مملکت خداداد پاکستان اللہ پاک کا خاص تحفہ اور عطیہ ہے اللہ پاک ہمیں اس تحفے کی قدر کرنے کی توفیق دے اور اس کے ساتھ ساتھ جس مقصد لیے یہ مملکت ہمیں عطا ہوئی ہے اس مقصد کو سمجھنے اور اسکو پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
ماشاءاللہ جزاک اللہ شیخ صاحب الحمدللہ دیکھ کر اور سنکر ایمان تازہ ہو جاتا ہے اللہ پاک صحت تندرستی اور لمبی عمر عطا کرے اور علم و عمر میں اضافہ کرے آمین
mashallah ameer sahb dil krta he apko hi sunta jawun,ap bahot munfrid or khubsurat andaaz me byaan krte hen,me jume ki khitab b physically sunta hun🎯♥♥
ماشااللہ امیر محترم آپ کا انداز منفرد ھے ۔امیر محترم میرے ذہن میں ایک نقطہ آ ریا ہے کہ قرآن میں الفاظ کی صورت واقع ہیں مگر قیام پاکستان کی فلم اور فوٹوگراف موجود ان کی تصاویر میں کرب تکالیف کوشش ۔قربانی بچوں ماوں بوڑھوں کی ہجرت آنکھوں سے دیکھ کر بھی یقین نہیں ہو رہا تو کیا جائے ۔ قرآن پڑھتے نہیں فلمیں دیکھ کر بھی اثر نہیں ہوتا پھر کیا کیا جائے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ و برکاته اولاََ اپنی انفرادی زندگی کو شریعت کے عین مطابق گزاریۓ ،شرعی احکام کے پابند ہو جائیں، فرائض اور واجبات کو مضبوطی سے تھامیں، اور محرمات و مکروہات سے اجتناب کریں ، جب انفرادی طور پر ان شرعی احکام کے پابند ہوجائیں جو انفرادی حیثیت کے ہیں تو اب ان احکام کی فکر کریں جو اجتماعی سطح کی ہیں جس کے لیۓ اللہ نے جہاد فرض کیا ہے، جہاد کے مقاصد یہی ہیں کہ فتنہ کا خاتمہ ، اسلامی اجتماعی احکام کا نفاذ ، دین کا غلبہ ، اور جہاد کے شرائط میں سے ہے کہ امامِ جہاد سے بیعت کیا جاۓ اور توحید و رسالت اور دعوتِ جہاد کو اسی کی قیادت و امامت میں کھڑا کیا جاۓ ، جب اس جماعت میں قدر طاقت پیدا ہوجاۓ کے دین کو قائم کر دے تو پس دما دم مست قلندر ، آپ فوراََ اس پر عمل شروع کردیں اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو ، محمد خان ھند سے
صحابہ نے دین کی تبلیغ بھی کی اور دنیا میں سیاست بھی کی حکومت کو اسلامی اصولوں کے مطابق حکومت بھی کی لیکن کیا وجہ ھے اب ھمارے علما کیوں نہیں آگے آتے جبکہ اب ھمارے علما دین اور دنیا کے علم پر اچھا عبور رکھتے ھیں
امیرِ محترم اپ نے آخری سوال کو اہمیت نہیں دی ، وہ سوال نہایت اہم نوعیت کا تھا ، جس نے بھی جسمانی تربیت کا مطالبہ کیا ہے ، صحیح کیا ہے ، امیر صاحب اپ کو اپنی جماعت کے نو جوان کارکنان کو حکم دینا چاہیۓ کہ وہ بعد از فجر میدانوں کا رخ کریں اور ورزش کا اور دوڑ کا اہتمام کریں، وہ جسمانی طور پر بھی مضبوط ہوں گے اور ان کے اندر نظم و نسق اور اطاعتِ امیر کا جزبہ پیدا ہوگا ، محض روحانی تربیت وہ بھی راہِ حق کے قافلہ کے لیۓ کافی نہیں