سید مودودیؒ لکھتے ہیں:
" یہ دنیا کوئی اور دنیا ہے جس سے میری فطرت مانوس نہیں جو کچھ یہاں ہورہا ہے اور جن نظریات، جن جذبات جن اعراض و مقاصد اور جن اصولوں کی بنیاد پر ہورہا ہے سب کے خلاف بغاوت کا علم بلند کرنے پر مجبور ہوں۔ میں اس کے اجزاء میں سے بعض کا باغی اور بعض کا حامی نہیں ہوں، بلکہ کل باغی ہوں۔ میں ترمیم کا خواہشمند نہیں ہوں بلکہ موجودہ زندگی کی پوری عمارت کو توڑ ڈالنا چاہتا ہوں اور اس کی جگہ خالص اسلامی اصولوں پر دوسرے عمارت بنانے کا خواہاں ہوں۔
اس کلی و ہمہ گیر بغاوت میں کوئی مجھے اپنا ساتھی نہیں ملتا ہر طرف مجھے جزوی باغی ہی ملتے ہیں جو اس بت خانے کے کسی نہ کسی بت سے لو لگائے بیٹھے ہیں ہر ایک کا مطالبہ یہ ہے کہ سب بتوں کو توڑ دو مگر میری بت کی طرف نظر اٹھا کر نہ دیکھنا۔ ایسی حالت میں ناگزیر ہے کہ جزوی باغی کسی نہ کسی مرحلے پر مجھ سے الگ ہوجائیں میرا ساتھ صرف کلی باغی ہی دے سکتے ہیں اور وہ کامیاب ہیں۔ جب تک وہ نہیں ملیں اپنے محدود وسائل اور اپنی محدود طاقت سے محدود پیمانے پر میں تنہا جو کچھ کرسکتا ہوں وہی کرتا رہوں گا۔"
(مولانا مودودی 1949 ترجمان القرآن اشارات)
#exploreourdeen #reminder
18 май 2024