلاف نہیں کہ میت قوتِ سماع سے قطعی محروم ہے - (شرح المقاصد ، جلد ٥ ، صفحہ ١١٦) امام ابو حنیفہ رحمتہ الله علیہ کا فتویٰ ، مردے نہیں سنتے​ فقہ حنفی سے منسلک لوگوں کو اپنے امام کے اس فتوے پر غور کرنا چاہیے - رأى الامام ابو حنيفة من ياتى القبور لاهل الصلاح فيسلم ويخاطب ويتكلم ويقول يا أهل القبور هل لكم من خبر وهل عندكم من اثر انى اتيتكم من شهور وليس سؤلى الاالدعافهل دريتم ام غفلتم فسمع ابوحنيفة بقول يخاطبه بهم فقال هل اجابولك قال لافقال له سحقا لك وتربت يداك كيف تكلم اجسادا لايستطيعون جوابا ولايملكون شياء ولا يسمعون صوتا وقراوما انت بمسمع من فى القبور ترجمہ : امام ابو حنیفہ نے ایک شخص کو کچھ نیک لوگوں کی قبروں کے پاس آکر سلام کر کے یہ کہتے سنا کہ اے قبر والو! تم کو کچھ خبر بھی ہے اور کیا تم پر اس کا کچھ اثر بھی ہے کہ میں تمہارے پاس مہینوں سے آرہا ہوں اور تم سے میرا سوال صرف یہ ہے کہ میرے حق میں دعا کر دو - بتاؤ! تمہیں میرے حال کی کچھ خبر بھی ہے یا تم بلکل غافل ہو - ابو حنیفہ نے اس کا یہ قول سن کر اس سے دریافت کیا کہ کیا قبر والوں نے کچھ جواب دیا؟ وہ بولا نہیں دیا - امام ابو حنیفہ نے یہ سن کر کہا کہ تجھ پر پھٹکار - تیرے دونوں ہاتھ گرد آلود ہو جائیں تو ایسے جسموں سے کلام کرتا ہے جو نہ جواب ہی دے سکتے ہیں اور وہ نہ کسی چیز کے مالک ہی ہیں اور نہ آواز ہی سن سکتے ہیں - پھر امام ابو حنیفہ نے قرآن کی یہ آیت تلاوت فرمائی وما انت بمسمع من فى القبور (اے نبی صلی الله علیہ وسلم تم ان لوگوں کو جو قبروں میں ہیں کچھ نہیں سنا سکتے - الفاطر:٢٢) - (غرائب فی تحقیق المذاہب و تفہیم المسائل ، صفحہ ٩١ صفحہ ١٧٢ ، محمد بشیر الدین قنوجی) منقول۔۔۔
@dirilisertugrul786
@dirilisertugrul786 3 года назад
imam abu hanifa ka baap lapta hai kya abu hanifa k maa ne bhi mutta kya tha hahahaha
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
لفظ خدا کا استعمال اِنَّ اَلحَمدَ لِلِّہِ نَحمَدہ، وَ نَستَعِینہ، وَ نَستَغفِرہ، وَ نَعَوذ بَاللَّہِ مِن شَرورِ أنفسِنَا وَ مِن سِیَّأاتِ أعمَالِنَا ، مَن یَھدِ ہ اللَّہُ فَلا مُضِلَّ لَہ ُ وَ مَن یُضلِل ؛ فَلا ھَاديَ لَہ ُ، وَ أشھَد أن لا إِلٰہَ إِلَّا اللَّہ وَحدَہ لا شَرِیکَ لَہ ، وَ أشھَد أن مُحمَداً عَبدہ، وَ رَسو لہ فَاعَوذُ بِاﷲ مِنَ الشَیطَانِ الرَجِیم بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيم 📢 لفظ خدا نہ تو اللہ کا ذاتی نام ہے اور نہ ہی صفاتی یہ لفظ شریعت میں کہیں بھی وارد نہیں ۔برصغیر اور فارس میں اکثر لوگ اور علماء طبقہ اللہ تعالی کے لئے اس لفظ کا استعمال کرتے ہیں جبکہ یہ فارسی لفظ ہے اور فارسی میں یہ لفظ غیراللہ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے مثلا بیوی اپنے شوہر کو مجازی خدا کہتی ہے، کشتی کے ملاح کو ناخدا کہتے ہیں ، شعراء و ادباء کو خدائے سخن کہا جاتا ہے ۔ 📢 اور خرابی کا سب سے بڑا پہلو یہ ہے کہ مجوسیوں کے عقیدہ کے مطابق دو خدا ہیں ایک ہزداں(اچھائی کا خدا) اور دوسرا اہرمن (برائی کا خدا) ۔ اور اللہ تعالی ان تما م عبوب و نقائص اور کسی کی ادنی شرکت سے بھی پاک و بری ہے 🔥 لفظ خدا موجودہ دور میں اتنا عام ہو گیا ہے کہ اگر لوگوں کو لفظ خدا کی نفی کے بارے میں کہا جائے تو اکثر لوگ یہ کہتے ہیں کہ اتنے بڑے بڑے علماء بھی تو خدا کہتے ہیں اور کتابوں میں لکھتے ہیں تو کیا یہ غلط ہیں .....؟ 📖 لفظ خدا نہ قرآن میں ہے اور نہ کسی بھی حدیث کی کتاب میں ہے تو ہم مسلمانوں کو کیا مجبوری ہے کہ ہم آتش پرستوں والا نام خدا اپنے اللہ کے لئے بولیں اور لکھیں اور یہ دین میں اضافہ بھی ہے،بھلے لفظ خدا کئی سالوں سے بولا جاتا رہا ہو، کیونکہ لفظ خدا نہ قرآن میں ہے نہ نبی پاک ﷺ نے فرمایا ہے،نہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے استعمال کیا،نہ تابعین نے اور نہ سلف صالحین نے لفظ خدا استعمال کیا،اس لئے دین میں اضافہ ہے، اور اللہ کے ذاتی نام کو چھوڑ کر غیر اللہ کے نام کا استعمال ہے، جو کہ سراسر ظلم اور زیادتی ہے۔ کئی لوگ کہتے ہیں کہ خدا پہچان کے طور پر بولا جاتا ہے جیسے: گوڈ وغیرہ 📎 تو عرض ہے کہ جو مسلمان ہے اس کو لفظ۔ اللہ۔ کی پہچان بہت خوب ہو تی ہے کیونکہ نماز اور تلاوت قرآن کے دوران کتنی دفعہ اللہ کو یاد کیا جاتا ہے۔ مسلمان بھلے ملک فارس کا ہو یا انگریز، ہر زبان اور نسل کا مسلمان خوب جانتا ہے،کہ ہمارے خالق حقیقی کا نام اللہ ہے 📎 بس یہ کچھ لوگوں کی بناوٹی باتیں اور حیلے بہانے ہوتے ہیں کہ قرآن اور صحیح احادیث کے دلائل ہو تے ہوئے بھی صحیح بات کو نہیں مانتے اور پھر غلط بات پر غلط دلائل دے کر اڑے رہتے سوائے ان لوگوں کے جن کو اللہ تعالی نے ہدایت اور سمجھ دی ہو ان کے لئے قرآن کی صرف ایک آیت ہی دلیل کے لئے کافی ہے۔ 📖 آئیے اس کو مزید سمجھنے کے لئے قرآن کریم کی آیت دیکھتے ہیں۔اللہ تعالی کا فرمان ہے : 📒 اور اچھے اچھے نام اللہ ہی کے لئے ہیں،پس ان ناموں سے اللہ ہی کو موسوم کیا کرو،اور ایسے لوگوں سے تعلق بھی نہ رکھو جو اس کے ناموں میں کج روی کرتے ہیں ان لوگوں کو ان کے کیے کی ضرور سزا ملے گی (اعراف: 180) 📎 ایک دوسری جگہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے : کہہ دیجئے کہ اللہ کو اللہ کہہ کر پکارو یا رحمن کہہ کر، جس نام سے پکارو تمام اچھے نام اس کے ہیں (بنی اسرائیل / اسراء: 110) 📎 ان دونوں قرآنی آیتوں میں اللہ کے ذاتی اور صفاتی ناموں سے پکارنے کا حکم دیا گیا ہے،اور اللہ کے ناموں میں کج روی کرنے والوں کے لئے سزا ہے بلکہ اللہ کے پاک ناموں میں کج روی کرنے والوں سے لا تعلقی کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کے بعد اب ہمیں یہ سمجھنے میں قطعی دشواری نہیں کہ ہم غیر اللہ کے ناموں سے پرہیز کریں تاکہ اللہ کی سزا سے بھی بچ سکیں۔اوراس بات کو اچھی طرح ذہن نشیں کرلیں کہ اللہ ہمارے رب کا ذاتی نام ہے اور اس کے علاوہ بے شمار صفاتی نام قرآن وحدیث میں وارد ہوئے ہیں ، اس لئے خود بھی لفظ خدا اپنی زبانوں سے ختم کریں اور جو بھی کوئی آپ کے سامنے خدا بولے اس کو بھی احسن طریقے سے دلائل کے ساتھ سمجھائیں اور ہمیشہ اپنے خالق حقیقی کو ذاتی نام اللہ سے یا صفاتی ناموں سے پکاریں اور اگر کسی کتاب میں خدا لکھا ہو تو پڑھتے وقت اللہ پڑھیں اور اس طرح کی تبلیغ عام کریں۔ شریعت کا حکم ہے حق کو قائم کریں اور باطل کا قلع قمع کریں کیونکہ ہمارا دین کامل و اکمل ہے نہ اس میں اضافے کی ضرورت ہے اورنہ اضافہ کا امکان۔ 📌 اللہ تعالی ہم سب کو دین میں نئی چیز ایجاد کرنےیا اس کی حمایت کرنے یا اس پر عمل کرنے سے بچائے کیونکہ دین میں ہر نئی چیز بدعت ہے اور بدعت جہنم میں لے جانے والی ہے. آمين
@mohmedhanifboda8133
@mohmedhanifboda8133 3 года назад
Aap Surat Ud Duha Ki Tafseer Parhe... Quran Se Shikhe Ke Hazrat Abu Talib Alayhissalatu Wassalam kon he...?? Surah No.93 | Aayat No. 6 [93:6] Al-Ḍuḥā-الضُّحٰی "اَلَمۡ یَجِدۡکَ یَتِیۡمًا فَاٰوٰی ۪﴿۶﴾ (اے حبیب!) کیا اس نے آپ کو یتیم نہیں پایا پھر اس نے (آپ کو معزّز و مکرّم) ٹھکانا دیا۔ To isi Aayat Ki Gahraaeee Me Jaavo Baja e Aap Dusri Kitabo Ko Khangaale... To isi Aayat Me Jo Thikana RasoolAllah Sallallahu Alayhi Wa Aalihi Wa Sallam Ko Diya To Kya Ye Thikana Allah (Kufr Wala Dega..? Aap Jara Soche ke koi Majhabi Cheez Ko Aap Kisi ke Paas Amaanat Rakhoge to Gair Muslim ko Doge ya Imaan Wale ko?? Ab yahaa Apna ilm Side par rakh kar Aqal Chalavo... Jab aap Gair Muslim ko Apni Amanat Nahi Doge to Kya Rabbe Zul Zalal Aise waise ko dega?? Aur Quran Kareem Me Wo Bhi Nabi Sallallahu Alayhi Wa Aalihi Wa Sallam Ko Bata Raha he ke " Aap Yateem the to behter thikana diya." Hadise To Bahot Si Ahle Bait E Rasool Ke Khilaaf Garhi Gayi Thi... Lekin Koi Quran Nahi Garh Sakta...!
@kwtwb7855
@kwtwb7855 3 года назад
Subhan Allah
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
امام مہدی امیر المؤمنین معاویہ رضی اللہ عنہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امیر المومنین معاویۃ رضی اللہ عنہ، ام المومنین ام حبیبہ رضی اللہ عنھا کے سگے بھائی تھے. آپ اپنے والد ابوسفیان رضی اللہ عنہ کے ساتھ فتح مکہ کے روز نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر مشرف بہ اسلام ہوئے. ابوسفیان رضی اللہ کی درخواست پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو کاتب وحی مقرر کیا. یہ بہت بڑا اعزاز ہے. آپ رضی اللہ عنہ دین کی سمجھ رکھنے والے انسان تھے یہی وجہ ہے کہ ایک مرتبہ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے کسی نے شکایت کی کہ، ھل لک فی امیر المومنین معاویۃ فانہ ما اوتر الا بواحدۃ "کیا آپ کو امیرالمومنین معاویہ پر کچھ اعتراض ہے؟ انہوں نے وتر کی ایک رکعت پڑھی ہے" عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: انّہ فقیہٌ (وہ فقیہ ہیں) یعنی دین کی سمجھ رکھنے والے آدمی ہیں. (صحیح البخاری کتاب المناقب باب ذکر معاویۃ رضی اللہ عنہ، ملخّصاً) امیر معاویہ رضی اللہ کے فضائل میں سے ایک یہ بھی ہے کہ علی رضی اللہ عنہ کی شہادت کے صرف چھ ماہ بعد ان کے بڑے بیٹے امام حسن رضی اللہ عنہ نے کوفہ، بصرہ اور آذربائیجان کے محدود سے علاقے پر قائم اپنے والد بزرگوار کی خلافت سے دستبردار ہو کر امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کر لی. امام حسن رضی اللہ عنہ کی بیعت کے بعد امت مسلمہ جو خلیفہ سوم امیر المومنین عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد افتراق کا شکار ہو چکی تھی از سر نو متحد ہو گئی اس طرح امیر المومنین معاویہ رضی اللہ عنہ کو امت رسول صلی اللہ علیہ کا چھٹا خلیفہ راشد ہونے کا شرف حاصل ہوا اور آپ بیس سال تک سلطنت اسلامیہ کے خلیفہ رہے. ان کے عہد میں بے شمار فتوحات ہوئیں۔ تاریخ بتاتی ہے کہ امیرالمومنین معاویہ رضی اللہ عنہ نے آدھی دنیا پر حکومت کی ہے. ایک اور فضیلت: امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ ایسے الفاظ سے دعا دی جو ان کے دشمنوں کو ہضم نہیں ہوئی. یہ دعا ترمذی کی ایک حدیث میں آئی ہے. ملاحظہ ہو ترمذی اپنی سند سے بیان کرتے ہیں حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عُمَيْرَةَ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لِمُعَاوِيَةَ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا وَاهْدِ بِهِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ. (جامع الترمذی ابواب المناقب باب مناقب معاویۃ بن سفیان رضی اللہ عنہ) ..... عبد الرحمن بن ابی عمیر رضی اللہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے معاویہ رضی الله عنہ کے بارے میں دعا کی ”اے اللہ! تو اس کو ہدایت دے اور ہدایت یافتہ بنا دے، اور اس کے ذریعہ لوگوں کو ہدایت دے.... " متن حدیث میں امیرالمومنین معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں " مَھْدِیُ" کے الفاظ آئے ہیں مھدی کے معنی ہدایت یافتہ کے ہیں. یہی وہ اعزازی خطاب ہے جو شیعہ راویوں کو ہضم نہیں ہوا اتنی بڑی اسلامی سلطنت کے امیر کا یہ لوگ کچھ بگاڑ تو نہیں سکتے تھے لہٰذا انہوں نے بغض معاویہ کا ثبوت دیتے ہوئے حدیثیں گھڑنی شروع کیں اس گروہ کی وضع کی ہوئی روایتوں میں قابل ذکر آمد مہدی قسم کی روایتیں ہیں. بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ حدیثیں نزول عیسٰی کے عقیدے کے بطلان کی غرض سے گھڑی گئی ہیں لیکن ہمارا دعوی ہے کہ یہ روایتیں معاویہ رضی اللہ سے مھدی کا اعزاز چھیننے کے لئے وضع کی گئی ہیں. ان مخترعہ روایتوں کی بنیاد پر دیو بندی، بریلوی اہلحدیث سبھی آمد مہدی کے منتظر ہیں. صحیحین کی بنیاد پر کہا جائے کہ قیامت کے قریب زمانے میں عیسٰی علیہ السلام نے آنا ہے تو آپ کے مہدی صاحب کب آئیں گے؟ جواب ملتا ہے کہ عیسی علیہ السلام سے ذرا پہلے. عرض کیا جائے کہ ان کے پاس تو چالیس پاروں والا قرآن ہو گا اور آپ لوگوں کے پاس تیس پاروں والا قرآن ہے. بالفرض شیعہ کے خیالی مہدی آ گئے تو آپ کا کیا بنے گا؟ تو آگے سے جواب نہیں ملتا اصل بات یہ ہے کہ سنن میں منقول آمد مہدی والی روایتیں سب کی سب موضوع ہیں. منقول
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
قبرِنبوی ﷺ پر حاضری دینا آجکل حج کے موقع پرقبر نبویﷺ کی زیارت کو گویا ارکانِ جج کا حصہ بنا دیا گیا ہے ۔ آئیے زیارتِ قبر نبوی ﷺ کےتاریخی پسِ منظر پر روشنی ڈالتے ہیں: ہشام بن عروہ رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ جب ولید بن عبدالملک کے زمانے سن ۸۷ ھجری میں (حجرۂ عائشہ )کی دیوار گرگئی اور دوبارہ اس کی تعمیر شروع کی گئی تو ایک پیر کُھل گیا اور لوگوں پر خوف طاری ہوگیا۔ اُنھوں نے گمان کیا کہ وہ نبی ﷺ کا پیر ہے کوئی عالم ایسا نہ مل سکا جو ا س پیرکے بارے میں انھیں صحیح رائے دے سکتا ۔ یہاں تک کہ عروہ بن زبیر نے کہا، نہیں اللہ کی قسم یہ نبی ﷺ کا پیر نہیں بلکہ عمر رضی اللہ عنہ کا پیر ہے (صحیح بخاری جلد۱ ) درج بالا روایت پر غور کرنا چاہیے کہ نبی ﷺکی وفات کے ۷۶ سال کے عرصے تک علماء اسلام (صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین، تابعین وتبع تابعین )نبی ﷺکی قبر کی علیحدہ و واضح طورپر شناخت نہ کرسکے اور نہ ہی نبی ﷺ یا خودعمر رضی اللہ عنہ مسلم (صحابہ رضی اللہ عنھم ، یا تابعی رحمۃ اللہ علیہ) کے پاس بتانے کے لیے بیداری یا خواب میں آئے۔ عروہ رحمۃ اللہ علیہ بن زبیر رضی اللہ عنہ جو عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے بھانجے تھے۔ جن کا عائشہ (خالہ) کے گھر آنا جاناتھا، وہ نشاندہی کرسکے۔ دوسرے علماء حق (صحابہ کرام اور لاتعداد تابعین وتبع تابعین) اللہ کے رسول ﷺ کی قبر کی نشاندہی نہ کرسکے ۔ اس لئے کہ اس بہترین دور میں نبی ﷺ کی قبر پر حاضری دینا نہ حج کا حصہ تھا ، نہ رواج اور نہ اُن کی عبادت میں شامل یا لازم تھا(۲)ورنہ اس دُور کا ہر حاجی ومسلم (جو نبی سے حقیقی اور زیادہ محبت کرنے والے اُمتی تھے) قبر نبوی ﷺ کے بارے میں زیادہ شناخت اور علم رکھتے اورپھر وہ عمر رضی اللہ عنہ کے پیر پر نبی ﷺ کے پیر کا ذرا بھی گمان نہ کرتے وہ نبی اﷺ کی قبر سے اچھی طرح واقف ہو تے کیونکہ نبی ﷺ اور عمر رضی اللہ عنہ کی قبریں الگ الگ تھیں اور ان ہی لوگوں کی موجودگی میں یہ قبریں بنیں تھیں۔ قبر نبوی عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے حجرہ میں بندتھی کوئی بھی بغیر اجازت کے اندر جا نہیں سکتا تھا۔ بہترین دور کے اس صحیح واقعے سے ثابت ہوا کہ قبر نبوی کی زیارت والی ساری بناوٹی روایتیں اُس دور میں موجود نہیں تھیں ورنہ وہ پکے خالص ایماندار مسلم ذرابھی قبرنبوی کے بارے میں اشکال میں نہ پڑتے اور نہ اپنا اپنا گمان پیش کرتے ، یہ ساری روایتیں بعد میں گھڑی گئیں ۔ صاف ظاہر ہوا کہ نبیﷺ کی قبر پر لازمی حاضری دینے کا رواج ان ( صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم ، تابعین وتبع تابعین ) میں نہیں تھا۔ آج پوری اسلامی دنیا میں تقریباً تمام خودساختہ مسالک اور فرقوں کایہ مشترکہ عقیدہ ہے کہ نبیﷺ اپنی مدینہ والی قبر میں دنیاوی جسم کے ساتھ حیات دنیا کی طرح زندہ ہیں ۔کھاتے پیتے ہیں، صلوٰۃ ادا کرتے ہیں، حتیٰ کہ اس دنیاوی قبر میں آپ ﷺ پر ازواج مطہرات بھی پیش کی جاتی ہیں۔ یہ عقائد جہاں قرآنی آیات کے صریحاً خلاف ہیں ،صحیح احادیث میں بیان کردہ واقعات سے بھی اس کا کوئی ثبوت نہیں ملتا ۔ ولید بن عبدالملک کے زمانے کا صحیح بخاری کے حوالے سے اس سچے واقعے کو سامنے رکھتے ہوئے ان حضرات کے ان باطل عقائد کے حوالوں سے کہ نبی ﷺ دنیاوی جسم کے ساتھ اپنی قبر میں زندہ ہیں، کھاتے پیتے ہیں ، عبادت کرتے ہیں آپ پر اپنی اُمت کے اعمال پیش ہوتے ہیں ، ہر سلام کا جواب خود دیتے ہیں اورازواج مطہرات تک سے اس قبر میں ملتے ہیں یہ معلوم کرنا بڑا آسان تھا کہ یہ پیر کس کاہے ؟ا ذان کے وقت دیکھ لیتے ،آپﷺ ضرورحرکت فرماتے ، صلوٰۃ کے لیے اُٹھتے۔درود وسلام بھیجتے اگر قبر سے جواب میں آواز آجاتی تو نبی ﷺ کی قبر۔ ورنہ عمر رضی اللہ عنہ کی ہوتی ۔ معلوم کرنے کا آسان طریقہ تھا ، نہ خوف زدہ ہوتے ،پریشان ہوتے اور نہ ہر ایک اپنا اپنا گمان کرتے ۔ ایسا ان سچے مسلمین نے کیوں نہیں کیا اس لیے کہ اُن کا امواتٌ غیر احیاء پر پکا ایمان تھا کہ مُردے بے جان ، بے حیات ہوتے ہیں اور اس لیے بھی اس طرف دھیان نہ دیا کہ وفات سے پہلے الحیی القیوم ربّ نے اپنی سچی کتاب قرآن میں آپ اسے فرمادیا تھا : إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُم مَّيِّتُونَ (الزمر:۳۰ ) ‘‘بے شک آپ بھی (اے محمد) میت ہوجائیں گے اور یہ( مخالفین ) بھی بے جان میت ہوجائیں گے ’’۔ اور واضح طورپر فرمادیا تھا کہ : ثُمَّ إِنَّكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عِندَ رَبِّكُمْ تَخْتَصِمُونَ ‘‘پھر تم سب قیامت کے دن( زندہ ہو)کراپنے ربّ کے ہاں جھگڑو گے ’’ ۔(الزمر : ۳۱)
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
بایزید بسطامی کا اصلی چہرہ جن کو لوگ آج بھی ولی اللہ مانتے ہیں ۔ علی ہجوہری صاحب ان کے بارے اپنی کتاب کلام المرغوب ترجمہ کشف المحجوب ص 443 پر لکھتے ہیں ۔ کہ خواجہ جنید بغدادی ان کے بارے فرماتے ہیں کہ ابویزید منا بمنزلة جبرٸیل فی الملاٸکة بایزید بسطامی ہم میں ایسے معظم ہیں جیسے جبراٸیل امین ملاٸکہ میں ۔ پھر آگے فرمایا سبحانی ما اعظم شانی میں پاک ذات ہوں میری بلند شان کا کیا پوچھنا اور مزید آگے بڑھتے ہوۓ فرمایا خضت بحرًاو وقف الانبیا۶ بساحلہ یعنی میں نے تو بحر معرفت میں غوطہ لگا لیا اور انبیا۶ اس کے ساحل پر کھڑے رہے ۔ اور ایک قدم اور آگے بڑھتے ہوۓ فرمایا ملکی اعظم من ملک اللہ میری بادشاہی اللہ کی بادشاہی سے عظیم ہے ۔ اور پھر یہاں پر بھی بس نہیں کیا فرمایا مافی جبتی الا اللہ میرے جبے میں اللہ کے علاوہ کچھ نہیں ہے ۔ اور آگے فرمایا لواٸی ارفع من لوا۶ِ محمد میرا جھنڈا محمد ﷺ کے جھنڈے سے بلند ہے ۔ قارٸین اب آپ خود انصاف کریں کیا ایسے لوگ ولی اللہ کہلانے کے مستحق ہو سکتے ہیں ؟ اور یہ بھی کہ انھوں نے برصغیر میں اسلام پھیلایا ہے ۔ میرا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں ہے اور نہ یہ الزام تراشی ہے بلکہ آپ کے سامنے ان کی کتابوں سے لکھا گیا کلام پیش کیا ہے ۔
@kumail122
@kumail122 3 года назад
this program proves that the author of sahi bokhari had grudge against imam ali
@khanlawstudies5233
@khanlawstudies5233 3 года назад
How you dare to use A S for Abu Talib?
@mohmedhanifboda8133
@mohmedhanifboda8133 3 года назад
Aale Ibrahim Alayhimassalam Par Har Musalman Namaz me Darood Parhta he Ye Bhi Unki Aal he Aur Unho Ne Kabhi Khuda Aur Uske Rasool Ka Inkaar Nahi Kiya... balki Saath Diya Allah-Rasool Ke Deen Failane Me... Islam ki Dawat Hazrat Abu Talib Alayhimassalam Ke Ghar se shuru huvi Aur Pehra HaZrat Abu Talib Alayhimassalam Dete The... Tab Aap Jaise Muslim jo Baad me huve wo Nahi the, Tab se Ye Islam Ke Khaadim, Mohsin, Saath Dene Wale The... Aap Kya Jaano Imaan Ki Zad Ko...
@hassanhussain3407
@hassanhussain3407 3 года назад
حضرت سیدنا ابو طالب علیہ السلام
@khanlawstudies5233
@khanlawstudies5233 3 года назад
Hum sab Hazrat Ibrahim AS ki ummat me hai is tarah sari ummat A S likh sakti hai? AS can be used only for messengers of Allah.
@zulfiqarkiduniya9432
@zulfiqarkiduniya9432 3 года назад
Assalam u alaikum Apka demagh thk hai ? Tm kis haisiyat sy hazrat abu talib allahi salam keh rhy ho? Jhoot itna kaho jitna chal saky abu talib toh muslman hi nahi hua na unhoon ne kalma parha
@nafeesraza7301
@nafeesraza7301 3 года назад
hazrat abu talib ka lia beshak adab ha lakin unhona islam qabool ni kia islia A.S lgana jaiz ni baki jo marzi ha krein hm kuch ni keh skty is bara
@mohmedhanifboda8133
@mohmedhanifboda8133 3 года назад
Aale Ibrahim Alayhimassalam Par Har Musalman Namaz me Darood Parhta he Ye Bhi Unki Aal he Aur Unho Ne Kabhi Khuda Aur Uske Rasool Ka Inkaar Nahi Kiya... balki Saath Diya Allah-Rasool Ke Deen Failane Me... Islam ki Dawat Hazrat Abu Talib Alayhimassalam Ke Ghar se shuru huvi Aur Pehra HaZrat Abu Talib Alayhimassalam Dete The... Tab Aap Jaise Muslim jo Baad me huve wo Nahi the, Tab se Ye Islam Ke Khaadim, Mohsin, Saath Dene Wale The... Aap Kya Jaano Imaan Ki Zad Ko...
@hassanhussain3407
@hassanhussain3407 3 года назад
جہاں حضرت ابو طالب علیہ اسلام ھیں وہاں اللہ تبارک و تعالی مجھے بھی وہ جنت عطا فرمائیں
@nafeesraza7301
@nafeesraza7301 3 года назад
@@hassanhussain3407 ameen ap hazrat abu talib jdr hain ap udr rahein hum 1400 sall sa jo auliya na ghous e azam data ali hujveri peer mehar ali shah sahaba khud ahlebait jahan hain hum wahan rahengy ameen ❤❤
@mohmedhanifboda8133
@mohmedhanifboda8133 3 года назад
@@nafeesraza7301 Allah Ne Jab Duniya Me Rasool Ki Parvarish Aghosh E Abu Talib Me Ki To Hamari Aakhirat Bhi Unke Aghosh E Ehsaan Me Hogi...Aamin
@nafeesraza7301
@nafeesraza7301 3 года назад
@@mohmedhanifboda8133 g isi lia maina kaha ka hum unka adab zaroor krty hsin lakin 1400 sall sa ab tk hr wali hr sahabi ka aqeeda wazah haka unhona iman qabool ni kia islia hum r.a a.s ni lga skty......baki is mamla pa hum khamosh rahein to behtr ha ya ullama ka masla
@asifmughal3956
@asifmughal3956 3 года назад
امام مہدی کی کوئی حقیقت نہیں.... امام مہدی___ امام مہدی ایک فرقے کا بارہواں امام ہے جو بچپن میں ہی ان کے عقیدے کے مطابق اصلی قرآن اور دوسری نشانیاں لے کر پہاڑوں میں روپوش ہوگئے ہیں اب یہ قرب قیامت آئیں گے اور بگڑ ی دنیا کو صحیح کریں گے اب یہ صرف ان کے ملک کے سب سے بڑے مذہبی رہنما کے پاس آتے ہیں اور صرف ان کو ہدایات جاری کر کے واپس چلے جاتے ہیں اور اس مذہبی رہنما کے احکامات ماننا سب پر واجب ہوتا ہے چاہے وہ مذہبی رہنما اس کا نام لے کر جو مرضی کہہ دے ۔ یہ فرقہ آئے دن اپنے گھروں اور مساجد میں دعائیں کرتے ہیں کہ اب آپ دنیا میں ظہور پذیر ہو جائیں ایک خاص دن یہ لوگ سمندر اور دریا میں اسکے نام کے خط لکھ کر رات کو کاغذ کی کشتیاں چلاتے ہیں یہ تمام لوگ ان کی آمد کا بےچینی سے انتظار کر رہے ہیں ۔ یہ کہتے ہیں کہ عیسی علیہ سلام امام مہدی کے پیچھے نماز پڑھیں گے ۔ اسطرح ثابت کرتے ہیں کہ امام کا مقام نبیوں سے اونچا ہے ۔ جو امام مہدی کی یہ لوگ نشانیاں بتاتے ہیں اس کے مطابق اب تک کتنے ہی امام مہدی ہونے کا دعویٰ کر چکے ہیں ۔ ➖➖➖➖ اصل حقیقت یہ ہے کہ امام مہدی بارے جتنی بھی روایات ہیں وہ سبھی ضعیف ہیں ، مگر جن کے دلوں میں ٹیڑھ ہے وہ عیسی علیہم السلام کی قرب قیامت کے وقت نزول، اور نشانیوں والی روایات کو امام مہدی پر چسپاں کر دیتے ہیں ! جبکہ امام بخاری ایک روایت بھی امام مہدی کے ظہور کے اثبات میں نہیں لائے !!! مختصرا یہی کہ ۔ ۔ ۔ امام مہدی کی کوئی حقیقت نہیں۔
@zulfiqarkiduniya9432
@zulfiqarkiduniya9432 3 года назад
Khu
@zulfiqarkiduniya9432
@zulfiqarkiduniya9432 3 года назад
Tm jahil log ho tv pa na aao or na nabi ki ummat ko gumrah karo tm gumrahi phela rhy ho
@MuhammadAli-ot4ue
@MuhammadAli-ot4ue 3 года назад
Khuda ka kof karo ...
@mohmedhanifboda8133
@mohmedhanifboda8133 3 года назад
Aale Ibrahim Alayhimassalam Par Har Musalman Namaz me Darood Parhta he Ye Bhi Unki Aal he Aur Unho Ne Kabhi Khuda Aur Uske Rasool Ka Inkaar Nahi Kiya... balki Saath Diya Allah-Rasool Ke Deen Failane Me... Islam ki Dawat Hazrat Abu Talib Alayhimassalam Ke Ghar se shuru huvi Aur Pehra HaZrat Abu Talib Alayhimassalam Dete The... Tab Aap Jaise Muslim jo Baad me huve wo Nahi the, Tab se Ye Islam Ke Khaadim, Mohsin, Saath Dene Wale The... Aap Kya Jaano Imaan Ki Zad Ko...
@hassanhussain3407
@hassanhussain3407 3 года назад
حضرت سیدنا ابو طالب علیہ السلام
@hassanhussain3407
@hassanhussain3407 3 года назад
جہاں حضرت ابو طالب علیہ اسلام ھیں وہاں اللہ تبارک و تعالی مجھے بھی وہ جنت عطا فرمائیں
@hassanhussain3407
@hassanhussain3407 3 года назад
محافظ ِ ختم۶نبوت و ناموس۶رسالت جہاں حضرت ابو طالب علیہ اسلام ھیں وہاں اللہ تبارک و تعالی مجھے بھی وہ جنت عطا فرمائیں
@MuhammadAli-ot4ue
@MuhammadAli-ot4ue 3 года назад
Brothers... Jab hamaray Nabi e Pak Hazrat Muhammad S.A.W. nay farma diya k Abu Talib k Per (Feet) Jahanum main hongay,,, to iss k baad hum log kon hotay hain Abu Talib ko Alay Salaam kehnay walay... Iss ka matlab hay aap log Nabi S.A.W. ki baat say Ikhtalaaf kartay hain...
Далее
БЕЛКА ЗВОНИТ ДРУГУ#cat
00:20
Просмотров 895 тыс.
Лучше одной, чем с такими
00:54
Просмотров 438 тыс.
PROPHET (ﷺ) WARNED US ABOUT THIS! | Dr. Yasir Qadhi
36:26