"Welcome to the official RU-vid channel of Mufti Hassan Raza Yaldram, a distinguished Islamic scholar and expert in hadith. Our mission is to uplift Islamic teachings and foster a profound comprehension of modern-day challenges. Dive into our channel for enriching discussions on navigating today's complexities while upholding the timeless principles of Islam. 🌟📚 #IslamicEducation #MuftiHassanRazaYaldram"
کمال ہے مفتی صاحب اپ نے حق ادا کر دیا اگے کوئی مانے یا مانے یا الٹے اعتراض کرے اس کا اپنا نصیب اللہ تعالیٰ آپ کو اس عمل پہ جزائے خیر عطا فرمائے آمین یا رب العالمین میں بھی چکوال سے ہوں انشاء اللہ عزوجل اپ سے ملاقات کا شرف حاصل کروں گا اپ کہاں ہوتے ہیں
Hadees 749 k bad, hadees no 752 ko dekhen to pta chalta ha k same sahabi sy hadees li gae, laikin imaam Dawood ny is k bary ma kaha k ye hadees sae nai ha.. Hadees no 752 براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے ہوئے دیکھا جس وقت آپ نے نماز شروع کی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نہیں اٹھایا یہاں تک کہ آپ نماز سے فارغ ہو گئے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح نہیں ہے۔
Hadees no 1185 k bad jo hadees aati ha us ko perhen to wazeh hota ha k wo hadees kis cheez k bary ma, Wese hadd ha.. جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے، اور اپنے ہاتھ اٹھا کر سلام کرتے تھے، اس پر آپ نے فرمایا: ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ یہ اپنے ہاتھ اٹھا اٹھا کر سلام کرتے ہیں گویا کہ یہ شریر گھوڑوں کی دم ہیں، کیا ان کے لیے یہ کافی نہیں کہ وہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھیں پھر«السلام عليكم، السلام عليكم» کہیں ۔ Ye bat sirf end waly salaam ki ho ri ha...
Mofti logo ko bewkof bnana chor do jb tk bnda zida hota he to mdad krta he jb mr jata he to tm jahilo ko kse pta chal jata he ye morda ab alla ki ata se mdad kre ga koch to shram kro morda prsto
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، انھوں نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم نماز ( کے اختتام پر سلام ) میں ہاتھ اٹھا رہے تھے ۔ آپ نے فرمایا :’’ انھیں کیا ہوا ہے کہ نماز میں ہاتھ اٹھا رہے ہیں گویا کہ وہ سرکش گھوڑوں کی دمیں ہیں ؟ نماز میں سکون اختیار کرو ۔‘‘
Mufti sahab ki baat man li jaye toh phir Shia se nikla ek firqa h jo mola Ali alahie Salam ko Allah ke mukable me rakha h أَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ Mufti sahab bol rahe hai ummat Shirk nhi karega toh phir woh kon h 😅😅😅😅
او مفتی صاحب ظاہری اسباب کوبرزخی زندگی کے ساتھ کیوں جوڑرہےہیں داتا صاحب قبر میں ہیں اور یہ بھائی آپکے سامنے ہیں ان سےمانگنے کا قرآن میں حکم ہے اور قبروالے سےمانگنا شرک ہے
مفتی صاحب نے تمام فرقوں کے نام لینے ہیں بریلوی بھول گئے ہیں کیونکہ خود بریلوی ہیں یہ بھی ٹوٹ کر الگ ہوئے ہیں مگر مرزا صاحب تو تفرقہ بازی ختم کر رہے ہیں
جب بات مسنوخی کی ہو رہی ہے تو یہ بات تو طے ہے کہ یہ عمل پہلے ہوتا رہا ہے بعد میں منسوخ ہوا ہے. یعنی یہ عمل کرنے کی دلیل موجود ہے. صحابہ اکرام نے اپنی منشاء سے تو شروع نہیں کر دیا تھا. روایت میں آتا ہے "صلوا کما رایتمونی اصلی" نماز ایسے پڑھو جیسے مجھے پڑھتا دیکھتے ہو. سو.. صحابہ نے رسول اللہ کو رفع یدین کرتے دیکھا ہے تو اس پر عمل کیا اور پھر روایت کیا. اب آتے ہیں اس حدیث کی طرف جو آپ بیان کر رہے ہیں. میرا یہاں آپ سے یہ سوال ہے کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پہلے رگع یدین کیا کرتے تھے تو کیا آپکو پہلے یہ خیال نہ آیا کہ یہ عمل تو شریر گھوڑے کی دم کی مانند ہے..؟ اور اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ عمل منسوخ کرنا ہی تھا تو اپنی ہی سنت کو شریر گھوڑے کی دم سے مشابہت کیوں دیتے..؟ یعنی کہ جو نمازیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رفع یدین کے ساتھ پڑھیں، وہ سب بے سکونی کی حالت میں پڑھیں.. ؟
دین کے غدار فرقہ پرست بابو کے پجاری کتنی بھی کوشش کر لے قران اور صحیح حدیث کو چھپانے کی انشاء اللہ حق عوام کے سامنے ا کر رہے گا انشاء اللہ ان فرقہ پرستوں کا منہ کالا ہو کر رہے گا
Dada pardada firko se kyon Jude the kyunki tumhare Bade Babu ne din se gaddari ki aur unhen Kuran aur Sahi Hadis ki jagah Apne piche lagaya kyunki yah tumhare Bade Baba Kuran aur Hadis ka tarjuma nahin kar sake use jaban mein aur tum unke agent chhote FIR ka parast bhi vahi kar rahe hain Kuran aur Sahi hadees ko chhodkar Apne firke ke babu ko follow karna
Lgta h Naya baba aaya h Difa krne k liye 😅😅 Allah ki laanat ho in logo per jinhone bande ko ALLAH ke mukable me khada kr diya h Gaib me madad sirf ALLAH se
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، انھوں نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم نماز ( کے اختتام پر سلام ) میں ہاتھ اٹھا رہے تھے ۔ آپ نے فرمایا :’’ انھیں کیا ہوا ہے کہ نماز میں ہاتھ اٹھا رہے ہیں گویا کہ وہ سرکش گھوڑوں کی دمیں ہیں ؟ نماز میں سکون اختیار کرو ۔‘‘
Sari video blind followers dekhain .hm to wohi krain gay jo mirza nay sikhaya hay k kitabon se kuch line nikal k oliya ki toheen krna.ab khud pe baat ay to kesay mirchain lgi han .blind followers ko