سورج کے پلٹنے کی من گھڑت روایت کا رد - Sooraj Ke Palatne ki Mangharat Riwayat ka Rad! Denial of False Statements by Dr. Khalil Ur Rehman GTV PROGRAM - IRFAN E RAMZAN - Sehri Transmission Facebook: qkhalil
جب اللہ نے حق کو آپ پر واضح کردیا ہے تو پھر آپ مسلک حق یعنی مسلک اہل حدیث کو قبول کیوں نہیں کرلیتے بھائی۔حق کو قبول کرنے میں دیر نہ کریں۔زندگی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔
یہ روایت حسن صحیح ہے. 1- امام ابن حجرعسقلانی الشافعی شارح بخاری :۔ الحافظ شیخ الالسلام امام بن حجر عسقلانی الشافعی نے اس روایت کو حسن قرار دیا اور ایک دوسرے طرق کو دلیل قرار دیا کہ یہ روایت نبی کی نبوت کی دلیل ہے اور اس روایت ابن جوزی نے موضوع کہہ کر غلطی کی اور ایسے ابن تیمیہ نے بھی غلطی کی اس کو موضوع قرار دے کر۔ (فتح الباری شرح صحیح بخاری) 2- امام بدرالدین عینی جو شارح بخاری ہیں اور اعظیم محدث کا رد الشمس کو صحیح قرار دینا:۔ امام بدرالدین کہتے ہیں کہ یہ روایت متصل ہے اور ثقات سے مروی ہے اور ابن جوزی کی طرف توجہ کرنے کی ضرورت نہیں جس نے اس میں نقص نکالنے کی کوشیش کی ۔ (عمدتہ القاری شرح صحیح بخاری) 3- امام الحافظ مغلطائی الحنفی:۔ امام مغلطائی فرماتے ہیں کہ ردالشمس والی روایت کو ثقات نے روایت کیا ہے (السرت المصطفیٰ) 4- امام المحدث جلال الدین سیوطی الشافعی :۔ امام جلال الدین سیوطی ؒ فرماتے ہیں کہ اس روایت کو امام طبرانی ، امام ابن مندہ اور امام طحاوی نے روایت کیا ہے اور اسکے بعض طرق صحیح کی شرط پر ہیں (الخصائص الکبریٰ) 5- امام ابو جعفرالطحاوی (امام طحاوی نے رد الشمس کا باب قائم کیا اور اس باب میں دو مختلف طرق سے روایت نقل کی اور توثیق فرمائی ) (شرح مشکل الاثار) 6- امام قاضی عیاض المالکی :۔ز ل، امام قاضی عیاض اس روایت کو دو طرق سے لکھ کر فرماتے ہیں کہ یہ دونوں روایات صحیح ہیں اور ثقات سے مروی ہیں اور امام طحاوی سے مروی امام احمد بن صالح کا قول نقل کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ کوئی شخص کے لائق نہیں جو علم حاصل کرنا چاہتا ہو اور وہ اسماء بنت عمیس والی روایت کو حفظ نہ کرے جبکہ اس میں نبوت کی نشانی ہے (الشفاء قاضی عیاض) 7- امام ابو بکر الہیثمی امام ابو بکر الھیثمیؒ اس روایت کو نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ اس کے سارے رجال ثقہ ہیں سوائے ابراہیم بن الحسن کے اور وہ بھی ثقہ ہیں ابن حبان نے انکو ثقہ کہا ہے اور فاطمہ بنت علی بن ابی طالب کو میں نہیں جانتا (مجمع الزائد) 8- امام ابن حجر مکی شافعیؒ امام ابن حجر مکی لکھتے ہیں کہ اس روایت کو امام ابو زرعہ نے حسن قرار دیا ہے اور دوسرے محدثین نے بھی انکی تائید کی ہے اور رد کیا ہے انکا جو اسکو موضوع کہتے ہیں (الصوائق المحرقہ) 9- اس کے علاوہ امام زرقانی نے بھی اس روایت کو توثیق کی اور ابن تیمیہ کا رد کیا۔ 10- ماضی قریب کے اعظیم شیخ و محقق الکوثریؒ نے بھی اس روایت کی توثیق کی اور ابن تیمیہ کے مکڑی کے کمزور دلائل کا مدلل رد فرمایا ، 11- علامہ ابن عابدین الشامی نے بھی اس روایت کی توثیق فرمائی. 12- علامہ شاہ عبدالعزیز نے بھی اس روایت کو اپنی کتاب میں جمہور محدثین اہلسنت کی طرف سے توثیق بیان کی ہے (تحفہ اثنا عشریہ ص 436) اسکے علاوہ اہلسنت کے دو اعظیم محدثین امام جلال الدین سیوطی اور امام ابن یوسف الصالحی نے اس موضوع پر پوری کتاب لکھ کر ردالشمس والی روایت کو صحیح قرار دیا اور ابن تیمیہ کا رد کیا ان دو کتب کے نام یہ ہیں ۱۔کشف البس فی حدیث رد الشمس ۲۔مزیل البس فی رد الشمس امام ابو زرعہ اور امام احمد بن صالح نے اس روایت کو صحیح قرار دیا بقول امام قاضی عیاض اسکے علاوہ اور کثیر محققین نے اس روایت کو حسن و صحیح قرار دیا
@@afzalsaleem2790 محترم آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ روایات دو طرح چیک ہوتی ہیں روایتاً درایتاً یعنی سنداً اور متناً روایت اگرچہ سنداً صحیح اگر اس کا متن خلاف قرآن ہو تو کسی صورت حدیثٍ رسول کہلانے کے لاٸق نہیں ہوتی اور الحمدللہ قرآن اس حوالے سے نص بیان کرتا ھے ابراھیم علیہ السلام کا بادشاہٍ وقت سے مکالمے کے وقت کہ میرا رب وہ ھے جو سورج کو مشرق سے طلوع کرتا ھے اب اگر قیامت سے قبل سورج کا مغرب سے طلوع ہونا تسلیم کیا جاۓ تو قرآن کا نازل کرنے والا جھوٹا قرار پاتا ھے ابراھیم جھوٹے ثابت ہوتے ہیں دوسری جانب سورہ یاسین میں فرمایا اور سورج چلا جا رہا ھے اپنے ٹھکانے کی طرف اور یہ پیمانہ مکرر کردہ ھے زبردست علم والے یعنی اللہ پاک کا اگر مان لیا جاۓ کہ سورج مغرب سے طلوع ہوا تھا تو قرآن کی یہ آیت جھوٹی قرار پاتی ھے اختصار کو ملحوظ رکھتے ہوۓ دو آیتیں پیش کی جارہی ہیں اگرچہ اس حوالے سے متعدد آیات ہیں مزید براں محدثین کا روایتوں کی چھان پھٹک کے حوالے سےاصول ھے کہ جرح تعدیل پر مقدم ھے یعنی اگر کسی روایت کو بعض محدثین نے ضعیف قرار دیا ہو اور بعض نے صحیح قرار دیا ہو تو ترجیح ضعیف ہی کو حاصل ہو گی فی الوقت تو ہم محدثین کا اصول ایک طرف رکھتے ہیں اگر یہ روایت تمام محدثین کی نگاہ میں درست بھی ہوتی تب بھی أس کا متن خلافٍ قرآن ہونے کی وجہ سے قبول نہیں کیا جا سکتا قرآن اللہ پاک کی لاریب کتاب ھے جبکہ روایتوں میں درجات قاٸم کیے گٸے ہیں کوٸی صحیح ھے حسن ھے موضوع ھے مرفوع ھے موقوف ھے مرسل ھے شاذ ھے معلول ھے معلق ھے مضطرب ھے غریب ھے خبر احاد ھے منکر ھے متروک ھے جبکہ قرآن کے بارے میں ایسا سوچنا بھی کفر کا باعث ھے بعد ازاں جناب آپ اپنی مرضی میں آزاد ہیں روایت کو مان کر قرآن کا انکار کرتے ہیں یا روایت رد کرکے لاریب قرآن کو مقدم رکھتے ہیں والسلام
کیا دلیل اس کو کہتے ہیں کہ میں نہیں مانتا اگر نہیں مانتا دلیل ہے تو پھر ابوجہل بھی دلیل پر تھا تم لوگ ویسے ہی منکر ہو سرکار دوعالم صلی اللّٰہ علیہ واٰلِہِ وسلم کے لعنتی لوگ ہو لعنتی بات کو فروغ دو گے
MashaAllah Qari Khalil ur Rehman sahib, ap ne jo waqia sunaya wo Sahihain Bukhari (595) aur Muslim(1560) dono me mojood hai, aur mufti Fazal sahib kahani suna rahe hai jo Quraan aur Sunnat pe poora nahi utarti😃💕🌱
Agr qari kahlil na sae waqia byan kia ha to quran pak ma jo aya k nabi pak S.A.W na kabhe bheky ha na bay rah chle ha to kse ho skta k unki ankh mubarak nmaz k okat ma lag gae ho
مفتی فضل سبحان صاحب زندہ باد۔۔ بہت دلیل کے ساتھ اپنی بات کو پیش کرتے ہیں۔۔ ❤❤قربان جاواں مفتی صاحب پر۔۔۔ قاری صاحب بھی بہت پیارے ہیں۔۔۔لیکن علم کے اعتبار سے مفتی صاحب بہت آگے ہیں۔۔ ماشاءاللہ اللہ سلامت رکھے سب حضرات کو❤❤
@@mohddaniyal6052 جب ایک روایت کئی طرق سے آئے تو حسن درجے کو پہنچ جاتی وہی سمجھا رہے ہیں قاری خلیل صاحب کو مفتی فضل حق سبحانی صاحب نے جس میں النہر الفائق نے بھی ان لوگوں کی گرفت کی جنہوں نے اسے سخت ضعیف کہا
@@mohddaniyal6052 آپ کو معلوم ہونا چاہیے روایت فی نفسہ ضعیف نہیں من غیرہ ضعیف ہوتی ہے اور چند ایک محدثین کے ضعیف کہ دینے سے روایت ضعیف نہیں ہوتی اسماء رجال میں بعضوں کے شرائط بے سخت ہوتے ہیں مثلاً امام بخاری کو دیکھ لیجے ان کے صحیح ہونے کے لئے سماع کیساتھ لقاء بھی شرط ہے جبکہ امام مسلم مقدمہ میں اس پر نالاں کہ لقاء بھی شرط قرار دیا جائے تو احادیث کے ایک بڑے ذخائر سے ہاتھ دھونا پڑیگا یہاں پر بھی وہی ہے یہ حدیث جنہوں نے سخت ضعیف کہی اس پر صاحب نہر الفائق نے پکڑ فرمائی اور اس کو حسن لغیرہ کے درجہ میں رکھا ہے قاری خلیل الرحمٰن کی طرح بے باکی بغیر تحقیق کے موضوع کہ دینا زیادتی ہے
یہ روایت حسن صحیح ہے. 1- امام ابن حجرعسقلانی الشافعی شارح بخاری :۔ الحافظ شیخ الالسلام امام بن حجر عسقلانی الشافعی نے اس روایت کو حسن قرار دیا اور ایک دوسرے طرق کو دلیل قرار دیا کہ یہ روایت نبی کی نبوت کی دلیل ہے اور اس روایت ابن جوزی نے موضوع کہہ کر غلطی کی اور ایسے ابن تیمیہ نے بھی غلطی کی اس کو موضوع قرار دے کر۔ (فتح الباری شرح صحیح بخاری) 2- امام بدرالدین عینی جو شارح بخاری ہیں اور اعظیم محدث کا رد الشمس کو صحیح قرار دینا:۔ امام بدرالدین کہتے ہیں کہ یہ روایت متصل ہے اور ثقات سے مروی ہے اور ابن جوزی کی طرف توجہ کرنے کی ضرورت نہیں جس نے اس میں نقص نکالنے کی کوشیش کی ۔ (عمدتہ القاری شرح صحیح بخاری) 3- امام الحافظ مغلطائی الحنفی:۔ امام مغلطائی فرماتے ہیں کہ ردالشمس والی روایت کو ثقات نے روایت کیا ہے (السرت المصطفیٰ) 4- امام المحدث جلال الدین سیوطی الشافعی :۔ امام جلال الدین سیوطی ؒ فرماتے ہیں کہ اس روایت کو امام طبرانی ، امام ابن مندہ اور امام طحاوی نے روایت کیا ہے اور اسکے بعض طرق صحیح کی شرط پر ہیں (الخصائص الکبریٰ) 5- امام ابو جعفرالطحاوی (امام طحاوی نے رد الشمس کا باب قائم کیا اور اس باب میں دو مختلف طرق سے روایت نقل کی اور توثیق فرمائی ) (شرح مشکل الاثار) 6- امام قاضی عیاض المالکی :۔ز ل، امام قاضی عیاض اس روایت کو دو طرق سے لکھ کر فرماتے ہیں کہ یہ دونوں روایات صحیح ہیں اور ثقات سے مروی ہیں اور امام طحاوی سے مروی امام احمد بن صالح کا قول نقل کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ کوئی شخص کے لائق نہیں جو علم حاصل کرنا چاہتا ہو اور وہ اسماء بنت عمیس والی روایت کو حفظ نہ کرے جبکہ اس میں نبوت کی نشانی ہے (الشفاء قاضی عیاض) 7- امام ابو بکر الہیثمی امام ابو بکر الھیثمیؒ اس روایت کو نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ اس کے سارے رجال ثقہ ہیں سوائے ابراہیم بن الحسن کے اور وہ بھی ثقہ ہیں ابن حبان نے انکو ثقہ کہا ہے اور فاطمہ بنت علی بن ابی طالب کو میں نہیں جانتا (مجمع الزائد) 8- امام ابن حجر مکی شافعیؒ امام ابن حجر مکی لکھتے ہیں کہ اس روایت کو امام ابو زرعہ نے حسن قرار دیا ہے اور دوسرے محدثین نے بھی انکی تائید کی ہے اور رد کیا ہے انکا جو اسکو موضوع کہتے ہیں (الصوائق المحرقہ) 9- اس کے علاوہ امام زرقانی نے بھی اس روایت کو توثیق کی اور ابن تیمیہ کا رد کیا۔ 10- ماضی قریب کے اعظیم شیخ و محقق الکوثریؒ نے بھی اس روایت کی توثیق کی اور ابن تیمیہ کے مکڑی کے کمزور دلائل کا مدلل رد فرمایا ، 11- علامہ ابن عابدین الشامی نے بھی اس روایت کی توثیق فرمائی. 12- علامہ شاہ عبدالعزیز نے بھی اس روایت کو اپنی کتاب میں جمہور محدثین اہلسنت کی طرف سے توثیق بیان کی ہے (تحفہ اثنا عشریہ ص 436) اسکے علاوہ اہلسنت کے دو اعظیم محدثین امام جلال الدین سیوطی اور امام ابن یوسف الصالحی نے اس موضوع پر پوری کتاب لکھ کر ردالشمس والی روایت کو صحیح قرار دیا اور ابن تیمیہ کا رد کیا ان دو کتب کے نام یہ ہیں ۱۔کشف البس فی حدیث رد الشمس ۲۔مزیل البس فی رد الشمس امام ابو زرعہ اور امام احمد بن صالح نے اس روایت کو صحیح قرار دیا بقول امام قاضی عیاض اسکے علاوہ اور کثیر محققین نے اس روایت کو حسن و صحیح قرار دیا
IN MULLA LOGON NAY JITNA NUQSAAN MULK PAKISTAN KO POHANCHAYA HAI KISI NAY NAHI......JAB YEH FITNAY WALAY KAM KHUD KERTAY HAI TU PHIR YEH MULLA LOG DAJJAL PER DAL DETAY HAIN......IS WAQT MIEN DAJJAL KE BETAY AUR USKE NUTFTAY MIEN SAY NIKLAY HOWAY HAMARAY MULK KE FASADI MULLA HAIN.....AUR HAQ BAT HAI DAJJAL KE SATHI IN JAISAY MULLA AUR MAULVI HONGIEN JAB DAJJAL AYAY GA...
Khalil jahil hai usko kitna reference diye Maulana ne Bukhari ka bhi bolta hai Khalil jahil Amina ke lal per hota to jahil ko bolo Amina ke lal ke bolne se palta hai allah ke hukm se
اللّٰہ رب العزت ہمارے تمام صغیرہ کبیرہ گناہوں کو معاف فرما دے اور ہمیں قرآن وسنت پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے اور ہمیں اپنے پیارے محبوب حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں اور میرے والدین کو میرے بھائی کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائیں آمین یارب العالمین
Mera ek experience raha hai "" aksar deobandi munafiq hote hain "" jab barelviyon se milte hain "" to ahele hadeeson ki burai karte hain " aur jab ahele hadeeson ko milte hain " to barelviyon ko bura kahete hain " qari khail Allah aapki hifazat kare love from India 🇮🇳🇮🇳
Really, the dude had no intellectual capacity to be called as Islamic Scholar, every now and then he get bashing from every scholar. He don't have much knowledge on Islamic history.
@@hasanzaidi303 When truth reveals it definitely hurts. As far as Qari Khalil's intellectual knowledge is concerned, so he always gives references. It is mentioned in Quran as well 17:81 "The truth has come and falsehood has vanished. Indeed, falsehood is bound to vanish."
السلام علیکم نماز قضا ہونے سے بھی حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم رسول برحق ہی ہیں اس میں حکمت ہے اسی طرح کے واقعات سے تو صحابہ نے اسلام کو سمجھ کر امت میں منتقل کیا ہے
اللّٰہ رب العزت ہمارے تمام صغیرہ کبیرہ گناہوں کو معاف فرما دے اور ہمیں قرآن وسنت پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے اور ہمیں اپنے پیارے محبوب حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں اور میرے والدین کو میرے بھائی کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائیں آمین یارب العالمین
استغفراللہ، یہ خبیث ملعون ہے 😡 مجھے نہیں لگتا کہ اس کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی عقیدہ یا احترام ہے 😔، جی ٹی وی نے اس بیوقوف کو کیوں مدعو کیا 😡
@Ahmad اگر قرآن و حدیث کے مطابق بولنا برا ہے تو ہاں ہم برے ہیں اور ہاں اگر تم لوگ اپنے دعوے میں اتنے ہی سچے ہو تو دلیل بسد صحیح پیش کرو ہم ماننے کے لیے تیار ہیں
@@simplicityofkashmir7165 jab hanif qureshi sahab ne bahas ki thi isme ek hadees sunayi thi ke ek fula saks saheed hui hain HOZOOR PAK S A W NE FARMAYA WHO AAG KI CHADDAR MAIN LIPTA HUWA HAIN PHIR OWNER NE PUCHA KYA WHO SAHABI E RASOOL THE TO KHALIL SAHAB KEHTE HAIN G PHIR OWNER NE PUCHA SAHABI E RASOOL HONE KE BAWZOOD BHI AAL KI CHADDAR MAIN LIPTE HIWE HAIN PHIR KHALIL SAHAB NE G KAHA US PER HANIF QURESHI SAHAB NE BATAYA YE KYA JAHALAT HAIN APKI PHIR ACHANAK PHIR GAYA KE MEINE.TO EK SAKS KAHA THA JABKE OWNER NE 2 SE 3.BAAR PUCHA AGAR MERI BAAT GLT.LGTI TO AGAIN VIDEO DEKH LENA
HAZOOR NABI PAK HAZRAT MUHAMMAD MUSTAFA AHMAD MUJTABA PEACE BE UPON HIM KE TAREEF, TAREEF JO KRY NAJDI TO KRY MARRY DIL SY. (HADAYQE BAKHSHASH) AZ AALA HAZRAT AZEEM UL BARKAT SHAH AHMAD RAZA KHAN FAZAL BRAILVI R.A
Hazrat Ali ke fazelat apni jiga . But qari Sab ke bat Dil ko lagti hia . Hm ahle bait sy muhabbat Eman Ka hissa Samantha hian aur ahle bait sy bughz ko kufar . But hm jhoti rewaiyat pr yaqeen kr k allah ko naraz nae kr sakty
ڈاکٹر صاحب کہتا ہے کہ میں سمجھتا ہو کہ حضرت علی رض کے لیے سورج نہیں لوٹا۔ جبکہ بہت سے روایات سے یہ حدیث ثابت ہے چلو صحیح کی حد تک نہیں لیکن حسن کا حکم ان پر لگ چکا ہے۔ اب ہمیں قاری کی سمجھ کا کیا کرنا ہے۔
اللّٰہ رب العزت ہمارے تمام صغیرہ کبیرہ گناہوں کو معاف فرما دے اور ہمیں قرآن وسنت پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے اور ہمیں اپنے پیارے محبوب حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں اور میرے والدین کو میرے بھائی کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائیں آمین یارب العالمین
*"suraj palta ho ya na palta ho, (wallaho aalam,)"* *"lekin qayamat ke din, har insan ko, apni apni neki, aur badi ka, hisab dena hai,us ke mutabiq badla pana hai,"* *"aur maut ke bad apne apne aamal,ke hisab se jannat ya dozakh ki zindagi jina hai,"*