غوث زماں حضرت پیر سیّد شاہ عبدالحق گیلانیؒ حضرت قبلہء عالم سیّدنا پیر مہرعلی شاہؒ کے پوتےاور حضرت پیر سیّد غلام محی الدین گیلانی المعروف بابوجیّ کے فرزند ارجمند تھےآپ 16 اپریل 1926 کو گولڑہ شریف میں پیداہوئے آپکا سلسلہء نسب 27 واسطو ںسے محبوب سبحانی غوث اعظم حضرت شیخ عبدالقادر الجیلانیؒ سے ہوتا ہوا سیّدنا امام حسن علیہ السلام سے جاملتا ہے آپ مادرزاد ولی تھے بچپن ہی سے ازلی سعادت اور خاندانی نجابت کے کامل آثار آپکی مبارک پیشانی پہ ہویدا تھے ابتدائی تعلیم گولڑہ شریف میں ہی حاصل کی اور پھر 12 سال کی عمر میں عالم اسلام کی عظیم درسگاہ جامعہ عباسیہ بہاولپور میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے بھیجے گئے جہاں آپ نے 6 سال کا عرصہ علوم اسلامیہ کی تکمیل میں گذارا آپ کے والد گرامی حضرت قبلہ بابوجیؓ نے آپ کی اعلی درجہ کی تربیت پہ خصوصی توجہ دی ، جسکے آپ کی سیرت وکردار پہ گہرے اثرات مرتب ہوئے 1974 میں اپنے والد گرامی کے وصال کے بعد مسند آرائے گولڑہ شریف ہوئے اور تا دم وصال مخلوق خدا کی بے لوث خدمت کواپنا شعار بنایا فیاضی ،خوش خلقی، بےنفسی، خندہ پیشانی ،دکھیوں کی غمگساری ،غریب پروری اور ہردم یاد الہی میں مشغولیت آپ کے اوصاف حمیدہ تھے
الغرض چال ڈھال، گفتار و کردار ، حسن معاشرت و حسن ادب، اعلی ترین اخلاقیات اور باطنی اسرار گویا کہ ہر ہر ادا میں اکابرمشائخ چشت کا عکس جمیل تھے آپ نے لنگر غوثیہ کو بہت زیادہ وسعت دی درگاہ شریف میں سرائیں تعمیر کروائیں اور درگاہ شریف پہ حاضر ہونے والے مہمانوں کی ہمہ قسمی آسائش و آرام کے لئے اقدامات کئے دینی وملی حوالے سے آپکی خدمات تاریخ کاحصہ ہیں زندگی کے آخری 6 سال کامل استغراق اور یاد الہی میں گزارے اور بلآخر 30 جولائی 2020 بروز جمعرات بمطابق 8 ذوالحجہ 1441ھجری اس جہان فانی سے رخصت ہوئے کرونا کی وبا کےخوف اور ملک میں جاری لاک ڈاون کے باوجود ہزاروں لوگوں نے نماز جنازہ میں شرکت کی سعادت حاصل کی نماز جنازہ کی امامت آپ کے بڑے صاحبزادے حضرت پیر سیّد معین الحق گیلانی نے کی
10 июн 2024