زندگی بہت ہی مختصر ہے، اپنے وقت کی حفاظت کیجئے، جتنی نیکیاں کما سکیں کمالیں ، کیونکہ موت کا فرشتہ ایک لمحہ کی بھی مہلت نہیـــں دیتا ہے، اپنے گناہوں پر اللّٰـــــہ سے سچی توبہ کریں، اور توبہ کی امید پر کوئی گناہ مت کیجئے، پتہ نہیـــں کون سی گھڑی آخری ہے۔
Thank you for your comment. I have responded to your comments in my new video. Here's the link to it: ru-vid.com/video/%D0%B2%D0%B8%D0%B4%D0%B5%D0%BE-5x6KsGgzfc8.html
Sir, i'm not a student of law or political science and i don't understand political affairs too much. But i'm really curious about & interested in current political affairs of our country. Can you please answer me that vote of no confidence is applicable in presidential system of govt. or not ?
Thank you for your comment. I have answered your question in my new video. Here's the link to it: ru-vid.com/video/%D0%B2%D0%B8%D0%B4%D0%B5%D0%BE-5x6KsGgzfc8.html
Than what’s the point of having that clause. The party head when he says no party member should go to the assembly in case of violation the party can take action immediatly. The above person is. Bias and pro choor party PMLN
Thank you for your comment. I have responded to your comments in my new video. Here's the link to it: ru-vid.com/video/%D0%B2%D0%B8%D0%B4%D0%B5%D0%BE-5x6KsGgzfc8.html
اے ایمان والے انسانو. سدا خوش رھو. اللۀ پاک کسی کو اولا کا دکھ نہ دے سولہ سالہ معزور لڑکی زندگی اور موت کی کشمکش میں ھے والدہ وفات والد گردے کا مریض. پلیز پلیز پلیز نقدی کی صورت تعاون یا چینل کو سپوٹ اپکے تعاون کا شکریہ۔a
تصور یہ ہے کہ اگر کوئی جرم کرے گا تو اسے سزا ملےگی۔ دوسری بات یہ کہ سزا کوئی معمولی سزا نہیں ہے۔ قومی اسمبلی کی نشست کھو دینا رکن کے لیے بڑا نقصان ہے۔ مستقبل میں اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ وہ دوبارہ منتخب ہو گا اور دوبارہ الیکشن لڑنے میں خطرہ اور بھاری رقم شامل ہے۔ ممبر تاحیات بھی نااہل ہو سکتا ہے۔ صرف ایک بار پارٹی کی بات نہ ماننے کی اتنی سزا مناسب ہے۔ 2- اگر موجودہ حکومت سمجھتی ہے کہ اس قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے تو وہ ایسا کرسکتی ہے۔ ان کے پاس ساڑھے تین سال سے زیادہ کا عرصہ تھا۔ انہوں نے اس قانون میں ترمیم کیوں نہیں کی اگر وہ سمجھتے ہیں کہ یہ اچھا قانون نہیں تھا؟ پنجاب میں پی ایم ایل این صوبائی اسمبلی میں اکثریت میں تھی لیکن جنابِ جانگیر ترین کا طیارہ استعمال ہوا، اس وقت کیا ہوا تھا سب جانتے ہیں۔ سینٹ کے الیکشن میں بھی اپوزیشن کے بندے توڑے گئے۔ مشرف کے وقت بھی ایسا ہوا تھا۔ اس وقت تو سنا یے اپنے ساتھ بندے ملانے کے لیے یہ قانون ہی معطل کر دیا گیا تھا۔ بہرحال جب دوسرے کے بندے توڑو تو اسے وکٹیں گرنا کہتے ہیں ۔ جب جائیں تو لوٹے۔ کیا ۲۲ سال بعد یہی ٹیم تیار ہوئ تھی؟ سییاست دانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ اپنے ہی بناے ہوے قانون کی تشریح کے لیے اب سپریم کورٹ جایں گے۔ یہی ہماری سیاست کا المیہ ہے۔ اور حقیقتا یہ کوئ قابل رشک بات نئ۔
اے ایمان والے انسانو. سدا خوش رھو. اللۀ پاک کسی کو اولا کا دکھ نہ دے سولہ سالہ معزور لڑکی زندگی اور موت کی کشمکش میں ھے والدہ وفات والد گردے کا مریض. پلیز پلیز پلیز نقدی کی صورت تعاون یا چینل کو سپوٹ اپکے تعاون کا شکریہ a
When a MNA decided to vote against the directions of party head and had stated his steps towards National Assembly for casting his vote infavour of other party, Article shall apply on him for disqualification as per Law
What sort of law is this sir,? The whole purpose is that member should stay faithful to the party, not fair that you take a ticket and enjoy benefits of the post and then you betray the party ,actually looks like law itself teaches dishonesty.
تصور یہ ہے کہ اگر کوئی جرم کرے گا تو اسے سزا ملےگی۔ دوسری بات یہ کہ سزا کوئی معمولی سزا نہیں ہے۔ قومی اسمبلی کی نشست کھو دینا رکن کے لیے بڑا نقصان ہے۔ مستقبل میں اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ وہ دوبارہ منتخب ہو گا اور دوبارہ الیکشن لڑنے میں خطرہ اور بھاری رقم شامل ہے۔ ممبر تاحیات بھی نااہل ہو سکتا ہے۔ صرف ایک بار پارٹی کی بات نہ ماننے کی اتنی سزا مناسب ہے۔ 2- اگر موجودہ حکومت سمجھتی ہے کہ اس قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے تو وہ ایسا کرسکتی ہے۔ ان کے پاس ساڑھے تین سال سے زیادہ کا عرصہ تھا۔ انہوں نے اس قانون میں ترمیم کیوں نہیں کی اگر وہ سمجھتے ہیں کہ یہ اچھا قانون نہیں تھا؟ پنجاب میں پی ایم ایل این صوبائی اسمبلی میں اکثریت میں تھی لیکن جنابِ جانگیر ترین کا طیارہ استعمال ہوا، اس وقت کیا ہوا تھا سب جانتے ہیں۔ سینٹ کے الیکشن میں بھی اپوزیشن کے بندے توڑے گئے۔ مشرف کے وقت بھی ایسا ہوا تھا۔ اس وقت تو سنا یے اپنے ساتھ بندے ملانے کے لیے یہ قانون ہی معطل کر دیا گیا تھا۔ بہرحال جب دوسرے کے بندے توڑو تو اسے وکٹیں گرنا کہتے ہیں ۔ جب جائیں تو لوٹے۔ کیا ۲۲ سال بعد یہی ٹیم تیار ہوئ تھی؟ سییاست دانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ اپنے ہی بناے ہوے قانون کی تشریح کے لیے اب سپریم کورٹ جایں گے۔ یہی ہماری سیاست کا المیہ ہے۔ اور حقیقتا یہ کوئ قابل رشک بات نئ۔
Stupid explanation of the said constitutional article 63A. What is the use of this article when it comes into action after a member has toppled the government. They are openly saying they will not vote for their party. We know the ambiguous procedure of the defection article and its clauses that must be referred to the supreme court’s interpretation.