حکومت کے بغیر اسلام کیا ہے | مولانا اسحاق × سید قطب *جلالِ پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہو* *جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی* اقبال کہتے ہیں کہ دنیا میں ریاست کا نظام کیسا ہی ہو خواہ وہاں بادشاہت یا آمریت یا پھر جمہوریت ہو ان کے نزدیک صورت حال یہ ہے کہ سیاست سے اگر دینی اقدار کو نکال دیا جائے تو ظالمانہ آمریت کے سوا اور کچھ نہیں رہتا ۔ اس مسئلے کی مزید وضاحت کی جائے تو بات یہاں تک پہنچتی ہے کہ کسی مملکت کا نظام سلطنت خواہ کسی طرز کا بھی ہو دینی اقدار کی شمولیت کے بغیر ناکامی کا مظہر ہوتا ہے اور عوامی مسائل حل کرنے کی صلاحیت سے عاری ہوتا ہے ۔ اس سے یہ نتیجہ کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہوتی کہ اقبال بادشاہی اور آمرانہ نظام کے بھی خلاف تھے اور جمہوریت کو بھی بوجوہ ناپسند کرتے تھے ۔ ان کے مطابق تو کامیاب طرز حکومت وہی ہو سکتا ہے جو دینی اقدار کا پابند ہو ۔ >---------------- *ہوئی دین و دولت میں جس دم جدائی* *ہوس کی امیری، ہوس کی وزیری* جب دین و سیاست کے مابین جو رشتہ تھا وہ ٹوٹ گیا تو سربراہ مملکت اور ان کے وزیر مشیر بے شک برسر اقتدار تو رہے تا ہم محض حرص و ہوس کے بندے بن کر رہ گئے ۔ اس لیے کہ اخلاقی اقدار کا تصور ہی ختم ہو گیا تو بات آگے کیسے چلتی ۔ *دوئی ملک و دیں کے لیے نامرادی* *دوئی چشمِ تہذیب کی نا بصیری* دین اور سیاست کے ایک دوسرے سے علیحدگی کے باعث ان پر نا آسودگی نے ڈیرہ ڈال لیا ۔ اور دو رخ اور متضاد رویے کے سبب تہذیب اور کلچر بے بصر ہو کر رہ گئے ۔ ان دونوں میں نیکی اور بدی کا تصور بے معنی ہو کر رہ گیا ۔ پھر معاملے یہاں اس امر کی غمازی کرتے ہیں کہ سارا نظام معاشرت درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے ۔ *یہ اعجاز ہے ایک صحرا نشیں کا* *بشیری ہے آئینہ دارِ نذیری* متذکرہ انتشار کا یہ ردعمل تھا کہ پیغمبر انقلاب حضور سرور کائنات نے مبعوث ہونے کے ساتھ جہاں دعوت اسلام دی اور وہاں معاشرے میں بھی انقلابی تبدیلیاں لانے کے لیے دین اور سیاست کو یکجا کر دیا اور دینی احکام کو ہی حکمرانی کا منشور قرار دیا ۔ اس کا بنیادی مقصد یہی تھا کہ حاکم وقت پر بھی لازم ہے کہ وہ فرمان الہٰی کی ہر قیمت پر تعمیل کرے اور دوسروں کو بھی ان کی مکمل اطاعت پر آمادہ کرے ۔ اس کا منطقی نتیجہ اس صورت میں نمودار ہوا کہ حاکم اور عام لوگ فطری طور پر ایک احتسابی عمل کے زیر اہتمام زندگی بسر کرنے لگے اور یوں خود بخود برائی سے دور ہوتے چلے گئے ۔ *اسی میں حفاظت ہے انسانیت کی* *کہ ہوں ایک جنیدی و اردشیری* حضور نے احکام خداوندی کی روشنی میں یہ بات واضح کر دی کہ دین اور سیاست کو یکجا کئے بغیر انسانی معاشرے اور انسانیت کا تحفظ ممکن نہیں ۔ کسی بھی معاشرے بالخصوص اسلامی معاشرے میں یہ امر ناگزیر ہے کہ ہر دو بنیادی معاملات کے مابین ربط رہے ۔ اسی صورت میں انقلاب کی تکمیل ممکن ہے >------------------ *تھا جو ناخوب، بتدریج وہی خوب ہوا* *کہ غلامی میں بدل جاتا ہے قوموں کا ضمیر* علامہ نے یہاں ایک اصول بیان کیا ہے اور وہ یہ کہ جو قوم غلام ہو جاتی ہے وہ اپنے مالک کے حکم کے تابع ہوتی ہے ۔ اس طرح اس کے نزدیک اس کے مالک کی پسند اور ناپسند کے پیش نظر اچھی چیز آہستہ آہستہ بری اور بری چیز اچھی ہو جاتی ہے ۔ مسلمانوں کے ساتھ بھی وہ کہتے ہیں یہی کچھ ہوا ہے ۔ غلام بن کر مسلمان قوم تقدیر پر شاکر ہو گئی ہے اور اسے صفت اور اچھائی سمجھنے لگی ہے حالانکہ آزادی میں اس کے بالکل الٹ بات تھی ۔ مسلمان اپنی تقدیر آپ بناتا تھا ۔ اب صورت حال یہ ہے کہ غلامی کی زندگی میں اچھائی برائی بن گئی ہے اور ناخوب شے خوب کی صورت میں ڈھل گئی ہے #exploreourdeen #reminder
Har Musalman ko yha bayan suna chaya k unko pata chaly k deen ko hum sy kya matlob hai, Molana Sahab ke kya bat hai itni sadgi itna pur kholus andaz or mutaala ke wusat MASHAALLAH. ALLAH PAK Molana Ishaq Sahab ko Jannat Ul Firdous Main Aala maqam aata farmy AAMEEN.
Idk how we are going to fight against the system and bring the Deen/ system of Allah in practice, by seeing the present situation,who is going to bring us together and lead us towards the right way .
Read syed qutb,maulana maududi, ali mian nadwi , hassan al banna, dr israr. Understand the religion, seek like minded people,be true to ALLAH,love HIM w everything you have got, get an intellectual understanding of the principles of Quran and try to spread that even only in your most intimate circles. Do it for the sake of ALLAH alone. Bear the pain of subjugation of ISLAM akways in your heart. Maybe that'll suffice you on the day of judgement.
Same way it came from beginning. A group of potentially pure men become concious of this universe and start thinking and then seeing the signs of God and know that this universe has a purpose and there is jannah a life where there is no death. And hell for the criminals. Then they purify themselves first. Like Prophet did with the companions. Then esstablishing a state where they show how sound their creed and system is and people see the light and see them as the best model for humans. The sun will rise again inshallah.