اپنے وقت کی بےمثال، نہایت خوبصورت فِلم۔ فِلم کے شروع میں بالخصوص اور بعد کے تمام ڈائلاگ بالعموم لاجواب ہیں۔ اتنے شاندار الفاظ ڈائلاگ میں شامل تھے کہ لُطف آ گیا۔ فلم میں چن کے بچپن کا کردار جس لڑکے نے ادا کِیا، وہ بہت زبردست تھا، اُس بچے اور میڈم صبیحہ خانم کے ڈائلاگ اور اداکاری عروج پر نظر آئی۔ ماں بیٹے کی جذباتی اور دُکھی اداکاری نے اشکبار کر دیا تھا۔ فلم کے گانے بھی بہت عُمدہ ہیں، خاص کر "تک چن پیا جاندا ای". یہ گانا سدا بہار گانا ہے
واہ واہ کیا بہترین خوبصورت و پیاری فلم ہے ۔ ایک اور خوبی کہ فلم میں مجرا وغیرہ نہیں ہے ۔ گیتوں کی شاعری بابا چشتی کا موسیقی گیتوں پر اداکاری اور رقص سب لاجواب ہیں ۔ اداکاروں کی اداکاری بہت بہترین ہے ۔ ہر ایک نے اپنا اپنا کردار خوب سے خوب تر نبھایا ہے ۔ صبیحہ بیگم کا بہت بہترین کام ہے ۔ ان پر فلمایا گیا گیت متعدد بار فلم میں دکھایا گیا ہے ۔ لیکن علاؤالدین کا تو کوئ جواب ہی نہیں ۔ اس کے جذباتی مکالمے تو ہر ایک کے دل پر اثر کرتے ہیں ۔ خلیفہ نزیر کی کامیڈی ننھا اور علی اعجاز سے بہتر ہے مگر رضیہ کا جتنا کام تھا اچھا تھا ۔ ایک لاجواب لازوال سدا بہار انمول فلم ہے ۔ بہت بہت شکریہ سر ۔ بہت بہت نوازش سر ۔ سجاد احمد بٹ فرام مونٹریال گنیڈا 🇨🇦🇨🇦🇨🇦 ۔
This film was exhibited at Novelty Cinema Rawalpindi during my college days. We did not know, who sung the song with Noor Jahan? After some time, we knew that he was Pervez Mehdi Memories are revived.Thanks for uploading this movie.
نغمہ ۔ فردوس ۔ اسیہ۔سلونی ۔زمرد ۔عالیہ جی نے بطور ہیروئن ' یوسف خان ۔ اقبال حسن ۔ حبیب ۔ اعجاز نے بطور ہیرو پنجابی فلموں کو عروج پر پہنچایا۔ نغمہ نگاری میں احمد راہی۔ خزیں قادری ۔ خواجہ پرویز ۔ وارث لدھیانوی کی کمال گیت نگاری کو ںورجہان۔ زبیدہ جی ۔ نسیم بیگم ۔ روناجی ۔ ناہید اختذ۔ ۔ عنایت بھٹی ۔مسعود رانا کی مدھر اوازوں نے چار چاند لگائے۔ موسیقاروں اور فلمسازوں و ہدائیتکاروں کو بھی خراج تحسین۔ اج نہ وہ عظیم فنکار رہے اور نہ گلوکار ۔ سب کو خراج عقیدت و تحسین۔
ان فلمز میں مظہرشاہ اسدبخاری اور الیاس کاشمیری کوکبھی بھی بطور ولن بھلایا نہیں جاسکتا اوران پرانی فلمزکو چارچاند لگانے والے منور ظریف رنگیلا اورخلیفہ نذیر کی کامیڈی کا انکار کون کرسکتاھے❤