Official RU-vid Channel of great Naat Go poet and Naat Khawan Hassaan ul Aser Alhaj Muhammad Ali Zahoori R.A (Pride of Performance).Please like and subscribe it.Thanks.Faizan Zahoori & Hassaan Zahoori. Also Visit Official Website of Hassaan Ul Aser Alhaj Muhammad Ali Zahoori R.A muhammadalizahoori.com ============== #malizahoori #muhammadalizahoori #AlhajMuhammadAliZahoori #Zahoori For more information Plz Visit My Facebook Page facebook.com/faizan.zahoori My further fb pages👇 1.Facebook Page link(Hassaan ul Aser Zahoori R.A)👇 facebook.com/Hassaan-ul-Aser-Zahoori-RA-114902753213654/ 2.Facebook Page link(Markazi Majlis e Hassaan-established 1966)👇 facebook.com/Markazi-Majlis-e-Hassaan-established-1966-242470625938118/ 3.Facebook Page link(قاری زُبید رسول شہیدؒ۔شاگردِ رشید حسانُ العصر حضرتِ ظہوریؒ)👇 facebook.com/قاری-زُبید-رسول-شہیدؒشاگردِ-رشید-حسانُ-العصرحضرتِ-ظہوریؒ-105900917625417/
''عائشہ فرماتی ہیں کہ میں اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے غسل فرماتے تھے اور ہم حالت جنابت میں ہوتے ۔اور آپ مجھے ازار باندھنے کا حکم دیتے اور مجھ سے حالت حیض میں اختلاط فرماتے '' اعتراض کرنے والے یہاں حدیث کا ترجمہ کرتے ہوئے تلبیس سے کام لیتے ہے اور ترجمہ کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور میں ایک برتن میں نہاتے تھے حالانکہ صحیح ترجمہ یہ ہے کہ ایک ٹب "سے" نہاتے تھے۔ قارئین کرام !اس حدیث سے جس مسئلہ کی وضاحت ہوتی ہے وہ صرف یہ ہے کہ شوہر اپنی بیوی کے ساتھ غسل کرسکتا ہے آخر اس میں اعتراض کی کیا بات ہے ؟اگر ہم اس حدیث کا پس منظر دیکھیں تو اعتراض کی کوئی حقیقت باقی نہیں رہتی۔ عن عائشہ زوج النبی ۖانھا اخبرتہ قالت کنت انام بین یدی رسول اللہ ۖورجلائی فی القبلة فاذا سجد غمزنی فقبضت رجلیَّ واذا قام بسطتھا۔۔۔۔والبیوت یومیئذلیس فیھا مصابیح(مؤطا امام مالک باب المرأةتکون بین الرجل یصلی۔۔۔۔رقم الحدیث288) ّام المؤمنین عائشہ فرماتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لیٹی ہوتی تھی اور میرے پیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قبلے کی جانب ہوتے تھے پس جب آپ سجدہ کرتے تو میرے پیر کو دباتے میں اپنے پیر سمیٹ لیتی پھر جب آپ کھڑے ہوجاتے تو میں پیر پھیلالیتی، والبیو ت یومئذ لیس فیھامصابیح اور ان دنوں گھر میں چراغ نہیں ہوا کرتے تھے۔ ایک اور روایت میں مزید وضاحت ملاحظہ فرمائیں۔ عن عائشہ قالت:۔فقدت رسول اللہ ۖلیلة من الفراش فالتمستہ۔فوقعت یدی علی بطن قدمیہ وھو فی المسجدوھما منصوبتان(صحیح مسلم کتاب الصلوة باب مایقال فی الرکوع والسجود رقم الحدیث۔1090) عائشہ فرماتی ہیں:میں نے ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بستر پر نہیں پایا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ٹٹولنا شروع کیا تو میرے ہاتھ آپ ۖکے تلوؤں پر لگے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں تھے۔ مندرجہ بالااحادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں عموماً اندھیرا رہا کرتا تھا ہفتوں چراغ نہیں جلتا تھا تو اس قدر اندھیرے میں ایک دوسرے کو دیکھنا محال تھا اور رہی بات پردہ پوش کی تو حدیث میں صراحت موجود ہے کہ '' من اناء بینی وبینہ واحد '' (صحیح مسلم کتاب الحیض باب قدر المستحب من الماء رقم الحدیث 732) کہ "ہم ایک برتن سے نہاتے تھے جو ہمارے درمیان رکھا ہوتا تھا" لہٰذا یہ برتن(ٹب) دونوں کے درمیان پردہ کا کام کرتا تھا ۔ اگر اعتراض اس بات پر ہے کہ یہ فحش الفاظ۔ احادیث رسول اللہ ۖکس طرح ہوسکتے ہیں یا اس طرح کی حدیث کو بنیاد بناکر غیر مسلم اسلام پر بے ہودہ اعتراض کرتے ہیں وغیرہ۔ تو یہ کوئی نئی بات نہیں ہے مشرکین شروع دن ہی سے اسی طرح اسلام و مسلمان کو طعن وتشنیع کا نشانہ بناتے رہے ہیں جیساکہ حدیث میں ہے
نگاہ رحمت اٹھی ہوئی ہے وہ سب کی بگھڑی بنا رہے ہیں کریم کا در کھلا ہوا ہے بھرے خزانے لٹا رہے ہیں نہ ان سا کوئی عظیم دیکھا نہ ایسا در یتیم دیکھا زمانہ ٹھکرا رہا ہے جن کو انہیں وہ سینے لگا رہے ہیں کریم کا در کھلا ہوا ہے ۔۔۔۔ فلک کا سینا دھمک رہا ہے زمیں کا گلشن مہک رہا ہے کیوں چھڑے ہیں صلی اللہ کے نغمے حضور تشریف لا رہے ہیں کریم کا در ۔۔۔۔۔۔۔ کرے گا یہ حشر بھی نظارہ بنیں مشکل میں وہ سہارا کریں سب انتظار ان کا کہ وہ آ رہے ہیں وہ آ رہے ہیں کریم کا در کھلا ۔۔۔۔۔۔۔ نبی کی تعریف اللہ اللہ کہ داد جبریل دے رہا ہے ظہوری کیا خوش نصیب ہیں جو نبی کی نعتیں سنا رہے ہیں