Nabion se zyada genious koi nhi hota..aor allah ke nezdeek wahi loag hen jinka zahir o baatin Nabi S.A ke treeke pr ho.. agar kisi ne wasif ali sb ko follow krna ho to uski bhi wahi sunnat ke hilaf amal hoga..to jo deen se doori peda kare..wo kaamil deen to na hua..
تو کیا کسی کا ظاہر و باطن نبیوں جیسا ہو وہ نبیوں جیسا بن سکتا ہے ہرگز نہیں، داڑھی رکھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی یعنی داڑھی رکھ کر نبیوں کی صورت اپنا کر منہ پر جھوٹ گالیاں بکنا کیا جائز ہے کیا ہی اچھا ہو کہ ہم اپنی کردار پر غور کریں، جھوٹ غصہ حسد کینہ بغض انتقام بدلہ ریاکاری انا پرستی دھوکہ دہی جیسے آلائشوں سے اپنی جان چھڑا کر سچ صبر رضا شکر توکّل تقویٰ قناعت تحمل بردباری درگزر معافی بے نیازی شفقت پیار و محبت امانت داری دیانت داری جیسی چیزیں اپنا کر اپنا کردار ٹھیک کر لیں، یاد رکھیں لوگ نبوت سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو صادق و امین کے نام سے جانتے تھے پھر عفو و درگزر تحمل و بردباری آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کردار کا حصہ بنی، غیر مسلم بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایک اعلیٰ کردار کی اپنائیت کی وجہ سے جانتے ہیں ناکہ لباس و داڑھی کی بنا پر، یہ بہت اعلیٰ چیزیں ہیں کبھی کوئی مولوی ہمیں یہ چیزیں نہیں بتاتا مولوی ہمیشہ ظاہر پر زور دیتا ہے کیا یہ ریاکاری نہیں تو اور کیا ہے کہ اندر سے انسان کھوکھلا ہو اور ظاہری طور پر بڑا دین دار لگتا ہو پہلے باطن کو اپنائیں ظاہر خود بخود آجائے گا کیونکہ تب انسان محبت و عشق کو چھو رہا ہوتا ہے پھر بندہ رب کے اور اس کے محبوب کے ہر اشارے ہر سنت کو اپنانے لگتا ہے، آپ کو رب تعالٰی خوشیاں نصیب فرمائے آمین
@@azmatali6000 کیا بات ھے شاید روزانہ بھیجنے والا ھی استرا لے کر آتا ھوگا اور آصف صاحب کی شیو کرکے جاتا ھوگا - اپنے نبیؤں سے بھی زیادہ پیار کیا ھے اللہ نے واصف کو کہ نبیؤں کو تو داڑھی سمیت ھی رکھا مگر واصف کی روزانہ آکر شیو کرتا رھا- اپنی غلطی اور گناہ کا اعتراف کرکے توبہ نا کرنا مگر ایک لاکھ چوبیس ھزار انبیاء اوع بارہ اماموں کے عمل یعنی داڑھی نا مونڈنے کو غلط ثابت کردینا
Izzat sirf sunnat ki pairvi mai hy . Waah deen mai darhi darhi hy darhi mai deen ni to deen mai namaz hy namaz mai deen ni deen mai sach bolna hy sach bolny mai deen ni deen mai ikhlas hy . Waa bhai waa
Jiss ko aap sufism kehty hain wo sirf physical phenomenon hain I am student of quantum physics and I can prove it to you I can explain absolute nothing to you an entity beyond space and time what you call reality or haqeeqat in sufism .
By the way hamara maqsad haqeeqat ko ya zaat e bari talaa ko tamatalash karna ni hy uss ki reza ko talash karna hy aur wo sirf shariat or deen e islam hy
واصف علی واصف صاحب سچل فقیر ہیں ان کے بارے میں اگر کسی نے لاعلمی میں غلط کمنٹ لکھا تو وہ گستاخی ہو گی نہ تو حکیم الامت علامہ محمد اقبال نے داڑھی رکھی نہ ہی قاید اعظم محمد علی جناح نے داڑھی رکھی اور نہ ہی موجودہ وقت کے مرد حر ڈاکٹر محمد جاوید احمد کے داڑھی ہے ۔ مگر قاتل امام حسین علیہ السلام شمر نے داڑھی رکھی ہوئی تھی اور ماتھے پر محراب بھی تھا ۔ جیکر دین علم وچ ہوندا تے سر نیزے کیوں چڑھدے ھو اٹھارہ ہزار عالم جو اھا اوہ اگے حسین دے مردے ھو یہ باتیں عقل سے آگے کی ہیں
@@Adnanras730 وہ تو جب آپ اندر جاتے ھو تو پتہ چلتا ھے مگر جب جڑھیں کمزور ھوں تو پتوں اور شاخوں پر باھر سے اثر نظر آجاتا ھے اندر جانے کی ضرورت نہیں پڑتی اللہ نے ھمیں ظاھر ھی تک رسائ دی ھے اندر کے حال وھی جانتا ھے
@@sa2164 آپ واصف صاحب کو سن کے دیکھ لیں پھر کوئی گمان بنائیں۔ انکی کتابیں پڑھ کے دیکھ لیں خدا اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب لے جے جاتی ہیں یا دور۔ پھر فیصلہ کریں۔ صرف کسی کی وضع قطع دیکھ کے کہ انکی داڈھی نہیں آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ انسان کس قابل ہے۔
@@sa2164 متعدد بڑی بڑی داڑھیوں والے ملا اللہ کی راہ سے متنفر کر رہے ہیں ابھی اس دور میں کوئی بھی داڑھی والے سے کچھ سننا تک گوارہ نہیں کرتا۔ اور اس دور میں ایک انسان آتا ہے اور ان لوگوں کو جو دین سے دور جا چکے ہیں اللہ کے راستے میں لگا جاتا ہے تو کیا فرق پڑتا ہے اسکی وضع قطع جیسی بھی تھی۔ میں نے واصف صاحب کو جب بھی سنا خود کو گناہوں سے نکلتا دیکھا اور اور خدا الجلال کے قریب ہوا
داڑھی رکھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی یعنی داڑھی رکھ کر نبیوں کی صورت اپنا کر منہ پر جھوٹ گالیاں بکنا کیا جائز ہے کیا ہی اچھا ہو کہ ہم اپنی کردار پر غور کریں، جھوٹ غصہ حسد کینہ بغض انتقام بدلہ ریاکاری انا پرستی دھوکہ دہی جیسے آلائشوں سے اپنی جان چھڑا کر سچ صبر رضا شکر توکّل تقویٰ قناعت تحمل بردباری درگزر معافی بے نیازی شفقت پیار و محبت امانت داری دیانت داری جیسی چیزیں اپنا کر اپنا کردار ٹھیک کر لیں، یاد رکھیں لوگ نبوت سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو صادق و امین کے نام سے جانتے تھے پھر عفو و درگزر تحمل و بردباری آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کردار کا حصہ بنی، غیر مسلم بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایک اعلیٰ کردار کی اپنائیت کی وجہ سے جانتے ہیں ناکہ لباس و داڑھی کی بنا پر، یہ بہت اعلیٰ چیزیں ہیں کبھی کوئی مولوی ہمیں یہ چیزیں نہیں بتاتا مولوی ہمیشہ ظاہر پر زور دیتا ہے کیا یہ ریاکاری نہیں تو اور کیا ہے کہ اندر سے انسان کھوکھلا ہو اور ظاہری طور پر بڑا دین دار لگتا ہو پہلے باطن کو اپنائیں ظاہر خود بخود آجائے گا کیونکہ تب انسان محبت و عشق کو چھو رہا ہوتا ہے پھر بندہ رب کے اور اس کے محبوب کے ہر اشارے ہر سنت کو اپنانے لگتا ہے، آپ کو رب تعالٰی خوشیاں نصیب فرمائے آمین