کفر یا شرک تو اکثر مسلمانوں سے بھی ھو جاتا ھے تو کیا سب کو ھی کافر قرار دے دیا جائے؟؟؟ ھر انسان جو تاویل کرتے ھوئے کفر یا شرک کر رھا ھو تب تک اسے ھم کافر یا مشرک نہیں کہ سکتے جب تک کفر یا شرک کرنے والا خود اسکو تسلیم نہ کرے کہ ھاں میں یہ کفر یا شرک کر رھا ھوں ۔
کفر سامنے ہورہا ہے ہم اتنےبےبس ہے کہ کافر کہنے کےلئے اُسکے دل کا حال جان جانے کا انتظار کریں گے۔محترم گناہ بھی باطن ہی ہوتا ہے جب ظاہر ہوجاتا ہے تو گناہ کہلاتا ہے اور آپکے بقول گناہ کا سنا تو ہے ہوا ہےاس بنیاد پر ہم اسے گناہ نہیں کہہ سکتےکہ یہی گناہ ہم نے دیکھا نہیں ہےسو گناہ نہیں ہے یہی فلسفہ غامدیت ہے😂
کتنا مقام افسوس ہے کہ یہ امت آپس میں ہی ایک دوسرے پر تکفیر کا حکم چلاتی رہتی یے۔ مسلم امہ کو تو کہا گیا تھا کہ اس پیغام کو آنیوالی نسلوں تک پہنچاو یہ تمہاری زمہ داری ہے ۔ لیکن ہمیں ایک دوسرے پر بہتان بازی سے ہی فرصت نہیں ۔ پستی میں گر چکا ہے آج کا مسلمان جبھی تو غلام در غلام بنے ہوئے ہیں ۔مسلمان یا غیر مسلم کہنے کا حق صرف اس رب العرش العظیم کے پاس ہے جو خالق ہے تمام کائنات کا۔ یاایھا الذین آمنوا کا مطلب ہے کہ جنہیں یہ زعم ہے یا دعویٰ ہے کہ وہ ایمان لے آئے ہیں تو پھر انہیں شرائط کو ماننا ہوگا جن کا تقاضا کیا گیا ہے ۔ بار بار اس بات کی فرمائش کرنا کہ یہ کہو اور وہ کہو ۔۔۔روذ محشر کیا سوالات ہونگے اس طرف توجہ رکھیں ۔وما علینا الاالبلاغ المبین
اسی کو لےچلے تو پندووعظ کی کیا ضرورت تھی،غامدی سکول مکتبہ فکر بنانے کی کیا خرورت تھی،پروفیسری کیوں چھوڑی،ارتقاء پراپنی مرضی کیوں چلائی چلنے دیتے سب یوہی کہ اللہ چلا ہے ہمیں کوشش نہیں کرنی ہمیں اچھے بُرے میں تمیز نہیں کرنی،ہمیں بس یہ کرنا ہے چار لوگ ہمیں جان جائیں ہمیں کچھ کتابیں باہر لکھ پاکستان ہر فرِد عام کرنی ہے کیا یہی ہے آپکے اُستاد جا کمال
غامدی کا مکمل کلپ دکھایاجاۓ تو تب بات سمجھ آتی ھی ورنہ نہیں کیونکہ اس کلپ میں توسوال کےمطابق جواب درست ھےکیونکہ غامدی کہتاھےمیں کون,ہوتاہوں مطلب قرآن انکوکافرکہتاھے
مہدی اور مسیح کے منتظر لوگوں سے سوال: جب یہ دونوں اصحاب ظاہر ہونگے تو جو مسلمان ان کو کافر اور غیر مسلم قرار دینگے انکے اور اُنکی جماعت کے جان مال اور عزت پر حملہ آور ہونگے اُن کے بارہ میں کیا حکم لگے گا؟