اسلام و علیکم سر جی آپ اپنی ویڈیوژ کے انداز و بیان پر ھر لحاظ سے داد و تحسین کے مستحق ھیی اسی طرح اپنا کام جاری و ساری رکھیے اللہ کریم آپ کا حامی و ناصر رھے ھمیشہ امین
Ajeb Dunya he, karachi mera city he , jab Ghomne pirne ki Age thi , to Ghurbat aur mazdori ne moka nai dia , aj me Ereupe me aur wapis ja nai skta . Dosto ek nasihat yad rakho , apna waqt acha guzaro , khob injoye karo . ane wala waqt kesa hoga koi pata nai,
Assalam o alikum Bhai nay Jo back ground main music add Kiea hai is par copyright Ka option Nahi ata Kiea ap KY pass agar Nahi ata to ap ya music Kaha say add karty hain
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی وفات سے قبل بہت ہی اہم وصیتیں فرمائیں ، کچھ باتوں کا امت کو حکم دیا اور کچھ باتوں سے منع فرمایا، بعض امور کی تاکید کی اور بعض کی تاکید اپنی حیات مبارکہ کے آخری لمحات تک فرماتے رہے، اور بعض ایسے امور ہیں کہ انکی تاکید ووصیت باربار اور بڑے زوردار اندازمیں کرتے رہے، عام لوگوں بھی کو کی ،خاص لوگوں کوبھی کی، اپنے قریب ترین لوگوں کو بھی کی اور خاص خاص صحابہ کو بھی کی۔ انہیں وصیتوں میں ایک وصیت اس اہم امر سے متعلق بھی تھی جس سے دنیا میں شرک اور شخصیت پرستی کی بنیاد پڑی ، یعنی نبیوں اور ولیوں کا مزار اور انکی قبروں پر مسجدیں تعمیر کرنے کی ممانعت۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک اس امر کی کیا اہمیت تھی
عطا بن یسار ؒ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اے اللہ! میری قبر کو بت نہ بنانا کہ اس کی پوجا کی جائے، اللہ ان لوگوں پر سخت ناراض ہو جنہوں نے انبیا علیہم السلام کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا۔ “ امام مالک نے اسے مرسل روایت کیا۔ صحیح، رواہ مالک۔ وعن عطاء بن يسار قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «اللهم لا تجعل قبري وثنا يعبد اشتد غضب الله على قوم اتخذوا قبور انبيائهم مساجد» . رواه مالك مرسلا مشكوة المصابيح حدیث نمبر: 750
يَوْمَىِٕذٍ لَّا تَنْفَعُ الشَّفَاعَةُ اِلَّا مَنْ اَذِنَ لَهُ الرَّحْمٰنُ وَرَضِيَ لَهٗ قَوْلًا اُس روز شفاعت کارگر نہ ہوگی ، اِلاّ یہ کہ کسی کو رحمان اس کی اجازت دے اور اس کی بات سننا پسند کرے 20:109