گزشتہ دو دن کی سپریم کورٹ کی کاروائی مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتی رہی۔عطر من اللہ، مندوخیل اورمنیب آخترنےجج کی کرسی سے اتر کر PTIسے اپنی محبت میں سب بہت زہت گھولا ۔ یہ جج تحریک انصاف کےوکیل کو مشورے دیتے رہےاور یوں بری طرح عدالت کا وقار مجروح کیا گیا۔یاد ہے دو دن پہلے عطر من اللہ نےجوکہا تھا ہم کالےبھوںڈ ہیں وہ سچ ثابت ہوا۔ اہسا تماشا دنیا کی کسی عدالت میں نہیں دیکھا جو عمرانی جج پاکستان میں کررہے ہیں۔
اس میں وراثت کے قانون کے مطابق قانونی ورثا کو شرعی حصہ ملنے کے بعد جو مال متروکہ میں سے جو بچ جا تا ہے وہ بھی پھر انہی قانونی ورثا میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔ اسی طرح بچ جانے والی نشستیں آئینی طور پر تسلیم شدہ جماعتوں میں تقسیم کی جانی چاہیئں جیسا کہ الیکشن کمیشن نے فیصلہ تھا اور پشاور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا۔
جبکہ الیکشن کمیشن سے متعلق رائے دینا انہیں نااہل کہنا بغیر انکو سنے نہ صرف غیرمناسب بلکہ ادارے کی توہین ہے جو خود سپریم کورٹ کے ججز حضرات کے ساتھ ساتھ تمام صحافی حضرات کرنے میں مصروف ہیں ۔۔
منصور شاہ پہ مشتمل تین رکنی بینچ نے ہائیکورٹ کے پانچ رکنی بینچ کے فیصلے کو معطل کرکے نئی Jurisprudance قائم کر دی ، حد یہ کہ معطلی کے آرڈر کرکے پھر کیس CJP کو لارجر بینچ کی تشکیل کیلیئے بھیجنا کیا عدالتی بددیانتی نہیں ؟؟؟
میں حیران ھوں یوتھیا ججز پر سیاسی وابستگی کا ریفرنس کیوں نہیں بنایا جا رھا ۔ ایسا شخص تو عدالت میں کلاس فور بھی نہیں رہ سکتا یہ سرکاری ملازمین کے بنیادی حلف کی خلاف ورزی ھے۔
اگر ججز آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے تو فیصلہ سنی اتحاد کونسل کے خلاف آئے گا اگر نظریہ ضرورت کے تحت کیا تو پاکستان کے ساتھ زیادتی ہوگی نظریہ ضرورت نے تو پاکستان کا بیڑا غرق کر دیا ہے
ججز آئین کی تشریح تو کر سکتے ہیں۔ لیکن آئین کو ری رائٹ نہیں کر سکتے۔اس لیے جس جج نے بھی جو اس بنچ شامل ہے آئین ری رائٹ کیا ہے اس کے خلاف حکومت کو ریفرنس دائر کر نا چاہیے تاکہ باقی ججز بھی فیصلہ کرتے وقت احتیاط کریں
پاکستان میں سیاست میں آنے کے لئے فلٹرز بنانے کی ضرورت اب جتنی شدت سے محسوس کی جارہی ہے وہ قابل غور ہے۔۔ ججز کا ڈے آف ججمنٹ پر کوئی ایمان نہیں جبکہ پاکستان کے آئین میں واضح لکھا ہے کہ قانون سازی قرآن و سنہ کے مطابق ہوگی اور ججز قانون کی تشریح پر چیک رکھیں گے نہ کہ غیر اسلامی تشریح اور نئی قانون سازی ۔۔۔ صدیقی صاحب کبھی عظیم چودھری یا اپنے دوستوں کے زریعے اس پر بھی اظہار خیال کریں انتظار رہےگا 🌹
I think the full bench of the Supreme Court of Pakistan will uphold the decision given by the Peshawar High Court and the Election Commission of Pakistan.
JUDGES MUST GIVE JUDGMENT STRICTLY ON BASIS OF CONSTITUTION AND LAWS. IN 1954-55 JUSTICE MUNIR RESORTED TO HIS LOGIC TO INVOKE DOCTRINE OF NECESSITY TO JUSTIFY ILLEGAL DISSOLUTION OF PARLIAMENT IN MAULVI TAMIZUDFIN CASE. NO MORE OF SUCH LOGIC
I have listened to and seen the SC live proceedings. It would be a grave miscarriage of Law and Justice to give reserved seats to TI or SIC. Justices Athar and Munib are spoiling the proceedings of the case.
I am really surprised that how these judges are openly siding with one party and they haven't any reluctance to show their bias. Judges are speaking when it's the time for defense lawyers to plead. 😮
O What a tangled web we weave! Why should the valuable time of the Supreme Court be wasted on petty squabbles of political parties? Why can't the honourable court tell them the latter should resolve such matters between themselves? If they don't and the court finds it appropriate, the matter should be put in cold storage until they do. This is not a matter of life and death for the country and the people as such. There is no earthly reason why the honourable court's valuable time should be taken up mostly by such meaningless issues.
ناصر صاحب آپ درست فرما رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کو مشکلات ہیں۔ محترم یہ بھی تو بتائیں کہ کیوں مشکلات ہیں۔کیا یہ مشکلات پارٹی خود پیدا کی ہیں۔ کچھ سانوں مرن دا شوق وی سی
Qayyum bhai simple ci bt h extra seats ni hn suni itthed tu us wkt parliamentary prty he ni thi ab jo parties k membrs us wkt membrs thy en k hisb sy seats divide ho gai Abaidullah from pakpttan
A political party has neither contested election nor it has submitted its list for gaining reserved seats rather it has submitted an application that it would not request for reserved as it has not contested the election.
Kaarkun - Lawyer - Judge - Awam 4-6 Maah Taq hi Tik Sakte hai.... Final to FaizYaab Bande hi Ladengey Naa... Kab? Aayenge Action me Wo? ? Time Is Running Out Of Your Hand... .
A party which could not contest with a symbol categorically ceases to be considered as political party.To honour such a party with special seats will be tentamount to buldose EC.
قیوم صاحب اسلام وعلیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔ قیوم صاحب اٹپ کی سپریم کورٹ کے دو ججوں نے عمرآن خان کی محبت میں سب کچھ تہس نیسئ کر کے رکھ دیا ہے اللہ ان کو عقل سلیم عطا فرمائے آمین
Qayyum bhai agr independent log kisi party ko join na krn tu seats kis ko miln gi simple ci bt en judges ko ek common bt smj ni a rhi v sad ABAIDULLAH FROM PAKPTTAN
Hey Guys good work. Your colleague Mr Matiullah seems in love with Imran Khan as he seen speaking against the Chief Justice Qazi faez Isa, maybe to please IK?