اطہر من اللہ صاحب سٹھیا گئے ہیں اور پوری طرح ایکسپوز ہوگئے ہیں اور پکّے یوتھیے پن کا مظاہرہ کر رہے ہیں لگتا ہے کہ نیازی کے آنے کی اُمید ہے موصوف کو اور اپنے آپ کو مستقبل کا نیازی کے کابینہ کا وزیر دیکھ رہے ہیں
Pehli baar nahi hau yeh meray bhai, sach baat to yeh hai k in my bapon ny is mulk ki hamesha sy pungi bajai hai, they are the real fathers of destruction of this state, yeh badshah salamat untouchable aur unanswerable hain koi insay hisab nahi lay sakta aur yeh intehai shameless log hain, just look at justice athar minuallah, kamal dhatai aur shamelessness hai
اے اللہ تیری ذات کریم، تیرے بلند و بالا نام اور تیرے قدیم اقتدار کے واسطے سے ہم سوال کرتے ہیں، ہم پر اپنی رحمتیں فرما، ہمارے کبیرہ بڑے گناہ معاف کر دے، بڑے گناہ عظیم ذات ہی معاف کر سکتی ہے، جو کچھ اللہ چاہے، نہیں کوئی قوت سوائے اللہ کے، ہم اسی سے بخشش چاہتے ہیں، اے اللہ ہم تجھ سے تیری رحمتیں مانگتے ہیں، تیری طرف سے یقینی مغفرت، آتش جہنم سے نجات، بلاؤں سے بچانے، جنت میں داخل کئے جانے، دارالسلام میں تیری خوشنودی حاصل ہونے اور تیرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا قرب چاہتے ہیں، اے اللہ ہمارے پاس جو نعمتیں ہیں، وہ تیری طرف سے ہیں، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، ہم تیرے حضور توبہ کرتے ہیں، جب ذالنون غصے کی حالت میں چلا گیا، تو اس کا گمان تھا، کہ ہم اسے نہیں پکڑیں گے، پھر اس نے تاریکیوں میں فریاد کی، کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو پاک ہے، بے شک میں ہی خطا کاروں میں سے ہوں، تب ہم نے اسکی گزارش قبول کی، اور اسے پریشانی سے بچایا، اور ہم مومنوں کو اسی طرح نجات دیتے ہیں، غیب کی کنجیاں اسی کے پاس ہیں، جسے اسکے سوا کوئی نہیں جانتا، اسی کو معلوم ہے، جو کچھ خشکی وتری میں ہے، کوئی پتہ نہیں گرتا، مگر یہ کہ وہ اسے جانتا ہے، اور زمین کی تاریکیوں میں کوئی دانہ نہیں، کوئی خشک و تر نہیں، مگر وہ روشن کتاب میں مذکور ہے، اے اللہ ہم تجھ سے کلیدہائے غیب کے واسطے سے سوال کرتے ہیں، جسے سوائے تیرے کوئی نہیں جانتا، ہماری حاجتیں پوری کر دے، اے معبود تو ہی نعمتوں سے نوازتا ہے، عطاء پر قدرت رکھتا ہے، حاجتوں کو جانتا ہے، اے اللہ ہمیں اپنی روزی کے مقام کا علم نہیں، ہم اسے اپنے خیال کے تحت ڈھونڈتے ہیں، طلب رزق میں شہر ودیار کے چکر کاٹتے ہیں، ہم جسکی طلب میں ہیں، اس میں سرگرداں ہیں، نہیں جانتے، کہ ہمارا رزق صحرا میں ہے، یا پہاڑ میں، یا زمین میں، یا آسمان میں، خشکی میں، یا تری میں، کس کے ہاتھ اور کس کی طرف سے ہے، لیکن جانتے ہیں، کہ اسکا علم تیرے پاس ہے، اسکے اسباب تیرے قبضے میں ہیں، تو اپنے کرم سے رزق تقسیم کرتا ہے، اپنی رحمت سے اسکے اسباب فراہم کرتا ہے، اے اللہ ہمارا رزق ہمارے لئے وسیع کر دے، اسکا طلب کرنا آسان بنا دے، اسکے ملنے کی جگہ قریب کر دے، جس چیز میں تو نے رزق نہیں رکھا، ہمیں اسکی طلب کے رنج میں نہ ڈال، تو بے نیاز ہے، اپنے فضل سے ہمیں حصہ عطا فرما، تو بڑے فضل والا ہے ،،، آمین حا
Well done AQS and Jahanzeb Abbasi.Fully exposing Attahar Minallah. I know him personally.He is one class junior to me in Sir Syed College Rwp. He is known oppertunist . He now proves himself as youtia judge .
تنخواہ اور وہ بھی بے شمار سہو لیات کے ساتھ میں AQS صاحب بہت جان ھے اس کو غیرت اور احساسات سے ملانا مشکل ھے۔کاش ان کا ضمیر اس وقت جاگ جاتا جب معزز شوکت صدیقی صاحب کے ساتھ زیادتی ہو رہی تھی۔
صدیقی صاحب آج بہت انتظار کروایا آپ نے آج تو آپکے وی لاگ کا بہت ذکر رہا جس پر سوموٹو ہوا لگتا ہے آپکے شریک کوئی موقع جانے نہیں دیتے ذرا اور انکی دم پر پاؤں رکھا کریں
MR AQS, No one EXCEPT the 'PARLIAMENT' which legislate - makes the LAw should have the power of INTERPRETATION itself in case, any imbiguity - vacuum is found or existing in the LAW and CONSTITUTION otherwise, the judicial system will go from bad to worst.
قیوم صدیقی صاحب میرے خیال میں قاضی فائز عیسی اپ کا ولاگ بڑے شوق سے دیکھتے ہیں جو کہ ان کی سماعت سے اور فیصلوں سے بھی نظر اتا ہے اور وہ ملک کے ائین اور قانون کو خاطرخواہ میں نہیں لاتے بس اپنی ایکسٹینشن کے لئے اگے فیلڈنگ سیٹ کر رہے ہیں