امام جعفر الصادق ؒ کہتے ہیں:
الزم ما اجتمع عليه المتفرقون
"اس چیز کو لازم پکڑو جس پرفرقے متفق ہیں۔"
[ترجيح أساليب القرآن على أساليب اليونان، صفحہ نمبر ۳۱]
فرقے اللہ کی ذات کے متعلق اختلافات کرتے ہیں مگر کیا اس کی توحید پر بھی کرتے ہیں؟ لوگ رسول اللہ ﷺ کے متعلق اختلاف کرتے ہیں مگر آپ ﷺ کی نبوت و رسالت پر بھی کرتے ہیں؟ لوگ قرآن کی تشریح پر اختلاف کرتے ہیں مگر کیا قرآن کو حجت و ہدایت سمجھنے پر بھی کرتے ہیں؟ فرقے نماز کے طریقوں پر اختلاف کرتے ہیں مگر کیا نماز کی فرضیت پر بھی کرتے ہیں ؟ اس کی رکعتوں پر بھی کرتے ہیں؟ اس کے اندر خشوع و خضوع کے پسندیدہ ہونے پر بھی کرتے ہیں؟ان باتوں پرا ختلافات ملیں بھی تو بہت قلیل ہوں گے۔
جن باتوں پر اتفاق ہے، آخری درجے تک ایمان و عمل کو اس پر قائم کرلیا جائے تو یہ ایسی سمجھداری ہے کہ اللہ سمجھ بوجھ میں مزید اضافہ کرتا ہے اور اس پر مختلف فیہ معاملات بھی واضح کرتا رہتا ہے۔اس لیے وہ لوگ جو ان اختلافی مسائل میں اپنا وقت ضائع کرتے ہیں، ان کے لیے مشورہ تو یہی ہوتا ہے کہ یا تو ان مسائل کو بالکل چھوڑ ہی دیں یا پھر اگر ان مسائل میں نتائج تک پہنچنا بھی ہے تو پہلے اتفاقی مسائل پر استقامت کا مظاہرہ کیا جائے، ان کی طرف بھی اللہ راہ دیتا رہے گا جس قدر چاہے گا اور آپ کی کوششوں میں برکت ڈالے گا۔
سید عکاشہ
11 май 2024