سوال بہت اعلی، اور وضاحت بہت عمدہ۔ مزید: اللہ نافرمان لوگوں پر عزاب وارد کرتا ہے۔ قرآن میں جن نافرمان قوموں کا ذکر کیا ہے وہاں ان لوگوں کو بچا لیتا ہے جو اس وقت کے نبی کے پیروکار ہیں، یہ اللہ کا وعدہ ہے- جس معاشرہ میں حھوٹ، کاروبار اور دیگر معاملات میں بے ایمانی، عدل و انصاف کا فقدان، ظلم، غیبت، دین میں فرقہ بنانا، برائ سے نہ روکنا، نیکی کی تلقین نہ کرنا، وعدوں کی پابندی نہ کرنا، تمام وسائل چند امیروں کے قبضہ میں ہونا اور غریبوں کیلیے چند سوکھی روٹی کے ٹکڑے وغیرہ قوموں پر عزاب کا باعث ہیں( و اللہ اعلم با الصواب)
Surat No 6 : سورة الأنعام - Ayat No 113 وَ لِتَصۡغٰۤی اِلَیۡہِ اَفۡئِدَۃُ الَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡاٰخِرَۃِ وَ لِیَرۡضَوۡہُ وَ لِیَقۡتَرِفُوۡا مَا ہُمۡ مُّقۡتَرِفُوۡنَ ﴿۱۱۳﴾ پس تم انہیں ان کے حال پر چھوڑ دو کہ اپنی افترا پردازیاں کرتے رہیں ۔ ﴿یہ سب کچھ ہم انہیں اسی لیے کرنے دے رہے ہیں کہ﴾ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل اس ﴿خوشنما دھوکے﴾ کی طرف مائل ہوں اور وہ اس سے راضی ہو جائیں اور ان برائیوں کا اِکتساب کریں جن کا اِکتساب وہ کرنا چاہتے ہیں ۔