طاہر بیٹا جی بہت بہت مہربانی یہ وی لوگ ھمارے ساتھ شیئر کرنے کی لئۓ۔ اللہ انشاءالله انشاء الله انشاءالله انشاءالله آپ کی خیر و حفاظت کریں۔ آمیں۔❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤جیتے رہیں آباد رہیں۔
Tahir Sahib. Interesting blog. I take a lot of interest in construction so I can tell this house was probably constructed in mid to late 60s, nearly 50 to 60 years ago. Moreover, Gammon is a premier company doing many good construction projects. This must have been the house of its Project Director. Kindly find more info about him and his project. Thank you
boht achi jgha hy loocation achi hy ap ny kaha k is ghr mien jinat b hoty hy to jo jaghah arsa 60 sal se pari hy yto ids mien jinat bass jaty hien.dunya khatm ho jaye gi amartien hayin reh jaien gien Saman 100 brss ka hy pall ki khabr nihi.
افسوس اس علاقے کے لوگ سوئے ہوئے ہیں اس بلڈنگ کو مرکزی حیثیت دے کر ایک چھوٹا پارک بنایا جا سکتا ہے جہاں لوگ ا سکتے ہیں آپ کا بہت شکریہ اصل میں لوگوں کو شعور ہی نہیں ہے حکومت جگہ جگہ کیا کرے یہ متعلقہ نمائندوں کا کام ہے
بھائی جان ادھر ایک گھر ویران نہیں ہے بلکہ پوری بستی ویران ہے لاتعداد گھر ہیں ادھر آپ ہماری باقی دو ویڈیو بھی دیکھیں آپ کو ساری حقیقت سمجھ آجائے گی۔اس کو کوئی بھی آباد نہیں کرسکتا کیونکہ یہ سرکاری بستی ہے مطلب حکومت پاکستان کی ملکیت ہے۔
سر جی پاکستان بننے کے بعد انگریز بطور کنسٹرکشن کمپنی آئے منگلہ اور تربیلہ ڈیم تعمیر کرنے کے لئے پتھر سرگودھا سے جاتا رھا اور بجری بھی کام ختم ہوا تو وہ واپس چلے گئے۔یوں ان کے جانے کے بعد پھر یہ بنگلہ کلب اور گیمن بستی ویران ہوگئے ان کو یعنی انگریزوں کے گئے ہوئے اب 60 سال ہوچکے ہیں۔انگریزوں نے ادھر بہت بڑے بڑے پلانٹ لگائے تھے بجری کے۔۔۔میری دو مزید ویڈیوز پڑی ہیں چینل پہ گیمن بستی اور ویران کلب چیک کرلیں۔