سب سے پہلے میرا سلام مفتی صاحب تک پہونچائے السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ میں مفتی صاحب سے بطور مشورہ پوچھتا ہوں کہ میں مظاہرعلوم سہارن پور سے پڑھا ہوں ہریانہ میں ایک مکتب میں مبتدی بچوں کو پڑھاتا ہوں میری کسی ایسی کتاب کی طرف راہنمائی فرمائیں جس کو مطالعہ میں رکھوں اور من گھڑت اور کمزور روایات سے محفوظ رہوں تاکہ امت تک صحیح دین تک پہونچا سکوں محمد انعام ساکن ناگل پٹی ۔ضلع جمنانگر ۔صوبہ ہریانہ ۔انڈیا
شیخ الاسلام ابن تیمیہ ؒ فرماتے ہیں کہ امام احمد بن حنبل ؒ سے کہا گیا کہ ایک آدمی روزہ رکھتا ہے، نماز پڑھتا ہے اور اعتکاف کرتا ہے وہ آپ کے نزدیک پسندیدہ ہے یا وہ آدمی جو اہل بدعت کا رد کرتا ہے اور ان کے عقائد و نظریات سے عوام الناس کو مطلع کرتا ہے تو انہوں نے فرمایا : ’’روزہ نماز اور اعتکاف کا فائدہ صرف اس کی ذات کو ہے جبکہ اہل بدعت کے متعلق گفتگو کرنے کا فائدہ سب لوگوں کو ہے اور یہ آدمی افضل ہے پھر فرمایا اگر اللہ تعالیٰ ایسے بندے کھڑے نہ کرے تو دین تباہ وبرباد ہوجائے اور یہ تباہی جنگ میں دشمن کی طرف سے کی جانے والی تباہی سے کہیں زیادہ ہو، کیونکہ دشمن علاقے تباہ کرتا ہے اور یہ لوگ دین، عقائد اور نظریات تباہ کرتے ہیں۔
امام مسلم رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’اہل علم کے نزدیک فاسق کی خبر غیر مقبول (مردود) ہے جیسا کہ اس کی گواہی بالاتفاق مردود ہے اور سنت بھی اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ منکر روایات کا بیان کرنا جائز نہیں ہے جس طرح قرآن مجید اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ فاسق کی خبر معتبر نہیں۔‘‘ (مقدمہ مسلم ج۱ ص ۸)