ہر شخص دنیا کو اپنے ہی زاویہ نگاہ سے دیکھتا ہے یا پھر یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ وہ اپنی سوچ کے مطابق ہی چیزوں کو دیکھتا اور پرکھتا ہے۔ دال بازار سے کون واقف نہیں خاص طور سے گوجرانوالہ میں تو لگ بھگ سبھی اس بازار سے واقفیت رکھتےہیں پر خالد فتح محمد صاحب نے اس بازار کا وہ حسن بیان کیا ہے جس کو دیکھنے سے عام آنکھ آج تک قاصر تھی۔ علی اور عکس کے لیے بھی شاباش جو اس کار خیر میں بھرپور کردار ادا کر رہےہیں ۔