Тёмный

The 15th International Urdu conference concluded in Karachi | Arts Council | Anwar Maqsood 

Naya Daur TV
Подписаться 394 тыс.
Просмотров 781 тыс.
50% 1

#NayaDaur #anwarmaqsood #urudu #conference #karchi #pakistan
The 15th International Urdu conference concluded in Karachi | Arts Council | Anwar Maqsood
-----------------------------------------------
nayadaur.tv/donate/
Subscribe our channel: / nayadaurpk
Follow Naya Daur Media on Facebook: / nayadaurpk
Follow Naya Daur Urdu on Facebook: / nayadaururdu
Follow Naya Daur Media on Twitter: / nayadaurpk
Follow Naya Daur Urdu on Twitter: / nayadaurpk_urdu
Follow Naya Daur Media on Instagram: / nayadaurpk
Visit www.thefridaytimes.com

Опубликовано:

 

4 дек 2022

Поделиться:

Ссылка:

Скачать:

Готовим ссылку...

Добавить в:

Мой плейлист
Посмотреть позже
Комментарии : 957   
@ahmadrao3733
@ahmadrao3733 Год назад
انور مقصود نے کروڑوں پاکستانیوں کے دلوں کی ترجمانی کی ہے۔ دل جیت لیا
@gcmsmansehra9866
@gcmsmansehra9866 Год назад
Beshak
@khalilbhaai
@khalilbhaai Год назад
Bas ? 😂🙏
@user-jq1tg8mi6p
@user-jq1tg8mi6p Год назад
Afsos gam qurbani ka magar rona kis kay samnay bohat haqeqat hay sanajh tay hen gaam bohat hay majbore ha🎉 kahan jay gareeb rona to yahe hay AwAZUtha na bhz gonahh
@Mrg72514
@Mrg72514 Год назад
اللہ تعالیٰ انور مقصود صاحب کو صحت عزت لمبی عمر عطا فرمائے آمین
@amjadmuhammadiqbal4721
@amjadmuhammadiqbal4721 Год назад
Aur thorri si aqal aur thorri si sharam bhi.
@saeedajaved3176
@saeedajaved3176 Год назад
انور مقصود نے ہمارا دکھ ٫ زوال اور بے بسی کیسے بیان کیا۔ میری آنکھوں سے آنسو رواں ہیں ۔
@syedfarooqnazir2181
@syedfarooqnazir2181 Год назад
رونے کے مقام پہ ھنسنا بد تہذیبی نہیں سنگ دلی ھے ۔
@MuhammadWaseem-hj4yq
@MuhammadWaseem-hj4yq Год назад
بے حس قوم جو ہیں ہم لوگ
@EnglisholicExpressions
@EnglisholicExpressions Год назад
This is called sarcastic laughing
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
@syedfarooqnazir2181
@syedfarooqnazir2181 Год назад
@@vantagehistory1813 ھمیں مٹانے کی کوشش کر نے والے ھمیں پست رکھنے کی خواہش کرنے والے ھمیں ایسی اکائیوں میں تقسیم کرتے ہیں ۔ جب گٹھا نہ ٹوٹے تو لکڑی کی چند اکائیوں کو تقسیم کیا جاتا ھے۔۔۔۔۔۔ انور مقصود صاحب گٹھا بنانے والے ہیں اسے تقسیم کرنے والے نہیں، ھاں وہ ایک کمزوری کی نشاندہی ضرور کر رہے ہیں جو انکا حق اور فرض بھی ھے۔
@faisalaziz7517
@faisalaziz7517 Год назад
انور مقصود صاحب پاکستان کی کہانی سنا رہے ہیں اور حاضرین قہقہے لگا رہے ہیں۔ان کے اندر کا درد کم ہی لوگ محسوس کر رہے ہوں گے۔جو اس ملک کے لۓ وہ ایسے پیراۓ میں ہمیں سنا رہے ہیں۔اللہ ہمیں شعور عطا کرے ۔
@MuhammadWaseem-hj4yq
@MuhammadWaseem-hj4yq Год назад
So deep
@ahmedsattar7240
@ahmedsattar7240 Год назад
I am agrey Mr. Faisal Amin suma amin
@29hina
@29hina Год назад
It’s heartbreaking 💔 and people laughing on it is even more disturbing..
@umbreen100
@umbreen100 Год назад
True
@afs8690
@afs8690 Год назад
Exactly😢😢😢😢😢
@saeedakhter5610
@saeedakhter5610 Год назад
بہت خوب صورت کیا حسین و دلکش پیرائے میں بات سے بات نکالی ہے. اللہ انور مقصود کو تادیر سلامت رکھے. آمین
@ummesameer2434
@ummesameer2434 Год назад
کوٸی بھی ذی عقل خوش نہیں ہو سکتا ہر عقل رکھنے والے کا حال انور سر کا سا ہی ہوتا۔
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
تو پھر نکالو اردو کو پاکستان سے۔۔ پاکستان کے کسی صوبہ کی مقامی زبان ثابت کردو اردو۔۔ ایک طرف نڈیا سے نفرت اور دوسری طرف انڈیا کی زبان کو قومی بنانا
@asimmuhammad9144
@asimmuhammad9144 Год назад
Pakistan main 60% log Ghareeb hai 40% Fouj hai remember this dialogue ever.
@shakilahmad4075
@shakilahmad4075 Год назад
60% ghareeb or 40% ghasib or luteray daku hain.
@majeednawab6602
@majeednawab6602 Год назад
رونا آ تا ھے یہ باتیں سن کر۔ 75 سال کو روتے ھو انور صاحب ۔ دیکھو آ ج ان لوگوں کو جو آ پ کی یہ باتیں سن کر ھنس رھے اور خوشی سے تالیاں بجا رہے ہیں ۔ افسوس۔
@rajpootchannel3161
@rajpootchannel3161 Год назад
❤️
@anwarabbas5598
@anwarabbas5598 Год назад
انو مقصؤد صاحب کی جرات بہادری کو سلام ۔اللہ سلامت رکھے پوری قوم کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی کردی۔❤❤👍👍ایک سچ محب وطن ۔
@rakeshbudherani7055
@rakeshbudherani7055 Год назад
Highly powerful speech and a way to explain all the worst circumstances to all those super ego corrupt personalities who can not see 🙈, speak 🗣️ and hear 🙉 the truth. Salute to this man.
@nitnaya.official3410
@nitnaya.official3410 Год назад
یہ سب باتیں سن کے اپنے پاکستانیوں پہ افسوس ہوتا. ہم اسی باتوں پر ہنس رہے جو ہماری بےعزتی کا مقام ہے. اللہ پاک اپنے محبوب کے صدقے پاکستان پہ رحم کرم فرماے. آمین
@princehamza890
@princehamza890 Год назад
😀😀😀
@MuhammadImran-rg9de
@MuhammadImran-rg9de Год назад
❤️
@mdhassan9197
@mdhassan9197 Год назад
سب سے اچھی بات یہ ہے کہ فوج ننگی ہو رہی ہے۔
@ummesameer2434
@ummesameer2434 Год назад
یہی تو المیہ ہے رونے کے مقام پہ ہنسنا وطیرہ بن چکا ہے ۔
@jjans5539
@jjans5539 Год назад
الحمداللہ
@k.k5885
@k.k5885 Год назад
He is a Legend therefore he is an artist of Subcontinent not only 🇵🇰. Huge Respect Sir : from 🇮🇳
@Timakiwala
@Timakiwala Год назад
No Aatta, No Tamatar, No Pyaj ,, then also enjoying..good gesture.. Nice
@sunnylmc
@sunnylmc Год назад
ley jao bharwe ko
@malangi31
@malangi31 6 месяцев назад
So whoever is good belongs to both 🇮🇳 🇵🇰? What about the dirty laundry we have on both sides?
@saimahuma9864
@saimahuma9864 Год назад
I don't know what people found funny in it. I just cried by listening to Anwar Shb.
@amjadmuhammadiqbal4721
@amjadmuhammadiqbal4721 Год назад
You cried, and anwar was laughing behind his teeth in his usual restrained style.
@foziaaltaf1058
@foziaaltaf1058 Год назад
I also cried by listening these crual realities😭
@masimasi5552
@masimasi5552 Год назад
May ALLAH SW increase the cries and pain of ur filthy isi and fauj and whom supports them
@RohitKumar-es2pb
@RohitKumar-es2pb Год назад
I am fan of his satire. He explains the harsh reality in a simple layman way In ki tehreer hmesha sochne pe majboor kardeti hai. Lots of respect 🙏 for Janab Anwar Maqsood
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
@hassanshah9597
@hassanshah9597 Год назад
کیا بات ہے ۔۔sir ....Great
@mehreenzaheer7824
@mehreenzaheer7824 Год назад
He is Legend. The Master of Literary Art. Sachi batein jo Dil ko afsurda kar rahi
@younasazhar2406
@younasazhar2406 Год назад
واہ جی واہ۔۔کیا ہی خوبصورت انداز میں داستان غم،داستان پاکستان سنا کر عوام کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن ہم صرف ہنستے رہے۔۔۔۔😭😭
@arifaghauri3003
@arifaghauri3003 Год назад
دل چیر دیا
@faisalakhunzada5719
@faisalakhunzada5719 Год назад
افسوس صد افسوس کا مقام ہے۔ ہنسنے کا نہیں رونے کا مقام ہے۔ جتنی باتیں انور نے کہیں ڈوب مرنے کا مقام ہے یارب۔
@bbhusari
@bbhusari Год назад
Oh My God ! This speech is unprecedented, unique and so sorrowful ! Tears flow through your eyes ! It's unbelievable that someone can be so sensitive, so much alert to happenings in surrounding and yet so composed in expression AND THIS ALL AT THE AGE OF 83 ! Salute Asnar Maqsud sahab , my standing Ovation to you Sir 👌👌👍💐💐 Aap ki Shaksiat Allah ka hi to karishma hai 💐💐 Feel so thankful to God for giving birth in the times of Anwar Maqsud saheb to enjoy his creativity .
@ummesameer2434
@ummesameer2434 Год назад
You are absolutely right
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
@ummesameer2434
@ummesameer2434 Год назад
@@vantagehistory1813 15 nahin 14
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
@@ummesameer2434 پاکستان پندرہ اگست کو بنا تھا۔۔ پاکستان بننے کے دو سال بعد لیاقت علی نے پاکستان کا ٹائم آدھا گھنٹہ پیچھے کر دیا تھا۔۔ جس سے چودہ اگست والا جھوٹ بولنے میں آسانی ھوتی
@mriz2248
@mriz2248 Год назад
Great Anwar Maqsood with great wisdom. No one in govt listens but we appreciate each and every word he has said. May he live long, Ameen
@MrAbrar7676
@MrAbrar7676 Год назад
اللہ تعالیٰ انور صاحب سے راضی ہو.. بہت خوب آئینہ دیکھا یا ہے.لیکن یہ باتیں رلا دینے والی ہیں ہنسنے والی نہیں . اللہ آپ کو صحت کاملہ عطا فرمائے آمین ثم آمین..
@nafisafakhruddin2458
@nafisafakhruddin2458 Год назад
یہ بات سن کے دل گم زدہ ہو گیا
@rmkorpal
@rmkorpal Год назад
One and only one janab Anwar Maqsood sahab ji. Unique way of expressing realities. I was feeling pain, anger tears in his speech. May God bless our all neighbours.
@numaankhanjuglani597
@numaankhanjuglani597 Год назад
اللہ پاک انور مقصود کی عمر دراز فرمائے آمین یا رب العالمین
@hussainshahsyed5505
@hussainshahsyed5505 Год назад
اللّٰہ صحت اور لمبی عمر عطا فرمائے۔
@MaryamKhan-ix5rp
@MaryamKhan-ix5rp Год назад
ہم کتنے کم فہم اور بے حس ہیں جن باتوں پہ شرمندہ ہونا ہیے رونہ اس پہ ہنسا جا رہا ہیے
@safiawaqar8365
@safiawaqar8365 Год назад
اللہ پاک انور مقصود کو سلامت رکھے آمین آپ جس طرح ملک کے حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں اپنے فلسفہ سے اور لوگوں کو رہنمائی کی راہیں دیکھا رہے ہیں
@ZC-mv7qv
@ZC-mv7qv Год назад
انور مقصود صاحب آپ نے تو رولا دیا ہے۔ الہ پاکستان کے حال پر رحم فرماۓ
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔رھ
@tariqmukhtar5855
@tariqmukhtar5855 Год назад
انور صاحب نے پاکستان کا بہت ہی خوب صورت نقشہ کھینچا ہے. بہت ہی افسوس صد افسوس طاقت ور حلقوں کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے.
@user-yx9gq1zj8u
@user-yx9gq1zj8u Год назад
حقوق کے بارے میں بھت اچھے رنگ سے بات کی ہے اللہ ہمیں اسلام اور انسانیت کی خدمت میں لگائیں
@saulatadnan8565
@saulatadnan8565 Год назад
What a great summary about our motherland since it,s born till now .Sir you are one of our present sophisticated philosopher. ALLAH bless you inshah ALLAH !
@loneasak473
@loneasak473 Год назад
Hats off Anwar Maqsood Sahb. We deeply feel your pain & concern for the mother land which suffers from serious ills and evils since inception. Books and purposeful education may take this country out of the turmoil. Collective change in thinking & our approach towards better tomorrow needs alteration.
@imranarshad5256
@imranarshad5256 Год назад
بہت ہی عمدہ انداز, دردناک افسوسناک پاکستانی کہانی.... اگر لوگ احساسات سمجھتے تو رونے کی آواز آتی....
@nowie4007
@nowie4007 Год назад
Sahi baat
@isakhan1812
@isakhan1812 Год назад
ماشااللہ زبردست لاجواب انور مقصود صاحب دی گریٹ
@marshad2288
@marshad2288 Год назад
Superb, Allah Taala salamat rakhy. Ameen
@syedknali345
@syedknali345 Год назад
He is a gem 💎
@rajafzia
@rajafzia Год назад
Salam aap Anwar Maqsood geo hazaroon saal
@faryfary9
@faryfary9 Год назад
ماشاءاللہ بہت خوب انور مقصود صاحب ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت اور خوش و خرم زندگی عطا فرمائے!
@shahidaperveen9826
@shahidaperveen9826 Год назад
Dil roh raha ha 😭😭😭
@user-hm9wn2fx3g
@user-hm9wn2fx3g Год назад
Afsos………………. 😔😔😔😔 Gaddaro Ko Koi Grftaar Nahi Karta. Saare Idaare Corrupt ho-chuke hai. Koi Khair Ki Umeed Nahi😭😭😭😭
@thewanderingdervish
@thewanderingdervish Год назад
Wah. Spot on, as always. Anwar Maqsood sahib, aap hamesha kamal karte hain. Reminds me of another legend, Ardeshir Cowasjee sahib 💝
@kashifshaikh7438
@kashifshaikh7438 Год назад
زبردست 👏👏👏
@m.sajjadkhan4317
@m.sajjadkhan4317 Год назад
True Analysis by Sir Anwar Maqsood...
@qutabchand1370
@qutabchand1370 Год назад
انور بھائی آپ کا مقالہ اک ادبی فن پارہ تو تھا ہی لیکن سنکر بھت مغموم ہوئے بہت رؤے.
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
@nailawaqar4251
@nailawaqar4251 Год назад
AM one of the best intellectual 🇵🇰 has ever produced,there was such a pain in his words it's difficult to hold back tears,may Allah bless him🌹💚
@mianzahidzahidparvaiz9179
@mianzahidzahidparvaiz9179 Год назад
Anwir Maqsood Sahib Will Done ZABIDAST you Great you
@anirudhsingh4136
@anirudhsingh4136 Год назад
Wah kya baat h legend anwar maqsood sb.
@ckshardadevi7189
@ckshardadevi7189 Год назад
Very indepth and thoughtful analysis by Maqsood uncle. It is true to not only Pakistan but India also. It is not a matter of cheering but of introspection and course correction of what this elderly soul is saying.
@dr.abdullatifsiyalm.dina.m2037
قہقہے لگانے والے شاید انور مقصود صاحب کا اور قوم کے سنجیدہ طبقے کا درد محسوس نہیں کر رہے 🙏
@uzmamobin8577
@uzmamobin8577 Год назад
Fantastic sir you said well I am crying Ya Allah bless us plz plz
@authorwritter6967
@authorwritter6967 Год назад
Always great! You are legend ❤️
@zafarbashir8079
@zafarbashir8079 Год назад
I don't know why people found funny in it. I just cried by listening to Anwar Maqsood sahib
@zafarbashir8079
@zafarbashir8079 Год назад
Thanks but it’s realty we are as nation look like sense less nation Pray that Allah bless on us
@haroonafridi2204
@haroonafridi2204 Год назад
( 👇پاکستان کا حالت زار👇 ) جس معاشرے میں جھوٹ کو حکمتِ عملی ، وعدہ خلافی کو سیاست، حرام کو حلال اور دھوکہ کو مصلحت سمجھیں اس معاشرے میں امن نہیں رہ سکتا ،، آج کل یہی کچھ ہو رہے ہیں میرے پیارے ملک کے ساتھ ،،،
@raonoman2403
@raonoman2403 7 месяцев назад
Anwar Maqsood zindabad Allah pak apko sehat or khushiyaaan attta fermy Aameeeeen summa Aameeeeen
@safdarfishingvideosandcutt3812
ماشاءاللہ بہت اچھی گفتگو
@wowutube09
@wowutube09 Год назад
He is Older than this country itself. Such lovely words. Message delivered in a way that cant be ignored
@saminaarif5826
@saminaarif5826 Год назад
His last words brought tears in my eyes when he told boy’s name Muhammad Ali
@masimasi5552
@masimasi5552 Год назад
@ Samina …. U mean ur harami non muslim so called founder of nation Jinnah…. The man couldn’t even speak ur language …hahah A British agent who had put a terror factory of corruption, terrorism which wil run on the orders of at that time British and now America and Israel . The Aim to just keep diestablized this region … Hahaha….pakistan is not a country And u idiots or ur grandfathers are been fooled with that idea that was made by the Britishers at that time.
@Huzaifa-or9sn
@Huzaifa-or9sn 11 месяцев назад
mujhy bhi smjha do, muhammad ali wali bat!!!??
@naturalworld1889
@naturalworld1889 8 месяцев назад
@@Huzaifa-or9sn Muhammad Ali Jinnah,founder of Pak.
@AliKhan-tb4zw
@AliKhan-tb4zw Год назад
Legent of Pakistan janab Anwar maqsood sahab I slute you
@samumer3787
@samumer3787 Год назад
بہت خوب جناب انور صاحب آپ نے ذبردست پاکستان کہانی سنائی اسمیں درد تھا ایک فکر تھی ایک سوچ تھی مگر کیسے گدھوں کے سامنے بات ہو رہی تھی جو بات بات پر ہنہنا رھے تھے۔۔۔۔
@karachikings8041
@karachikings8041 Год назад
Tears in my eyes😢
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
Just a propaganda. He skip how urdu speaking Indian migrant imposed urdu in Sindh and bangal which was resulted in revolt against Pakistan
@karachikings8041
@karachikings8041 Год назад
@@vantagehistory1813 u r talking about revolt. Tell me what about our Baloch brothers and sisters, what is the cause of revolt im Bloch belt? Karachi is producing more than 60% of revenue nd I'm sorry to say all business community belong to Mahajirs who migrated from India.
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
@@karachikings8041 Totally wrong Punjab economy is 190b while total Pakistan economy is 260b And Karachi collect taxes from port which is used by Punjab while Karachi pay just not more than Lahore. And Urdu speaking people? Karachi largest business community is either Punjabi or memon. Dude Punjabi are majority business community.. And Karachi collect taxes. While rich business family of Pakistan are deskon malik mian shareef etc.. Whole are Punjabi
@amjadmuhammadiqbal4721
@amjadmuhammadiqbal4721 Год назад
@@vantagehistory1813 impose? Nobody imposed anything. Urdu was spoken written and understood in all parts of Pakistan before independence. Punjab has fully and whole heartedly accepted Urdu and that is the main reason of progress as well as survival of this language in the subcontinent. In fact I am surprised and offended that no writers or poets from Punjab are part of this conference (or they may have come on other days if I am wrong).
@abidachd7119
@abidachd7119 Год назад
Kash ye sub sun kur hum tialian bajane ki bajae anso bahen
@faisalaryan2101
@faisalaryan2101 Год назад
Allah paak apki Umair daraz kare Aameen I Love Pakistan insha Allah both jald acha ho jaye ga Allah ke hukam se ye waqat ke FIRON both jald apni Araam Ga pe ponche ga insha Allah
@ghulamrazatoori4929
@ghulamrazatoori4929 Год назад
واہ جی کیا بات ھے انور مقصود صاحب کی اللہ تعالیٰ آپ کو سدا خوش و تندرست رکھیں
@saimaaqil6075
@saimaaqil6075 Год назад
Pakistan k jo halat Anwar Maqsood ny byan keye hain. Wo sab sach hain…. In baton pr hansi nhi Rona aa raha hy….😭😭😭
@rajpootchannel3161
@rajpootchannel3161 Год назад
Literally
@khalidmehmood8688
@khalidmehmood8688 11 месяцев назад
انور مقصود صاحب پاکستانی عوام کے مخلص ترجمان ۔
@minhajkhan5304
@minhajkhan5304 Год назад
اللہ تعالیٰ پاکستان کی حفاظت فر مائے
@MuhammadWaseem-hj4yq
@MuhammadWaseem-hj4yq Год назад
رونے کے مقام پر جب آپ کو ہنسی آنے لگے تو سمجھ لو کہ اب تباہی تمہارا مقدر ہے
@javaidiqbal-py1pn
@javaidiqbal-py1pn Год назад
Zabardast
@MMahboob-pc2vf
@MMahboob-pc2vf Год назад
Bought sabaq aamose baatyin hin inn ghor o fiqar kiy qabil hin 🌹🌹🌹🌹💯💯💞💞💞💞
@luqmanmir1038
@luqmanmir1038 Год назад
Ye samjhne walu k liye zoor daar tamacha h
@mehtabjaffar5990
@mehtabjaffar5990 Год назад
Allah nay farmaya Khata mallahu alla kolubay him vo ala sam a him va ala absuaray him 😢😢😢 Y
@user-gr3np3bk3l
@user-gr3np3bk3l 11 месяцев назад
​@@luqmanmir1038chourou dakuwou aur eiman faroushou o ghaddarou aur munafiqheen ko apni chouri bachana aur mulk ki taraqhi se koyee saroukar nahi hota.
@majnu1763
@majnu1763 Год назад
Aur wo Muhammad Ali means Muhammad Ali jinnah😢😢😢
@sajidamalik1820
@sajidamalik1820 Год назад
Anwar maksood ki himat ko salam agar her pakistani ye feel karee apna hak lena ki jurat ho to bht kuch ho sakta he awam brave ho jae
@ayeshavlogs8141
@ayeshavlogs8141 Год назад
🕋🕋🕋May Allah Shower His Blessings upon you 🤲🤲🤲🌺🌺🌺🌹🌹🌹🌷🌷🌷❤❤❤💚💚🕋💚💚
@user-fz6lm8qz5b
@user-fz6lm8qz5b Год назад
Pyara pakistan ❤️😭😭
@imranmuhammad216
@imranmuhammad216 Год назад
I can’t imagine how they can laugh and clapped 😢
@smultanwala
@smultanwala Год назад
Bhai you are right in asking this question, but unfortunately we the people have no other recourse then the laugh and clap on our miserable and deplorable condition. Unfortunately, he is amongst the few people who has the courage to speak the truth.
@shehlahafeez6461
@shehlahafeez6461 Год назад
اللہ تعالی انور مقصود صاحب کی حفاظت فرمایے اور عمر دراز کیجیے ۔آمین
@rahimali8258
@rahimali8258 Год назад
I live Europe,,, but my Pakistan is very buttifull and good cantry,,,,,I love my Pakistan ❤❤❤ Rahim Ali marri Baloch from Europe
@muhammadmushtaq6928
@muhammadmushtaq6928 Год назад
I love your way of narrating the the situation of Pakistan.But the power in Pakistan do not have sense of humour,they understand only the sense of power.
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
@aster6053
@aster6053 Год назад
Sir I can feel your pain to explain the 75 years of my poor land
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
@vantagehistory1813
@vantagehistory1813 Год назад
انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔ اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔ اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛ (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔ (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔ (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔ اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛ 1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔ 2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔ 3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔ 4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔ پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 15 اگست 1947ء سے 16 اکتوبر 1951ء تک 02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1951ء سے 17 اپریل 1953ء تک 03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم (بنگالی) 17 اپریل 1953ء سے 12 اگست 1955ء تک 04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم (پنجابی) 12 اگست 1955ء سے 12 ستمبر 1956ء تک 05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم (بنگالی) 12 ستمبر 1956ء سے 17 اکتوبر 1957ء تک 06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم (ھندوستانی مھاجر) 17 اکتوبر 1957ء سے 16 دسمبر 1957ء تک 07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم (پنجابی) 16 دسمبر 1957ء سے 7 اکتوبر 1958ء تک 08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر (ھندوستانی مھاجر) 7 اکتوبر 1958ء سے 28 اکتوبر 1958ء تک 09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 28 اکتوبر 1958ء سے 25 مارچ 1969ء تک 10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر (پٹھان) 25 مارچ 1969ء سے 20 دسمبر 1971 تک (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔ پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛ 1۔ جنرل سر فرینک مسروی (انگریز) 15 اگست 1947 سے 10 فروری 1948 تک 2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز) 11 فروری 1948 سے 16 جنوری 1951 تک 3۔ جنرل ایوب خان (پٹھان) 16 جنوری 1951 سے 26 اکتوبر 1958 تک 4۔ جنرل موسیٰ خان (پٹھان) 27 اکتوبر 1958 سے 17 جون 1966 5۔ جنرل یحیٰی خان ۔ (پٹھان) 18 جون 1966 سے 20 دسمبر 1971 ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔
@SohailAwan-pk4rk
@SohailAwan-pk4rk Год назад
MashaAllah great massage
@aslamebad6179
@aslamebad6179 Год назад
Felt deep pain & concern for his mother land which suffers from serious problems. Salute to Anwar Maqsood sb for his honest and fearless analysis. These problems were already predicted by Maulana Abulkalam Azaad 76 years ago. May Allah help Pakistan and its people to come out of this situation by providing a strong and honest leadership.
@masoodahmed8178
@masoodahmed8178 Год назад
MashaAllah iss se bada koyi muheb e watan Pakistani nahi hoskta ......Allah sehtiyabi de Aameen
@amjadmuhammadiqbal4721
@amjadmuhammadiqbal4721 Год назад
Agar yeh sub say barra muhib-e-watan hai to Allah waqaee Pakistan kay haal par rehem karay.
@AbhayKumar-wy8cd
@AbhayKumar-wy8cd Год назад
Love from India 🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳
@FHMIslami
@FHMIslami Год назад
MashaAllah
@zaheermuhammad5080
@zaheermuhammad5080 Год назад
Tear in my eyes so true
@humafawad1354
@humafawad1354 Год назад
ya Mery Allah PAKISTAN k haal par reham farma😢😢
@azizmemon1360
@azizmemon1360 Год назад
Jazak Allah
@KhalidMahmood-lx8lt
@KhalidMahmood-lx8lt 11 месяцев назад
Mashallah Good Ameen Ameen
@aslahanvlogs2525
@aslahanvlogs2525 Год назад
Janaab ye hansnay waali bat ni Hai. Shame Wali bat Hai. Log Hans rahay hain
@farazali5085
@farazali5085 Год назад
Masha Allah... Kia baat ha sir... Salute 😍
@drimrankhansofficialyoutub6732
Mashaallah it's jehaad Allah o Akbar....
@alamzebkhan1933
@alamzebkhan1933 Год назад
Allah ap ko salamt our sehatmand raky.❤❤❤❤❤❤❤🎉🎉🎉
@ayezamubarak9535
@ayezamubarak9535 Год назад
Maza aa gia every time he keep the audiance aware ,be educated beware and he is best spoker
@MaryamKhan-ix5rp
@MaryamKhan-ix5rp Год назад
ایسے تالیاں بجا رہیے ہیں جسے انور مقصود صاحب لطیفے سنا رہیے ہیں خود انور مقصود صاحب رونے والے ہیں اپنے لفظوں پہ کتنا سچ ہیے 😪😪😪
@AfzaalGujjar-ei6ix
@AfzaalGujjar-ei6ix Год назад
Please let me know if that is the case I can 🥫🥫 c please 🥺🥺
@khalilullahkhalil7337
@khalilullahkhalil7337 Год назад
بہت خوب جناب انور مقصود صاحب
@ghazalakhan3044
@ghazalakhan3044 Год назад
A bitter truth and extremely sensitive subject of speech May Allah SWT bless Pakistan with an honest government and Army Generals ❤
@rasheedaqazi4952
@rasheedaqazi4952 Год назад
Terrific speech. I just hope he doesn't get arrested for his boldness.
@amjadmuhammadiqbal4721
@amjadmuhammadiqbal4721 Год назад
No he won't, he would get away by saying it was just satire.
@RohitKumar-zr3pz
@RohitKumar-zr3pz Год назад
Modi ji ke liye nahe bool raha jo ED and CBI aa jayage
@uzmanawab5657
@uzmanawab5657 Год назад
Real living legend👏👍👌
@nausheensaboohi4949
@nausheensaboohi4949 Год назад
Outstanding words by Anwar Masood sb. describing facts of pakistan literary. He is powerful writer, vey nice n beautiful person. Proud of ur intellectual approach. Live long n have good health. Ameen
@afzalcheema6480
@afzalcheema6480 Год назад
You are absolutely right sir
@fahadkhan6221
@fahadkhan6221 Год назад
Anwar bhai ki serious bato par awam hans rhi ha
@ukashaali
@ukashaali Год назад
Legendary anwer maqsood sab 2no hatho se aap ko salam
Далее
Aik Naya Mashaira | TeleFilm | ARY Digital Drama
57:41
DOTA 2 - КЛАССИКА
19:17
Просмотров 142 тыс.
Anwar Maqsood | IAK TALKS 7.0 | IAM Karachi
21:42
Просмотров 519 тыс.