یہ ایک تقریر ہے جو ۱۳؍اپریل ۱۹۳۹ء کو یومِ اقبال کے موقع پر ٹائون ہال، لاہور میں کی گئی تھی۔ اتنا طویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی، تقریر کا موضوع اور اس کے مباحث پرانے نہیں ہوئے ہیں، بلکہ موجودہ حالات میں ان کی معنویت اور اہمیت دوچند ہو گئی ہے۔ آج جہاد فی سبیل اﷲ کا جذبہ جس قدر عام اور عالمگیر ہو گیا ہے، اُسی قدر اس کا مفہوم و مقصود بھی اِبہام اور مغالطے کا شکار ہے۔ ایک طرف دنیا کی غالب قوتیں، اُن کے وظیفہ خوار افراد، ادارے اور حکومتیں اور ذرائع ابلاغ پورے زور و شور اور تمام وسائل اور قوت سے ’’جہاد‘‘ کو تخریب کاری، دہشت گردی اور خونریزی کا ہم معنی بنا کر پیش کر رہے ہیں۔ دوسری طرف بہت سے خوف زدہ اور الجھے ذہن کے مسلم دانشور، اہلِ قلم اور اہلِ سیاست و اقتدار جہاد کا انکار کرنے اور معذرت خواہی میں لگے ہوئے ہیں۔ تیسری جانب ’’جہاد‘‘ کی سرخی اور گہما گہمی بعض طالع آزمائوں کو شہرت و ناموری اور اظہارِ مردانگی کا وسیلہ اور بعض نادانوں کو اپنی ناآسودہ نفسیات کی تسکین کا سامان بھی نظر آنے لگی ہے۔ چوتھی جانب استعماری قوتوں کے ستائے ہوئے عامۃ المسلمین ہر شمشیر بکف اور کف بدہن فرد کو ’’مجاہد‘‘ اور اس کی ہر کارروائی کو ’’جہاد‘‘ سمجھ لیتے ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ آج اسلام کا نام لے کر کیے جانے والے ہر مسلح عمل اور ہر خونریزی کو ’’جہاد‘‘ کا نام دیا جارہا ہے۔ یہ کام اپنے، بیگانے اور عیار دشمن ’’کامل یکجہتی‘‘ کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔ گویا ’’جہاد‘‘ کا بازار تو خوب گرم ہے، لیکن ’’جہاد‘‘ اور ’’قتال‘‘ کا باہمی فرق اور باہمی تعلق و تناسب، ان کے مقاصد اور ان کی حکمتیں، حدود و شرائط اور ضابطے نظروں سے اوجھل ہو گئے ہیں یا کر دیے گئے ہیں۔ عملاً ’’جہاد فی سبیل اﷲ‘‘ اور ’’مسلمانوں کی قومی جنگ‘‘ کا فرق بھی مٹ گیا ہے یا مٹا دیا گیا ہے۔ حد یہ ہے کہ ’’جہاد‘‘ جیسے ایک مثبت، تعمیری اور Pro-active عمل کو منفی، انتقامی اور Re-active سلسلۂ واردات کا تشخص دے دیا گیا ہے۔ سید مودودیؒ نے جس عہد میں ’’جہاد فی سبیل اﷲ‘‘ کی تشریح و توضیح کی تھی، یہ وہ عہد تھا جب ’’جہاد‘‘ کتابت میں، خطابت میں اور ماضی کی حکایت میں تو پایا جاتا تھا، لیکن اُمتِ مسلمہ کے ’’آج‘‘ سے اُس کا کوئی تعلق نہیں تھا۔ گویا یہ وجودِ مِلّی سے خارج ہو گیا تھا۔ نتیجہ یہ کہ ملتِ اسلامیہ ایک بے جان و منتشر گروہ بن کر رہ گئی تھی، کوئی پُردم اور پُرعزم جسدِ واحد نہیں تھی۔ مصنفِ مرحوم و مغفور نے اُمت کے اُس دورِ زوال میں نہ صرف کتاب اﷲ و سنتِ رسول اﷲ کے اس بھولے ہوئے سبق کو یاد دلایا، بلکہ اِس کا درست مفہوم بھی واضح کیا اور عملاً بھی اپنی پوری زندگی اسی کے مطابق اِقامتِ دین کی جدوجہد کرتے ہوئے گزار دی اور دنیا سے اس طرح رخصت ہوئے (۱۹۷۹ء) کہ جہاد فی سبیل اﷲ کی رَو مشرق و مغرب میں دوڑ رہی تھی اور انسانی تاریخ کے اِس عہدِ جدید میں ملّتِ اسلامیہ ’’اﷲ کے راستے میں جہاد‘‘ (جہاد فی سبیل اﷲ) کی لذت سے ایک بار پھر آشنا ہو چکی تھی۔ اُمتِ مسلمہ اور خصوصاً احیائے اسلامی کے خواہاں اور اس کے لیے کوشاں اہلِ ایمان اور تحریکوں کو آج ایک اور بڑا چیلنج بھی درپیش ہے۔ ’’جہاد‘‘ کے ابھرتے ہوئے تر و تازہ شجرِ ثمر بار کے خوف نے ابلیسی قوتوں کو تو بجاطور پر متحیر اور خوف زدہ کر ہی دیا ہے، لیکن اس حیات بخش عملِ خیر کا رُوئے زیبا ابھی پوری انسانیت اور خود اہلِ اسلام کی نظروں سے اوجھل ہے، جیسے کہ چودھویں کے چاند کو سیاہ بادلوں نے ڈھانپ لیا ہو۔ چنانچہ ’’جہاد فی سبیل اﷲ‘‘ کے روح پرور، حیات آفریں اور پوری انسانیت کے لیے بابرکت و بارحمت اِس رُخِ زیبا سے پردہ ہٹانا ملتِ اسلامیہ کا فرض اور تمام بنی نوعِ آدم کا قرض ہے، جو ابھی ادا ہونا باقی ہے۔ ’’جہاد فی سبیل اﷲ‘‘ کا مفہوم کیا ہے، مقصود کیا ہے اور اُمتِ مسلمہ کے مقصدِ وجود سے اس کا کیا اور کتنا تعلق ہے، یہ جاننے کے لیے یہ مختصر کتابچہ نہایت کارآمد، بلکہ اکسیر کی حیثیت رکھتا ہے۔ اسی لیے اسے ازسرِ نو شائع کیا جارہا ہے۔ جو قارئین اِس موضوع پر زیادہ وسیع و عمیق معلومات چاہتے ہیں، اُن کے لیے مصنف کی کتابیں، خصوصاً ’’الجہاد فی الاسلام‘‘، ’’تجدید و احیائے دین‘‘ اور ’’تصریحات‘‘ کا مطالعہ مفید ہو گا۔ #exploreourdeen #reminder
اللہ سبحان تعالیٰ ہمارے پیر مرشد مولانا ابوالاعلیٰ مودودی عزت مند کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور ان کی قبر کو جنت الفردوس کے باغوں میں سے ایک باغ بنائے آمین
الحمدللہ طبیعت خوش ہو گئی اس گفتگو کو سن کر ایمان کے اندر تازگی پیدا ہو گئی ! پرواز ہے دونوں کی اسی ایک جہاں میں : شاہیں کا جہاں اور ہے کرگز کا جہاں اور ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
Brother/ sister .. You are doing a great job. Aapse guzarish hai ki English Subtitles bhi include karen taake non-urdu , English speaking audience tak bhi ye paigham pohonch sake..
What about those who don't know Urdu Pls add eng subs Insha Allah So that knowledge will reach more peoples Insha Allah May Allah shows us the right path, Aameen May Allah helps you you to do that, Aameen
u put the title and thumbnail in english where the content is not in english. brother please put english subtitles so that u can maximize the audience.
Kya matlab ? Yeh propoganda mullah military karte rahe hai ! Firqaparast maulvi and unke master ‘ wohh maulana maududi ra ki zindagi mei bhi propoganda krte rahe death k baad bhi !! Fir bhi maulvio k palle kuch bhi nahi ! Koi comparison nahi maulana maududi ra se !