Тёмный

What is khilafat, does Quran has any reference for it, Javed Ahmed Ghamidi 

NITIE_Bridging_the_Gap
Подписаться 8 тыс.
Просмотров 2,3 тыс.
50% 1

What is khilafat, does Quran has any reference for it, Javed Ahmed Ghamidi

Опубликовано:

 

17 фев 2018

Поделиться:

Ссылка:

Скачать:

Готовим ссылку...

Добавить в:

Мой плейлист
Посмотреть позже
Комментарии : 9   
@3rah356
@3rah356 5 лет назад
He is a very sensible scholar. I really wish this could've been translated in English. In UK we are having young heading towards extremism. So if we could have his videos in English that would Internationally benefit all.
@user-HafizHamza1994
@user-HafizHamza1994 Год назад
kdr likha he jamhuri tariqay se hakumat qaim ho gi,Khilafat zindabad.jamhuriat chorr,khilafat la.
@JackReacher340
@JackReacher340 4 года назад
کیا چار خلفائے راشدین کی حکومت تمام لوگوں کے ووٹ سے قائم ہوئی؟؟ کیا اسلام کا کوئی سیاسی سسٹم نہیں تھا جسکو چاروں خلفاء نے اپنایا؟؟ کیا موجودہ مغربی جمہوریت اسلام کی جمہوریت سے میل کھاتی ہے؟؟ غامدی صاحب بات کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے میں اعلی مقام رکھتے ہیں اور پیروکاروں سے گزارش ہے تھوڑا خود بھی تحقیق کر لیا کریں ہر بات پر آمین مت بولا کریں۔
@Sohel047
@Sohel047 Месяц назад
Yes they were voted by shura, and there wasn't any political system, shahaba made these disicion based on thier knowledge on quran
@FarooqAhmed-ou1ex
@FarooqAhmed-ou1ex 6 лет назад
👌👏👏👏👍👍👍
@mahvishfazal1240
@mahvishfazal1240 Год назад
اللہ تعالیٰ کا اعلان تو یہ ہے کہ حکومتیں جمھوری طریقوں سے قائم ہونی چاہییں۔۔(غامدی) ہم غامدی صاحب سے عرض کرتے ہیں کہ اللہ کے اس اعلان کا غامدی صاحب کو کیسے علم ہوا۔۔۔؟؟ کیا یہ قرآن کی کوئی آیت ہے؟ یا کوئی حدیث قدسی ہے؟ مہربانی فرما کر نشاندہی کر دیں۔۔۔ ورنہ اپنے اقوال کو اللہ کی طرف منسوب کرکے لوگوں کو نہ بتایا کریں۔۔۔ اللہ پر جھوٹ باندھنا بہت معمولی سمجھا جاتا ہے۔۔۔
@nitie_bridging_the_gap4916
@nitie_bridging_the_gap4916 Год назад
Amrohumshoorabaynahum
@mahvishfazal1240
@mahvishfazal1240 Год назад
@@nitie_bridging_the_gap4916 Ash-Shura (42:38) وَالَّذِينَ اسْتَجَابُوا لِرَبِّهِمْ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَأَمْرُهُمْ شُورَى بَيْنَهُمْ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ جو اپنے رب کا حکم مانتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں، اپنے معاملات آپس کے مشورے سے چلاتے ہیں، ہم نے جو کچھ بھی رزق انہیں دیا ہے اُس میں سے خرچ کرتے ہیں۔ اگر امیر کا تقرر کرنا بھی اس آیت میں شامل ہے تو سیرت رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے نشاندھی کی جائے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے سریہ بھیجتے ہوئے یا اپنے پیچھے مدینہ میں صحابہ سے مشورہ کر کے امیر نامزر کیا ہو۔۔۔؟ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے جو آخری سریہ روانہ کیا اس پر اسامہ بن زید کو سردار بنایا اور قریش کے بڑوں نے اسپر اعتراض کیا اسکی کچھ تفصیل بخاری مسلم میں ہے حدثنا خالد بن مخلد، حدثنا سليمان، قال: حدثني عبد الله بن دينار، عن عبد الله بن عمر رضي الله عنهما، قال: بعث النبي صلى الله عليه وسلم بعثا وامر عليهم اسامة بن زيد فطعن بعض الناس في إمارته، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" ان تطعنوا في إمارته فقد كنتم تطعنون في إمارة ابيه من قبل وايم الله إن كان لخليقا للإمارة، وإن كان لمن احب الناس إلي وإن هذا لمن احب الناس إلي بعده". ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا، کہا ہم سے سلیمان نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عبداللہ بن دینار نے بیان کیا، ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک فوج بھیجی اور اس کا امیر اسامہ بن زید کو بنایا۔ ان کے امیر بنائے جانے پر بعض لوگوں نے اعتراض کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر آج تم اس کے امیر بنائے جانے پر اعتراض کر رہے ہو تو اس سے پہلے اس کے باپ کے امیر بنائے جانے پر بھی تم نے اعتراض کیا تھا اور اللہ کی قسم! وہ (زید رضی اللہ عنہ) امارت کے مستحق تھے اور مجھے سب سے زیادہ عزیز تھے۔ اور یہ (اسامہ رضی اللہ عنہ) اب ان کے بعد مجھے تم لوگوں سے زیادہ عزیز ہیں۔ بخاری 3730, 4250, 4469, 6627, 7187 مسلم 6264, 6265 ترمذی 3816 یہ صفر 11 ھجری کا واقعہ ہے۔ امید ہے یہ امرھم شوریٰ بینھم۔والی آیت نازل ہو چکی ہوگی۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے جیش اسامہ کا سردار مشورے سے کیوں نہ بنایا؟؟؟ جب صحابہ نے اعتراض کیا تو یوں کیوں کہا کہ تم لوگوں نے پہلے زید کی امارت (غزوہ موتہ) پر بھی اعتراض کیا تھا وہ امارت کے مستحق تھے (إن كان لخليقا للإمارة) ۔۔ یہ امارت کا استحقاق کیا ہوتا ہے۔؟؟ یہ کیسا استحقاق ہے لوگ تو اعتراض کر رہے ہیں لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کہہ رہے ہیں کہ وہ تم پر امارت کا استحقاق رکھتا ہے غامدی صاحب کی مانیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سنیں۔ قرآن رسول اللہ صلی اللہُ علیہ و آلہ وسلم پر نازل ہوا تھا وہی اس کا مطلب سب سے بہتر جانتے ہیں۔۔۔ Al-Baqara (2:246، 247) أَلَمْ تَرَ إِلَى الْمَلَإِ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ مِنْ بَعْدِ مُوسَى إِذْ قَالُوا لِنَبِيٍّ لَهُمُ ابْعَثْ لَنَا مَلِكًا نُقَاتِلْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ هَلْ عَسَيْتُمْ إِنْ كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِتَالُ أَلَّا تُقَاتِلُوا قَالُوا وَمَا لَنَا أَلَّا نُقَاتِلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَقَدْ أُخْرِجْنَا مِنْ دِيَارِنَا وَأَبْنَائِنَا فَلَمَّا كُتِبَ عَلَيْهِمُ الْقِتَالُ تَوَلَّوْا إِلَّا قَلِيلًا مِنْهُمْ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمِينَ۔ وَقَالَ لَهُمْ نَبِيُّهُمْ إِنَّ اللَّهَ قَدْ بَعَثَ لَكُمْ طَالُوتَ مَلِكًا قَالُوا أَنَّى يَكُونُ لَهُ الْمُلْكُ عَلَيْنَا وَنَحْنُ أَحَقُّ بِالْمُلْكِ مِنْهُ وَلَمْ يُؤْتَ سَعَةً مِنَ الْمَالِ قَالَ إِنَّ اللَّهَ اصْطَفَاهُ عَلَيْكُمْ وَزَادَهُ بَسْطَةً فِي الْعِلْمِ وَالْجِسْمِ وَاللَّهُ يُؤْتِي مُلْكَهُ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ پھر تم نے اُس معاملے پر بھی غور کیا، جو موسیٰؑ کے بعد سرداران بنی اسرائیل کو پیش آیا تھا؟ اُنہوں نے اپنے نبی سے کہا: ہمارے لیے ایک بادشاہ مقرر کر دو تاکہ ہم اللہ کی راہ میں جنگ کریں نبی نے پوچھا: کہیں ایسا تو نہ ہوگا کہ تم کو لڑائی کا حکم دیا جائے اور پھر تم نہ لڑو وہ کہنے لگے : بھلا یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہم راہ خدا میں نہ لڑیں، جبکہ ہمیں اپنے گھروں سے نکال دیا گیا ہے اور ہمارے بال بچے ہم سے جدا کر دیے گئے ہیں مگر جب ان کو جنگ کا حکم دیا گیا، تو ایک قلیل تعداد کے سوا وہ سب پیٹھ موڑ گئے، اور اللہ ان میں سے ایک ایک ظالم کو جانتا ہے اُن کے نبی نے ان سے کہا کہ اللہ نے طالوت کو تمہارے لیے بادشاہ مقرر کیا ہے یہ سن کر وہ بولے : "ہم پر بادشاہ بننے کا وہ کیسے حقدار ہو گیا؟ اُس کے مقابلے میں بادشاہی کے ہم زیادہ مستحق ہیں وہ تو کوئی بڑا ما ل دار آدمی نہیں ہے" نبی نے جواب دیا: "اللہ نے تمہارے مقابلے میں اسی کو منتخب کیا ہے اور اس کو دماغی و جسمانی دونوں قسم کی اہلیتیں فراوانی کے ساتھ عطا فرمائی ہیں اور اللہ کو اختیار ہے کہ اپنا ملک جسے چاہے دے، اللہ بڑی وسعت رکھتا ہے اور سب کچھ اُس کے علم میں ہے" یہاں بھی کوئی مشورہ نہیں ہوا بلکہ اللہ نے خود منتخب کیا۔۔۔ اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ کون سب سے زیادہ اس منصب (اسلامی حکومت) کے لائق ہے۔ غیب کا علم صرف اللہ کو ہے۔۔۔ پس اسلامی حکومت کی امارت کا عہدہ اسی کا ہے جو اسکے سب سے زیادہ لائق ہو۔ اور یہ غیب کی بات اللہ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا لوگوں کے مشورے سے کسی میں لیاقت نہیں آ جاتی اور جمہوری طریقے سے منتخب ہونے پر کوئی سب سے زیادہ اس منصب امارت کے لائق نہیں بن جاتا۔۔۔۔ فتدبر تمام اسلامی ریاست کی امارت کا مسلہ اور روز مرہ کے معاملات میں بہت فرق ہے۔ باہمی امور میں مشورہ کرنے کا حکم ہے۔ نہ کہ اس امر میں مشورہ۔کرنے کا حکم ہے جسکا فیصلہ اللہ اور اسکا رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کر چکے ہوں Holy Quran 33:36 ------------------ وَما كانَ لِمُؤمِنٍ وَلا مُؤمِنَةٍ إِذا قَضَى اللَّهُ وَرَسولُهُ أَمرًا أَن يَكونَ لَهُمُ الخِيَرَةُ مِن أَمرِهِم ۗ وَمَن يَعصِ اللَّهَ وَرَسولَهُ فَقَد ضَلَّ ضَلٰلًا مُبينًا کسی مؤمن مرد اور کسی مؤمن عورت کو یہ حق نہیں ہے کہ جب خدا اور اس کا رسول کسی معاملے کا فیصلہ کر دیں تو انہیں اپنے (اس) معاملے میں کوئی اختیار ہو اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا وہ کھلی ہوئی گمراہی میں پڑے گا۔ اللہ کا فیصلہ قرآن میں مذکور ہے وَاللَّهُ يُؤْتِي مُلْكَهُ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ اللہ کو اختیار ہے کہ اپنا ملک جسے چاہے دے، اللہ بڑی وسعت رکھتا ہے اور سب کچھ اُس کے علم میں ہے" یعنی لوگوں کو کچھ اختیار نہیں کہ اس معاملہ میں بھی مشورے کرنا شروع کردیں۔۔۔
@mahvishfazal1240
@mahvishfazal1240 Год назад
حَدَّثَنَا يَحْيَى ، قَالَ : حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي الضُّحَى ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ ، قَالَ : قَالَ : النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمْ مَا إِنْ تَمَسَّكْتُمْ بِهِ لَنْ تَضِلُّوا : كِتَابُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ ، وَعِتْرَتِي أَهْلُ بَيْتِي ، وَأَنَّهُمَا لَنْ يَتَفَرَّقَا حَتَّى يَرِدَا عَلَى الْحَوْضِ. المعرفة والتاريخ ليعقوب بن سفيان حديث نمبر 599 حضرت زید بن ارقم. سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا, "میں تمھارے درمیان جو چھوڑے جاتا ہوں اگر تم ان سے تمسک رکھو (جُڑے رہو) تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے. اللہ عزوجل کی کتاب اور میری عترت میرے اہلبیت. اور یہ دونوں کبھی ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے حتٰی کہ اسی طرح (اکٹھے) حوض کوثر پر میرے پاس آئیں گے. . حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سَعْدٍ أَبُو دَاوُدَ الْحَفرِيُّ ، عَنْ شَرِيكٍ ، عَنِ الرُّكَيْنِ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ حَسَّانَ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إنِّي تَارِكٌ فِيكُمُ الْخَلِيفَتَيْنِ مِنْ بَعْدِي : كِتَابَ اللَّهِ وَعِتْرَتِي , أَهْلَ بَيْتِي , وَإِنَّهُمَا لَنْ يَتَفَرَّقَا حَتَّى يَرِدَا عَلَيَّ الْحَوْضَ " مصنف ابن أبي شيبة باب ما اعطى الله تعالى محمدا صلى الله عليه وسلم رقم الحدیث 30996 فضائل الصحابة لأحمد بن حنبل رقم الحدیث 888 حضرت زید بن ثابت سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ میں اپنے بعد تم میں دو خلیفہ چھوڑے جاتا ہوں۔ اللہ کی کتاب اور میری عترت میرے اھلبیت۔ یہ دونوں کبھی ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے حتی کہ اسیطرح اکٹھے میرے پاس حوض کوثر پر آئیں گے۔ پس اھل البیت کی اطاعت اس امت کی گردن پر ہے۔ اور یہی الھی اختیار ہے جو انھیں اس امت پر حاصل ہے۔۔
Далее
Khilafat o Malookiat | Islam Deen sa Mazhab Kesay Bana
27:23
ЮТУБ БЛОКИРУЮТ?
01:52
Просмотров 862 тыс.
Symmetrical face⁉️🤔 #beauty
00:15
Просмотров 3,8 млн
Haqooq ul Ibad Ki Maafi - Javed Ahmed Ghamidi
11:33
Просмотров 24 тыс.
Shia aqeeda Imamat explain by ghamdi
6:11
Просмотров 15 тыс.
JANNAT Mein Kitne Log Jayenge - Javed Ahmed Ghamidi
25:38
ЮТУБ БЛОКИРУЮТ?
01:52
Просмотров 862 тыс.